کراچی: محکمہ ایکسائز نے کسٹم افسران کی گاڑیاں روک لیں، کسٹم اہلکار ایکسائز عملے سے لڑ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
علامتی فوٹو
کراچی میں غیر قانونی نمبر پلیٹس اور ٹیکس نا دہندگان کے خلاف مہم میں محکمہ ایکسائز نے کسٹم افسران کے زیر استعمال کئی گاڑیاں ضبط کرلیں۔
سی ویو پر سینئر افسر اور گاڑی کو چھڑوانے کسٹم اہلکار پہنچ گئے۔ ایکسائز اہلکاروں کو دھکے دیے اور سینئر افسر کو بھگا دیا۔
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے روڈ چیکنگ مہم کے دوران سرکاری نمبر پلیٹس والی کئی گاڑیاں روک لیں، گاڑیوں میں سوار کسٹم افسران نے مدد کیلئے کسٹم اہلکاروں کو بلا لیا۔
جس کے بعد کسٹم اور ایکسائز کے اہلکار آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کو دھکے دیے، سینئر کسٹم افسر اپنی گاڑی بھگا کر لے گئے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دانش محمود کا کہنا ہے کہ ٹمپرڈ گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ لگانا غیر قانونی ہے، ٹمپرڈ گاڑیوں کو ضبط کیا جائے گا، بدتمیزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب ڈپٹی کلکٹر کسٹم رضا علی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکسائز اہلکاروں کا ہماری گاڑیوں کو روکنا غلط ہے، ہم ٹمپرڈ گاڑیاں قانونی طور پر استعمال کر رہے ہیں، گاڑیوں کے استعمال کیلئے لیٹر بھی جاری کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی کی اہم سڑکوں پر غیر قانونی رکشوں کے داخلے پر پابندی عائد
کمشنر کراچی حسن نقوی نے شہر کی 11 مرکزی شاہراہوں پر غیر قانونی رکشوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ ٹریفک پولیس کی سفارش پر لگائی گئی یہ پابندی 15 اپریل سے نافذ ہو کر 14 جون 2025 تک مؤثر رہے گی۔
تفصیلات کے مطابق شاہراہ فیصل پر آواری سگنل سے مادام اپارٹمنٹس اور آئی آئی چندریگر روڈ پر ہر قسم کے رکشوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ دیگر 9 اہم سڑکوں پر 1+4 موٹر کیب رکشا (چنگچی) پر مکمل پابندی ہوگی، تاہم 1+2 رکشہ محدود طور پر گزرنے کی اجازت دی جائے گی۔
پابندی کی زد میں آنے والی سڑکوں میں شامل ہیں:– شاہراہ قائدین
– شیر شاہ سوری روڈ
– شہید ملت روڈ
– عبداللہ ہارون روڈ (ہاشو سینٹر سے دو تلوار تک)
– دو تلوار سے شاہراہ فردوسی اور عبداللہ شاہ غازی مزار تک
– اسٹیڈیم روڈ (ملینیئم مال سے نیوٹاؤن تھانے تک)
– حسن اسکوائر سے کارساز اور سر شاہ سلیمان روڈ تک
– حبیب رحمت اللہ روڈ
– ڈرگ روڈ سے سہراب گوٹھ راشد منہاس روڈ تک
– ماری پور روڈ (گلبائی سے آئی سی آئی پل تک)
کمشنر کے مطابق، یہ اقدام ٹریفک کی روانی بہتر بنانے اور حادثات کی روک تھام کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں ٹریفک پولیس کو فوری کارروائی کا اختیار دے دیا گیا ہے، اور قانون کی خلاف ورزی پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ایس ایچ اوز کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ اس پابندی پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، جبکہ رکشہ ڈرائیورز کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈرگ روڈ رکشہ کراچی کمشنر کراچی