فیملی وی لاگنگ کی مخالفت پر رجب بٹ کا فہد مصطفیٰ کو پہچاننے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
کراچی:
یوٹیوبر رجب بٹ نے اداکار فہد مصطفیٰ کو فیملی وی لاگنگ کی مخالفت کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔
اپنے حالیہ انٹرویو میں رجب بٹ نے اداکار فہد مصطفیٰ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہیں پہچاننے سے انکار کیا اور پھر بولا کہ سینئر اپنی عزت خود کرواتا ہے۔
رجب بٹ نے کہا کہ فہد مصطفیٰ میرے ایک سینئر کے ساتھ بیٹھ کر یہ بات کہہ رہے تھے کہ وہ ویڈیو کے ذریعے اپنی فیملی فروخت نہیں کرسکتے۔ یوٹیوبر نے کہا کہ ڈراموں میں کام کیسے ملتا ہے کیا اس کے حوالے سے کسی کو علم نہیں، سب جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینئر وہ ہوتا ہے جو اپنی عزت خود کروائے، میں اللہ کا شکر ہے اپنا کما اور کھا رہا ہے جبکہ میں نے آج تک کوئی رول بھی نہیں مانتا ہے۔
رجب بٹ نے کہا کہ فہد مصطفیٰ اپنی فیملی فروخت نہ کرنے کی بات تو کرتے ہیں مگر ہاں وہ دوسروں کی فیملیز کو فروخت کررہے ہیں۔ لہذا بہتر ہے کہ فہد مصطفیٰ اپنا منہ بند رکھیں۔
یوٹیوبر نے کہا کہ آپ شو میں چیخ چیخ کر کہتے ہیں ’مجھے لڑکیاں چاہیں‘ کیا اُس وقت کسی گھر کو متاثر نہیں کررہے؟ ہم تو اپنے گھر میں بیٹھ کر کام کررہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: فہد مصطفی نے کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ اور زیلنسکی کی شدید تلخ کلامی‘ وائٹ ہاؤس سے چلتا کردیا، یوکرینی صدرکا معافی مانگنے سے انکار
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 مارچ 2025ء ) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے ہم منصب زیلنسکی سے شدید تلخ کلامی کے بعد انہیں وائٹ ہاؤس سے چلتا کردیا، یوکرینی صدر نے بھی معافی مانگنے سے انکار کردیا۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس بھی موجود تھے کہ مکالمے کے دوران یوکرینی صدر نے کسی بات پر امریکی نائب صدر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ چیخیں مت‘، جس پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی ہم منصب زیلنسکی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور ڈونلڈ ٹرمپ غصے میں آگئے۔ امریکی صدر نے کہا کہ ’جے ڈی وینس چیخ نہیں رہے بات کر رہے ہیں، آپ تیسری جنگ عظیم پر جوا کھیل رہے ہیں، آپ کی وجہ سے روس کے ساتھ جنگ نہیں رک رہی، آپ کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا‘، اس پر زیلنسکی نے مطالبہ کیا کہ ’معدنیات معاہدے کے ساتھ امریکہ کی سکیورٹی گارنٹی چاہتے ہیں‘، ٹرمپ نے جواب دیا کہ ’یوکرین کی سکیورٹی کی گارنٹی امریکہ کی نہیں یورپ کی ذمہ داری ہے‘۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ دونوں عالمی رہنماؤں کی اس تلخ کلامی کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس منسوخ کردی گئی اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان معدنیات کے معاہدے پر دستخط کی تقریب بھی منسوخ ہوگئی اور گرما گرمی کے بعد یوکرینی صدر وائٹ ہاؤس سے چلے گئے، تاہم یوکرین کے صدر زیلنسکی نے اس سارے معاملے پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تلخ کلامی پرمعافی مانگنے سے انکار کردیا۔ یوکرینی صدر زیلنسکی نے اس حوالے سے اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ ’یوکرین کیلئے امریکہ کے بغیر روس کو روکنا مشکل ہے، امریکہ کے ساتھ یقیناً تعلقات کو بچایا جا سکتا ہے، ایک شراکت دار کے طور پر امریکہ کو کھونا نہیں چاہتے تاہم اگر ممکن ہو بھی جائے تو بھی وائٹ ہاؤس واپس نہیں جاؤں گا کیوں کہ آج وائٹ ہاؤس میں جو کچھ بھی ہوا ہے وہ بالکل بھی اچھا نہیں ہوا‘۔