شہباز شریف سے جین میریٹ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم سے ملاقات میں کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پُرعزم ہے۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے شاہ چارلس سوم کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا، وزیراعظم نے شاہ چارلس سوم کو پاکستان کا دورے کی دعوت کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ غزہ اور یوکرین میں دیرپا امن کے قیام کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پُرعزم ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہباز شریف
پڑھیں:
آیت اللہ سیستانی سے عرب نژاد برطانوی ڈاکٹر کی ملاقات، غزہ کی صورتحال پر گفتگو
مرجع شیعیان جہان آیت اللہ سید علی سیستانی نے ملاقات کے دوران ڈاکٹر محمد طاہر کے غزہ میں قیام اور خدمات کو سراہا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں خدمات انجام دینے والے عراقی برطانوی ڈاکٹر محمد طاہر کامل الموسوی نے نجف اشرف میں آیت اللہ سید علی سیستانی سے ملاقات کی۔ انہوں نے آیت اللہ سید علی سیستانی کی خدمت میں غزہ جنگ کے دوران ہسپتالوں کی صورت حال کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔ مرجع شیعیان جہان آیت اللہ سید علی سیستانی نے ملاقات کے دوران ڈاکٹر محمد طاہر کے غزہ میں قیام اور خدمات کو سراہا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر محمد طاہر کا شمار ان ڈاکٹروں میں ہوتا ہے جنہوں نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران انتہائی مشکل حالات میں رضاکارانہ طور پر سینکڑوں آپریشنز انجام دیئے۔ وہ فجر سائنٹیفک انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ طبی وفد کے رکن کی حیثیت سے اس مشن پر مامور تھے۔
اس ملاقات کے بعد ایک انٹرویو میں ڈاکٹر محمد طاہر نے کہا کہ میں دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ غزہ میں کیا ہوا، غزہ صحیح معنوں میں کربلائے عصر ہے اور ہمیں اسوہ حسینیؑ پر عمل کرنیکی ضرورت ہے، یہ ہمیشہ میرے ذہن میں رہا، جب میں غزہ میں تھا، ہم حسینی ہیں، ہم انقلابی ہیں اور ہم امام حسین علیہ السلام کے راستے پر چل رہے ہیں۔ یاد رہے کہ غزہ جنگ کے دوران غزہ کے ہسپتال اور کلینک بھی حملوں سے محفوظ نہیں رہے اور ان حملوں میں متعدد زخمی افراد، نرسیں اور ڈاکٹر شہید ہوئے۔ ہسپتالوں کا محاصرہ، ڈاکٹروں کی گرفتاری اور ہسپتالوں میں ادویات اور طبی سامان کے داخلے کو روکنا صیہونی حکومت کے دیگر جرائم ہیں۔