مری میں شدید برفباری: سیاحوں کیلئے ٹریفک ایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق سیاحوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں، دوران برفباری کسی بھی صورت رات کا سفر کرنے سے گریز کریں، مری میں دوران برفباری مکمل فٹ اور فور ویل ڈرائیو گاڑی لے کر آئیں۔ اسلام ٹائمز۔ مری میں شدید برفباری جاری رہی، سٹی ٹریفک پولیس مری نے سیاحوں کے لئے ٹریفک ایڈوائزری جاری کردی۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق سیاحوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں، دوران برفباری کسی بھی صورت رات کا سفر کرنے سے گریز کریں، مری میں دوران برفباری مکمل فٹ اور فور ویل ڈرائیو گاڑی لے کر آئیں۔ ٹریفک پولیس ترجمان نے کہا کہ دوران برفباری اپنی گاڑی کا فیول ٹینک فل کر کے آئیں، دوران برفباری گاڑی سلپ ہونے کی صورت میں گاڑی کے ٹائر پر چین کا استعمال کریں، دوران برفباری سردی کی وجہ سے اگر گاڑی میں ہیٹر کا استعمال کرتے ہیں تو گاڑی کے شیشے تھوڑے کھلے رکھیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دوران برفباری گاڑی میں ہیٹر کے استعمال سے اور سلنسر کا منہ برف سے بند ہو جانے سے گاڑی کے اندر کاربن مونو آکسائیڈ گیس پیدا ہوتی ہے جو صحت کے لئے مضر ہے، شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ دوران برفباری اگر کسی جگہ پھسلن کے باعث گاڑی پھنس جاتی ہے تو کسی بھی صورت رات گاڑی میں نہ گزاریں۔ ٹریفک پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ دوران برفباری روڈ کے اوپر گاڑی ہرگز پارک نہ کریں، دوران برفباری پوائنٹس پر کھڑے ٹریفک وارڈنز کی ہدایات پر عمل کریں یہ آپ کی زندگی کو محفوظ اور سفر کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مری میں کسی بھی جگہ ٹریفک پرابلم پیش آنے کی صورت میں ٹریفک کنٹرول روم نمبر 0519269200 پر رابطہ کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس کسی بھی کے لئے
پڑھیں:
کمسن بچی کی لاش ملنے پر ورثا کا احتجاج، سڑک بلاک، ٹریفک کی روانی متاثر
کراچی:لیاقت آباد بی ایریا کی ندی سے کمسن بچی "سویرا" کی لاش ملنے کے بعد ورثا نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ابوالحسن اصفہانی روڈ، گلزار ہجری پیراڈائز اپارٹمنٹ کے قریب سڑک کو بلاک کردیا، جس کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔
متوفیہ سویرا کے لواحقین جو سچل کے علاقے سکندر گوٹھ کے رہائشی ہیں، نے دعویٰ کیا ہے کہ بچی کے جسمانی اعضا غائب پائے گئے جس سے واقعے میں سفاکی اور سنگینی کے مزید پہلو سامنے آ رہے ہیں۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کی جائیں اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
ذرائع کے مطابق واقعے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں ایک خاتون کو بچی کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فوٹیج کی تصدیق اور دیگر شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، جبکہ ورثا کو مکمل قانونی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