مذاکرات کامیاب، پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال کی کال واپس
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ڈی ریگولیشن سے مارجن پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، وفاقی وزیر کی یقین دہانی
ایرانی آئل کی اسمگلنگ بند کروانے کیلئے بھی وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرادی
پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے وزیر پیٹرولیم سے مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد پیٹرولیم ڈیلرز نے آج ہڑتال کی کال واپس لے لی۔پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک سے مذاکرات کیے تھے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی ترجمان آل پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نعمان علی بٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے ، ہمارے مذاکرات حکومت کے ساتھ کامیاب ہوگئے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر نے یقین دہانی کروائی کہ ڈی ریگولیشن سے مارجن پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ایرانی آئل کی اسمگلنگ کو بند کروانے کیلئے بھی وفاقی وزیر نے یقین دہانی کروائی ہے ۔نعمان علی بٹ کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے وزیر پیٹرولیم بات چیت کریں گے ۔اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پیٹرولیم ڈیلرز کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی تجویز کی مخالفت کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم سیکٹر کی ڈی ریگولیشن کے عمل میں ڈیلرز ایسوسی ایشن سے مکمل ان پٹ لی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر پیٹرولیم نے آئل سیکٹر کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کا اعلان کیا تھا۔پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مذاکرات میں چیئرمین اوگرا اور وزارت پیٹرولیم کے حکام بھی شریک ہوئے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
آئی پی پیز کے پاس مذاکرات نہ کرنے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کروانے کا آپشن ہے: اویس لغاری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر بجلی اویس لغاری نے عالمی شراکت داروں کو انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات آزاد، منصفانہ اور شفاف انداز میں کئے جا رہے ہیں، آئی پی پیز کے پاس مذاکرات نہ کرنے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کروانے کا آپشن ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کی زیر صدارت پاور سیکٹر کی ریفامرز سے متعلق پاور سیکٹرز انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ اجلاس ہوا، ترقیاتی شراکت داروں کے وفد کی سربراہی عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کی۔اس وفد میں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) اور جرمنی کے، کے ایف ڈبلیو بینک کے نمائندوں نے شرکت کی، جرمن سفارت خانے، ایف سی او ڈی، یو این ڈی پی اور اے آئی بی کے نمائندے بھی شامل تھے۔
وفاقی وزیر پاور اویس لغاری نے شرکا کو پاور سیکٹر اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا، وفاقی وزیر نے شرکا کو ان اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا، جو پاور ڈویژن نے کارکردگی اور نظم و ضبط کو اپنانے کے اہداف کے ساتھ شروع کی ہیں تاکہ بجلی کی قیمتوں کو تمام صارفین اور بالخصوص صنعت کے لئے زیادہ مسابقتی سطح تک پہنچایا جا سکے۔وفاقی وزیر بجلی نے بتایا کہ آئی پی پیز کے پاس فرانزک آڈٹ کا آپشن موجود ہے، حکومت تمام ترقیاتی شراکت داروں کو شامل کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مزید بجلی نہیں خریدیں گے، وفاقی وزیر نے وفد کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری اور گورننس کو بہتر کرنے کے اقدامات سے آگاہ کیا۔
شرکا نے پاور ڈویژن کی جانب سے شروع کی گئی اصلاحات کو سراہا، ترقیاتی شراکت داروں نے اصلاحات میں تعاون کا یقین دلایا۔
کے پی حکومت کا 365 دنوں میں 625 منصوبے شروع کرنا مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے: عظمٰی بخاری
مزید :