مچھلی کا زیادہ استعمال اعصابی بیماری کم کرنے میں مددگار
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
مچھلی کی مختلف اقسام کو کھانے والے مریض معذور نہیں ہوتے ، طبی ماہرین
مچھلی کا زیادہ استعمال اعصابی بیماری (ملٹی پل اسکلروسیس )کی شدت کم کرنے میں مددگار ہے،ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ تازہ مچھلی کا زیادہ استعمال کرنے والے اعصابی بیماری ملٹی پل اسکلروسیس (multiple sclerosis) کے مریضوں میں کی مرض کی شدت نمایاں طور پر کم ہوجاتی ہے۔طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے مچھلی کے استعمال کا ملٹی پل اسکلروسس یا ایم ایس کے مریضوں پر اس کا اثر جانچنے کے لیے 15 سال تک تحقیق کی۔ماہرین نے 2700 سے زائد ملٹی پل اسکلروسس کے مریضوں کے ڈیٹا، ان کی غذائیت اور ان میں بیماری کی شدت کو نوٹ کرکے نتائج نکالے۔ ماہرین نے تمام افراد میں بیماری کی تشخیص کے 15 سال بعد ان میں بیماری کی شدت کو دیکھا اور ساتھ ہی ان سے مچھلی کھانے سے متعلق سوالات بھی کیے۔ماہرین نے مچھلی کے زیادہ، کم اور متواتر استعمال کرنے والے مریضوں کے مرض کی شدت کو جانچ کر نتائج نکالے۔ماہرین نے پایا کہ جس ملٹی پل اسکلروسس کے مریض نے زیادہ مچھلی کا استعمال کیا اس میں بیماری کی شدت کم دیکھی گئی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ مچھلی کی مختلف اقسام کو زیادہ سے زیادہ کھانے والے ملٹی پل اسکلروسس کے مریض معذور نہیں ہوئے اور ان میں دیگر علامات بھی شدید نہیں ہوئیں۔ماہرین نے پایا کہ مچھلی کا کم استعمال کرنے والے بعض مریض معذور بھی بنے جب کہ ان میں بیماری کی دیگر علامات بھی شدید ہوئیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
چین کی معیشت بیرونی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار
بیجنگ : چینی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی اقتصادی شرح نمو 5.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد بی بی سی نے کہا کہ چین کی معاشی نمو توقعات سے تجاوز کر گئی ہے۔اور فنانشل ٹائمز اور بلومبرگ نے بالترتیب اس کارکردگی کو ‘طاقتور اور ‘مضبوط قرار دیا ہے۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.2 فیصد زیادہ ہیں اور گزشتہ سال کی 5 فیصد شرح نمو سے زیادہ بلکہ گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 5.3 فیصد شرح نمو سے بھی زیادہ ہیں۔ مزید برآں، یہ کامیابی بین الاقوامی ماحول میں افراتفری اور گہرے منفی اثرات کے پس منظر میں حاصل کی گئی جوکہ آسان نہیں ہے۔تفصیل کے ساتھ اس رپورٹ کو دیکھا جائےتو اس کی ایک منفرد خصوصیت یعنی “مستحکم بنیاد” نمایاں ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے بعد سے چین میں پیداوار اور طلب کے اشاریوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ تمام صنعتوں کی اضافی قدر میں سال بہ سال 6.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، سروس انڈسٹری کی اضافی قدر میں 5.3 فیصد اضافہ ہوا ہے اور فکسڈ اثاثوں میں سرمایہ کاری میں سال بہ سال 4.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ علاوہ ازیں، مارچ میں مینوفیکچرنگ پی ایم آئی میں مسلسل دوسرے مہینےسے بہتری آئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مارکیٹ کی توقعات میں بہتری جاری ہے۔ “استحکام” کی بنیاد پر قوت محرکہ بھی “کافی” ہے. گزشتہ پانچ سالوں سے چین کی اندورنی طلب نے اوسطا اقتصادی ترقی میں 80 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالا ہے. پہلی سہ ماہی میں چین کی صارفی اشیاء کی مجموعی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 4.6 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.1 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے اور یہ ماہانہ بنیادوں پر بحال ہو رہا ہے۔درحقیقت ، چین نے میکرو اکنامک ریگولیشن اور کنٹرول میں بھرپور تجربہ جمع کیا ہے اور اس کےپاس پالیسی “ٹولز ” کافی ہیں جو بیرونی اثرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مضبوط ضمانت فراہم کرتے ہیں. امریکہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے زیادہ محصولات مختصر مدت میں چین کی معیشت پر کچھ دباؤ تو ڈالیں گے، لیکن وہ چین کی طویل مدتی معاشی بہتری کے عمومی رجحان کو تبدیل نہیں کر سکیں گے۔
Post Views: 2