Juraat:
2025-03-04@03:47:05 GMT

ملک میں فائیو جی سروس کے آغاز میں تاخیر کا خدشہ

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

ملک میں فائیو جی سروس کے آغاز میں تاخیر کا خدشہ

 

پی ٹی اے کو فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی میں مشکلات، مختلف اسپیکٹرم کے کیس زیر التوا

2 ٹیلی کام کمپنیوں کے انضمام میں تاخیر بھی فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی میں آڑے آگئی

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو دو ٹیلی کام کمپنیوں کے انضمامی معاہدے کی عدم تکمیل اور قانونی پیچیدگیوں کے باعث فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے باعث ملک میں فائیو جی سروس کے آغاز میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کو فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی میں مشکلات کا سامنا، ملک میں فائیو جی سروس کے آغاز میں تاخیر کا خدشہ ہے۔پی ٹی اے دستاویز کے مطابق دو ٹیلی کام کمپنیوں کے انضمام میں تاخیر مسائل پیدا کر رہی ہے، فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی جون 2025 جبکہ کمرشل لانچنگ 2026 کی پہلی سہ ماہی میں متوقع ہے۔دستاویز کے مطابق پی ٹی اے کنسلٹنٹ نے ٹیلی کام مارکیٹ کا جائزہ مکمل کرلیا، ٹیلی کام ریفارمز، اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت جاری ہے، ایڈوائزری کمیٹی ایک ماہ میں پالیسی سفارشات حکومت کو بھیجے گی، سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد حکومت پالیسی ہدایت جاری کرے گی۔پی ٹی اے کے مطابق دو ٹیلی کام کمپنیوں کے انضمام میں تاخیر مسائل پیدا کر رہی ہے، 2600 میگاہرٹز، 2100 میگا ہرٹز اور 1800 میگاہرٹز کے کیسز عدالتوں میں ہیں۔ پی ٹی اے دستاویز کے مطابق 2600 میگا ہرٹز بینڈ میں 140 میگا ہرٹز اسپیکٹرم کے کیسز زیر التوا ہیں، 1800 میگا ہرٹز بینڈ میں 6.

6 میگا ہرٹز اسپیکٹرم کا کیس زیر التوا ہے، 2100 میگا ہرٹز بینڈ میں 10 میگا ہرٹز اسپیکٹرم کا کیس زیر التوا ہے، فائیو جی انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کی لاگت بھی چیلنج ہے۔پی ٹی اے کے مطابق فائیو جی ڈیوائسز کی دستیابی بھی بڑا چیلنج ہوگا، فائیو جی ملک میں آئی ٹی سروسز کی فراہمی کی بنیاد رکھے گی، فائیو جی کے آنے سے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔فائیو جی کے آنے سے جی ڈی پی ترقی کرے گی، ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، تعلیم، صحت، زراعت، مینوفیکچرنگ اور صنعت میں انقلاب آئے گا، فائیو جی کے آنے سے ای گورننس اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ میں بہتری آئے گی۔

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

وفاقی بیوروکریٹس کی ترقی کے زیرِ التواء عمل کو آگے بڑھانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی تیاری مکمل

بابر شہزاد تُرک: وفاقی بیوروکریٹس کے گریڈ 19 سے 20، گریڈ 20 سے 21 اور گریڈ 21 سے 22 تک کے ترقی کے زیرِ التواء عمل کو آگے بڑھانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ اور سنٹرل سلیکشن بورڈ کی تیاری مکمل کر لی ہے.

ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ رواں ہفتے 5 یا 6 مارچ کو متوقع جبکہ سنٹرل سلیکشن بورڈ 10 سے 13 مارچ تک شیڈول ہے.

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزیراعظم کی سربراہی میں مجوزہ ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کے لیے وزیراعظم دفتر اور چیئرمین ایف پی ایس سی کی سربراہی میں ہونے والے سنٹرل سلیکشن بورڈ کیلئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو آگاہ کر دیا ہے۔ ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ گریڈ 22 کی 40 خالی اسامیوں پر افسران کی ترقی پر غور کرے گا جبکہ سنٹرل سلیکشن بورڈ ایک ہزار افسران کی گریڈ 20 اور 21 میں ترقی پر غور کرے گا۔

چاند 2 دن کا ؛شہری کے بیان پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ

وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ اجلاس میں بلاول بھٹو اور خواجہ آصف بھی بطور رکن شرکت کریں گے۔

