Express News:
2025-03-04@06:42:51 GMT

پاک افغان سرحد طورخم پر پھر جھڑپ، طالبان جنگجو ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

پاکستانی اور افغان طالبان کی سیکیورٹی فورسز کے درمیان طور خم بارڈر کی مرکزی سرحدی کراسنگ پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔کم از کم ایک افغان سرحدی محافظ ہلاک ہو گیا۔

ذرائع کے مطابق افغان جانب سے فائرنگ کا سہارا لینے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ یاد رہے طور خم بارڈر کراسنگ 21 فروری سے بند ہے۔ طورخم بارڈر کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کیلیے ہونے والی بات چیت کے ناکام ہونے کے چند گھنٹے بعد فریقین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

پاکستان کی جانب سے سرکاری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا تاہم افغان طالبان نے جھڑپوں کی تصدیق کی ہے۔ افغان وزارت داخلہ نے پیر کو کہا کہ فائرنگ رات بھر ہوئی اور ایک طالبان جنگجو ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔

پاکستانی ذرائع نے بتایا 3 ایف سی اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوگیا۔ دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہیں۔ پاکستان کہتا آرہا ہے کہ ملک میں ہونے والے کئی دہشت گرد حملے افغان سرزمین سے کیے گئے تھے۔ افغان طالبان اس الزام کو مسترد کرتے آرہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق پاکستان میں ایک ٹرک ڈرائیور کو دل کا دورہ پڑا اور جھڑپ کے باعث پیدا ہونے والی خوف و ہراس کے درمیان وہ چل بسا۔ مقامی ذرائع نے بتایا جھڑپوں کے بعد سرحد کے قریب واقع گاؤں باچا مینا کے رہائشیوں کو لنڈی کوتل منتقل کر دیا گیا۔ مبینہ طور پر جھڑپیں آدھی رات کے قریب شروع ہوئیں اور وقفے وقفے سے صبح 6 بجے تک جاری رہیں۔ اس کے بعد حالات پرسکون رہے۔ پاکستان نے سرحد پر اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔ افغان فورسز کے حملے کے دوران ایک پاکستانی مارٹر پوسٹ کو نقصان پہنچا ۔ پاکستان نے جوابی کارروائی میں افغان جانب سے جنگل پوسٹ اور کھوار پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ اس جھڑپ سے صرف ایک دن قبل دونوں اطراف کے سکیورٹی حکام کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے جس سے امید ہوئی تھی کہ کراسنگ جلد ہی دوبارہ کھل سکتی ہے۔ طور خم بارڈر کراسنگ کی بندش نے مقامی آبادیوں، تاجروں اور مسافروں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس سے کافی معاشی نقصان ہوا ہے۔ تازہ ترین تعطل افغان حکام کی جانب سے متنازع مقام پر ایک چوکی تعمیر کرنے کی کوششوں سے شروع ہوا ہے۔ مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد سرحد پر پھنس کر رہ گئی۔ مقامی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ طورخم کراسنگ پر کشیدگی بار بار چلنے والا مسئلہ بن گیا ہے۔ اکثر بندشیں ہوتی رہتی ہیں۔ بندش سے تاجروں، ٹرانسپورٹرز اور پاکستان میں علاج کے خواہشمند مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاجروں کے مطابق موجودہ بندش کی وجہ سے تقریباً 2500 ٹرک اور کنٹینرز پاکستانی جانب پھنس گئے ہیں۔ ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے کہا پاکستان تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنا چاہتا اور طورخم اور چمن میں تجارتی بہاؤ کو بہتر بنانے کے لیے نئے تجارتی ٹرمینلز بنا رہا ہے۔ طورخم ٹرمینل کا افتتاح 25 مارچ تک متوقع ہے۔ تجارتی گزرگاہ بند رہنے کے باعث اوسطا 27 ملین ڈالرز مالیت کی دو طرفہ تجارت نہیں ہو سکی۔ یومیہ اوسطا 3 ملین ڈالرز کی دو طرفہ تجارت کی جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے درمیان

پڑھیں:

افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے جرگہ تشکیل دے دیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے افغانستان کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے صوبائی سطح پر جرگہ تشکیل دے دیا۔

وزیراعلیٰ کے پریس سیکریٹری کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق علی امین گنڈاپور سے پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر کی ملاقات ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں خیبر پختونخوا حکومت 2 مذاکراتی وفد افغانستان بھیجے گی، ٹی او آرز تیار

وزیراعلیٰ اور افغان قونصل جنرل کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور بشمول باہمی تجارت کے فروغ، علاقائی امن و استحکام، صوبے میں مقیم افعان شہریوں کو درپیش مسائل کے حل سمیت دیگر معاملات پر بات چیت کی گئی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور افغان قونصل جنرل نے ملاقات کے دوران طورخم پر پاک افغان سرحد کی بندش سے دونوں اطراف کے تاجروں اور عام لوگوں کو درپیش مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ رمضان المبارک اور عیدالفطر کے پیش نظر سرحد جلد سے جلد کھولنے کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اس موقع پر کہاکہ پاک افغان سرحد کی بندش کے باعث رمضان کے مہینے میں تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کو مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ سرحد کی بندش دونوں اطراف کے لوگوں کے مفاد میں نہیں۔

انہوں نے کہاکہ سرحد بند ہونے کی وجہ سے کاروبار افراد کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہاکہ لوگوں کی مشکلات حل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ جلد از جلد بارڈر کو کھولا جائے، ہم اس سلسلے میں اپنی کوششیں کررہے ہیں، افغان سفارتخانہ بھی اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہاکہ علاقائی امن پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہے، خطے میں پائیدار امن کے لیے ضروری ہے کہ مذاکرات کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں افغان قبائل سے مذاکرات: خیبرپختونخوا حکومت کا وفد افغانستان بھیجنے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صوبائی سطح پر افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے جرگہ تشکیل دے دیا ہے، اور اب وفاقی حکومت کی طرف سے جرگے کے ٹی او آرز کی منظوری کا انتظار ہے، جونہی ٹی او آرز طے پائیں گے جرگہ افغانستان بھیجا جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک افغان مذاکرات ٹی او آرز جرگہ تشکیل علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وفاقی حکومت

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان میں جھڑپ میں 4 جوان شہید، 13 دہشت گرد ہلاک
  • طورخم بارڈر پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان فائرنگ، ٹرک ڈرائیور دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق
  • پاکستان میں افغانستان سے دراندازی  ، ایک اور افغان دہشتگرد کی شناخت
  • پاکستان میں دراندازی: ہلاک دہشتگرد افغانستان ملٹری اکیڈمی کا کمانڈر نکلا
  • پاکستان میں تخریب کاری میں ملوث ہلاک افغان دہشتگردوں کی شناخت ہو گئی
  • پاکستان میں افغانستان سے دراندازی جاری، ایک اور افغان دہشتگرد کی شناخت
  • پاکستان میں دراندازی کا سلسلہ جاری، دہشتگردی میں ملوث ایک اور ہلاک افغان دہشتگرد کی شناخت
  • افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے جرگہ تشکیل دے دیا
  • تین ماہ کے تعطل کے بعد نجی افغان ٹی وی چینل بحال