Juraat:
2025-03-04@03:39:17 GMT

محکمہ صحت کے 43ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کی منظوری

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

محکمہ صحت کے 43ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کی منظوری

 

کراچی میں 15نوشہروفیروزمیں 7، دادو، لاڑکانہ میں تین تین منصوبے شامل

منصوبوں میں اسپتال، کالجز اور محکمہ صحت کے مختلف مراکز کی تعمیر ومرمت شامل

محکمہ صحت سندھ نے رواں مالی سال کے دوران 43ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کی منظوری دے دی۔ محکمہ صحت سندھ نے رپورٹ تیار کرکے وزیراعلیٰ سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو رہورٹ پیش کردی۔ محکمہ صحت سندھ کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں 15،نوشہروفیروز میں 7، دادو اور لاڑکانہ کے تین تین اور میرپورخاص میں 2منصوبہ مکمل ہوں گے ۔ عمر کوٹ ، قمبر شہداد کوٹ ، بدین ، جامشورو، خیرپور جیکب آباد ، ٹھٹھہ ، سجاول ، حیدرآباد اور تھرپارکر کا ایک ایک منصوبہ شامل ہے ۔ ان منصوبوں میں اسپتالوں ۔ میڈیکل کالجز ۔ صحت مراکز کی تعمیر اور مرمت شامل ہیں۔۔ منصوبوں پر اٹھارہ ارب روپے سے زائد کی رقم مختص ہے ۔ جس کے جاری ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے بھی ہدایت کی گئی ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کا منصوبوں کی فنانشل مینجمنٹ اور متعلقہ امور کیلئے آن لائن سسٹم تیار

وزراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ کہ آن لائن پبلک ورکس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا قیام ایک احسن اقدام ہے، صوبائی حکومت کرپشن کے خاتمے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے سرکاری محکموں میں ڈیجیٹائزیشن پر زیادہ سے زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد، منصوبوں کی فنانشل مینجمنٹ اور دیگر متعلقہ امور کے لیے آن لائن سسٹم تیار کر لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے اجلاس میں نئے آن لائن سسٹم کے بارے بریفنگ دی گئی، چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز و دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ آن لائن سسٹم "پبلک ورکس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم" کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں سے جڑے تمام معاملات آن لائن ڈیل کیے جائیں گے، نئے سسٹم کے تحت سی ایم ہاؤس، تمام صوبائی محکموں اور اے جی آفس میں ڈیش بورڈ قائم ہوگا۔

شرکا کو بتایا گیا کہ نئے آن لائن سسٹم سے ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ونز پر من و عن عملدرآمد، ترقیاتی منصوبوں کے لیے جاری کردہ فنڈز کا بروقت استعمال اور شفافیت یقینی ہوگی، انسانی مداخلت کم سے کم، فیلڈ انجینئرز کی پرفارمنس ایوالوایشن اور غلطیوں کی گنجائش کم ہو جائے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نئے سسٹم سے ترقیاتی کاموں کا معیار، محفوظ ریکارڈ اور معلومات کی بروقت دستیابی بھی یقینی ہوگی۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آن لائن پبلک ورکس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا قیام ایک احسن اقدام ہے، صوبائی حکومت کرپشن کے خاتمے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے سرکاری محکموں میں ڈیجیٹائزیشن پر زیادہ سے زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو میں پبلک ورکس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا قیام اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے، مستقبل میں دیگر تمام ورکس ڈیپارٹمنٹس میں بھی اس طرح کا سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان آئی ایم ایف کی بڑی شرائط مکمل کرنے میں ناکام
  • محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کا منصوبوں کی فنانشل مینجمنٹ اور متعلقہ امور کیلئے آن لائن سسٹم تیار
  • خیبر پختونخوا میں 54 ارب سے زائد کے 46 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
  • پشاور ہائیکورٹ: فیصل جاوید کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے پر وفاق سے رپورٹ طلب
  • پاکستان آئی ایم ایف کی بڑی شرائط مکمل کرنے میں ناکام
  • فیصل جاوید کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل، وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب
  • خیبر پختونخوا میں 625 نئے منصوبوں کے دعوے پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
  • ایس ای سی پی نے مضاربہ آرڈیننس میں ترامیم کی منظوری دے دی
  • پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی