محکمہ صحت کے 43ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
کراچی میں 15نوشہروفیروزمیں 7، دادو، لاڑکانہ میں تین تین منصوبے شامل
منصوبوں میں اسپتال، کالجز اور محکمہ صحت کے مختلف مراکز کی تعمیر ومرمت شامل
محکمہ صحت سندھ نے رواں مالی سال کے دوران 43ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کی منظوری دے دی۔ محکمہ صحت سندھ نے رپورٹ تیار کرکے وزیراعلیٰ سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو رہورٹ پیش کردی۔ محکمہ صحت سندھ کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں 15،نوشہروفیروز میں 7، دادو اور لاڑکانہ کے تین تین اور میرپورخاص میں 2منصوبہ مکمل ہوں گے ۔ عمر کوٹ ، قمبر شہداد کوٹ ، بدین ، جامشورو، خیرپور جیکب آباد ، ٹھٹھہ ، سجاول ، حیدرآباد اور تھرپارکر کا ایک ایک منصوبہ شامل ہے ۔ ان منصوبوں میں اسپتالوں ۔ میڈیکل کالجز ۔ صحت مراکز کی تعمیر اور مرمت شامل ہیں۔۔ منصوبوں پر اٹھارہ ارب روپے سے زائد کی رقم مختص ہے ۔ جس کے جاری ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے بھی ہدایت کی گئی ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
چولستان نہری منصوبے پر سندھ کے اعتراضات، معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ چولستان سے نکالی جانے والی نہروں پر اگر سندھ کو اعتراض ہے تو یہ معاملہ بات چیت کے ذریعے پنجاب اور سندھ کے ارکان اسمبلی کو مل کر حل کرنا چاہیے۔ پانی کی تقسیم کوئی پیچیدہ مسئلہ نہیں بلکہ حساب کتاب کا معاملہ ہے کہ کس کو کتنا پانی درکار ہے۔
پنجاب اسمبلی آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر کا کہنا تھا کہ اگر ہم آپس میں بیٹھ کر بات کریں تو ایسا کوئی مسئلہ نہیں جو حل نہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مختلف منصوبوں کے لیے کنٹریکٹ کرتی ہے اور اب کئی پراجیکٹس بین الاقوامی اداروں اور طاقتوں کے تحت بھی چل رہے ہیں۔
ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ بعض کنٹریکٹ ملازمین خود کو حکومت کے مستقل ملازم سمجھ بیٹھے ہیں، حکومت ان کے لیے بہتر اور واضح نظام بنانے کی خواہشمند ہے۔ مذاکرات کے اختیارات حکومت کے پاس ہیں اور وہی اس حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ ہم نے تو کل صرف ارکان اسمبلی کو ان کا موقف سننے کے لئے بھیجا تھا، جو بھی بات انہوں نے کی، اسے امانت کے طور پر حکومت تک پہنچائیں گے۔
مزید پڑھیں: دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر غلط فہمیاں دور کی جائیں گی، اسحاق ڈار
اسپیکر نے کہا کہ فنچ کی رپورٹ نے ملک کی معیشت سے متعلق مثبت اشاریے دیے ہیں جبکہ ایک سیاسی جماعت ایسی صورتحال پیدا کر رہی ہے کہ زرمبادلہ نہ آئے، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر تاریخی سطح پر بڑھ چکے ہیں۔
انہوں نے مقامی حکومتوں کے بل پر بھی رائے دی اور کہا کہ اگر نئے بل میں عوامی نمائندوں کے اختیارات ڈی سی کو دے دیے گئے تو اختیارات کی جنگ مزید شدت اختیار کرے گی۔ یہ جنگ 1973 سے جاری ہے کہ کس ادارے کا کتنا اختیار ہے، اور اسی بحث میں کئی حکومتیں بھی تبدیل ہو چکی ہیں۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ وہ ہمیشہ اس بات کے حق میں رہے ہیں کہ عوامی نمائندوں کو ان کا اصل حق اور اختیار دیا جانا چاہیے۔ میں تو اکیلا یہ آواز بلند کرتا آیا ہوں، لیکن اکیلا کچھ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ’اس کو پکڑو، اس کو چھوڑو‘ کی سیاست ختم کرکے ملک کے معاملات کی بہتری پر توجہ دی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی چولستان ملک محمد احمد خان نہری منصوبے