آئی ایم ایف کیساتھ تعارفی سیشن، گرین انیشیٹو رپورٹ جمع کرا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق معاشی ٹیم کل سے آئی ایم ایف وفد سے باقاعدہ مذاکرات کا آغاز کرے گی، شیڈول کے مطابق آئی ایم ایف سے کل وزارت خزانہ اور دیگر وزارتوں کی میٹنگز ہوں گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کو 7 ارب ڈالر بیل آؤٹ پیکیج میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کی ادائیگی کے حوالے سے اقتصادی جائزے کیلئے دورہ پاکستان پر آئے آئی ایم ایف وفد کو وزارت خزانہ، وزارت منصوبہ بندی حکام نے تعارفی سیشن میں بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق پلاننگ کمیشن، وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی نے آئی ایم ایف کو گرین انیشیٹو رپورٹ جمع کرائی، وزارت منصوبہ بندی نے گرین انیشیٹو پر رپورٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے منصوبوں پر رپورٹ دی۔ وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف مطالبے پر پلاننگ کمیشن کو رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دی تھی، یہ رپورٹ آئی ایم ایف نے سب سے پہلے مطالبات میں شامل کر رکھی تھی۔
ذرائع پلاننگ کمیشن کے مطابق میٹنگ میں رواں مالی سال کیلئے پی ایس ڈی پی اخراجات اور کٹوتی پر بھی بات چیت کی گئی، وزارت خزانہ، وزارت منصوبہ بندی حکام نے تعارفی سیشن میں بریفنگ دی۔ وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق معاشی ٹیم کل سے آئی ایم ایف وفد سے باقاعدہ مذاکرات کا آغاز کرے گی، شیڈول کے مطابق آئی ایم ایف سے کل وزارت خزانہ اور دیگر وزارتوں کی میٹنگز ہوں گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان آئی ایم ایف کی بڑی شرائط مکمل کرنے میں ناکام
عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کا وفد اگلی قسط کے اجرا کے سلسلے میں مذاکرات کے لیے پاکستان پہنچ گیا ہے جب کہ پاکستان آئی ایم ایف کی بڑی شرائط مکمل کرنے میں ناکام ہے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر 6008 ارب روپے کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہے، حکومت آئی ایم ایف سے ٹیکس ہدف پر نرمی کی درخواست کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی میں تاخیر پر رعایت کی کوشش کی جائے گی جب کہ پیٹرولیم لیوی 70 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 7 ارب ڈالر قرض پروگرام؛ آئی ایم ایف مشن اقتصادی جائزے کیلیے پاکستان پہنچ گیا
رپورٹ کے مطابق زرعی آمدن پر ٹیکس کی قانون سازی مکمل کرلی گئی، آئی ایم ایف بجلی اور گیس سبسڈی میں مزید کمی کا خواہاں ہے۔
بجٹ خسارہ کم کرنے کے لیے مزید اقدامات متوقع ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کرے گا، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی سے متعلق رپورٹ آئی ایم ایف کو پیش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکسز سے متعلق آگاہ کیا جائے گا، ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی شرط پر عملدرآمد کی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے بعد آئی ایم ایف وفد پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر جاری کرنے کے بارے میں سفارشات مرتب کرے گا، پاکستانی معیشت کے استحکام پر تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، آئی ایم ایف مذاکرات دو مراحل میں ہوں گے، مذاکرات تکنیکی اور پالیسی سطح کے ہوں گے۔