ذرائع کے مطابق ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ جن افسران کو گریڈ 21 سے 22 میں ترقی دینے کیلئے غور کرے گا، اُن افسران میں گریڈ 21 کے آئی جی سندھ غلام نبی میمن، سیکریٹری ٹو وزیراعظم اسد الرحمان گیلانی، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود، سیکریٹری تعلیم و تربیت محی الدین احمد وانی، ایڈیشنل سیکریٹری انچارج پیٹرولیم ڈویژن مومن آغا، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، ارم بخاری، ساجد بلوچ، جودت ایاز، ندیم محبوب، عنبرین رضا، عثمان اختر باجوہ، مصدق احمد خان، عطاء الرحمان، وسیم اجمل چوہدری، دائود محمد، شکیل احمد منگنیجو، پولیس سروس کے احمد مکرم، عامر ذوالفقار خان، محمد فاروق مظہر، آصف سیف اللہ پراچہ، عمران یعقوب منہاس شامل ہیں۔

ایف سی ایشین کپ 2027؛ فٹبال  مینز ٹیم کی شرکت کی تصدیق 

ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا آخری بار اجلاس مارچ 2023 میں ہوا تھا۔

دوسری جانب چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی زیرِ صدارت 10 تا 13 مارچ کو بلائے گئے سینٹرل سلیکشن بورڈ اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ماتحت 3 سروس گروپس کی گریڈ 20 اور 21 کی 325 اسامیاں پر ترقی کی سفارشات تیار کی جائیں گی۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ماتحت پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس، پولیس سروس آف پاکستان اور سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 19 اور 20 کے ایک ہزار افسروں کا پینل تیار کیا گیا ہے، جن کو ترقی دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

عمرے پر جانیوالے 4 مسافروں سے جعلی ویزے برآمد

ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ماتحت پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی اسامیوں کی تعداد سب سے زیادہ 255 ہے، جس میں گریڈ 20 کی سب سے زیادہ 230 اسامیاں اور گریڈ 21 کی 25 اسامیاں ہیں جبکہ پولیس سروس آف پاکستان کی گریڈ 21 کی 10 اور گریڈ 20 کی 23 اسامیاں ہیں، سیکرٹریٹ گروپ کی گریڈ 21 کی 7 اور گریڈ 20 کی 130 اسامیاں ہیں۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت کے تحت آنے والی سینئر بیوروکریسی میں ترقی کا عمل گزشتہ 2 سال سے تعطل کا شکار ہے، گزشتہ 2 سال سے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ اور سنٹرل سلیکشن بورڈ کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا، بورڈز اجلاسوں میں غیر معمولی تاخیر کی وجہ سے ترقی کا خواب لئے متعدد افسران ریٹائرڈ ہو گئے ہیں، ترقی کے عمل میں تعطل کے باعث وفاقی سیکریٹری کی نصف سے زائد اسامیوں پر گریڈ 21  کے افسران سول سرونٹس ایکٹ 1973 کے سیکشن 10 کے تحت تعینات ہیں۔

پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں داخلے مکمل، فیس کم نہ ہوسکی

 بورڈ اجلاس میں تاخیر کی وجہ سے پولیس سروس کے غلام رسول، احسان صادق، اشتیاق احمد، فیاض احمد، سلطان علی خواجہ، عبد القادر قیوم، صابراحمد اور خالد خٹک گریڈ 21 میں ریٹائر ہو چکےہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کےخاقان مرتضیٰ، حسن اقبال، سیکریٹریٹ گروپ کے ڈاکٹرعامر ارشاد شیخ، عامر محمود حسین، سیدخالد رضا، محمد سلمان، معراج انیس عارف، سلیم خان اور منیر احمد بھی بورڈ اجلاس کے تعطل کے باعث گریڈ 21 میں ریٹائر ہو چکے ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • وفاقی بیوروکریٹس کی ترقی کے زیرِ التواء عمل کو آگے بڑھانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی تیاری مکمل
  • آسکرز 2025 کی جھلکیاں
  • ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا اجلاس 2سال بعد بھی نہ ہوسکا، اجلاس نہ ہونے سے کن افسران کی ترقیاں متاثر ہوئیں ، تفصیلات سب نیوز پر
  • پیپلزپیرا میڈیکل ونگ کا اجلاس؛ صرف حاضر سروس سرکاری ملازم کو عہدیدار بنانے کی قرار داد منظور
  • جب تک عظیم مائیں بچے پاکستان پر نچھاور کرتی رہیں گی کوئی ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتا: آرمی چیف
  • دہشتگردی کے پیچھے ایک منظم غیر قانونی اسپیکٹرم ہے: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر
  • دہشت گردی کے پیچھے ایک منظم غیر قانونی اسپیکٹرم ہے، آرمی چیف
  • اسحاق ڈار کا ڈنمارک کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • رمضان کریم کے پیش نظر نادرا سنٹرز کے نئے اوقات کار جاری