کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی اور پنڈتوں کی واپستی کیلئے حکومت پُرعزم ہے، منوج سنہا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
لیفٹیننٹ گورنر نے دعویٰ کیا کہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال پہلے سے بہتر ہورہی ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کررہی ہے کہ عوام ایک خوشحال ماحول میں زندگی گزار سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے خطاب کے ساتھ شروع ہوا، جس میں انہوں نے حکومت کی جانب سے ریاستی درجہ کی بحالی کے عزم کا اعادہ کیا۔ اپنے خطاب میں منوج سنہا نے کہا کہ حکومت ریاستی درجہ کی بحالی کے لئے تمام فریقین سے بات چیت کر رہی ہے۔ انہوں نے گزشتہ سال کیے گئے ترقیاتی کاموں کا بھی ذکر کیا، جن میں سرینگر جموں قومی شاہراہ پر رام بن اور بانہال میں دو بائی پاس سڑکوں کی تعمیر شامل ہے۔ ایل جی نے جموں و کشمیر میں جلد پنچایت اور بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کے حکومتی عزم کا بھی اعادہ کیا اور کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی باعزت واپسی کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد ہر شہری کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے، چاہے وہ شہری علاقے میں ہو یا دیہی علاقے میں، نئے ترقیاتی منصوبے خطے کو اقتصادی اور سماجی طور پر مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ بنیادی ضرورتیات کے حوالہ سے ایل جی نے دعویٰ کیا کہ بجلی کی فراہمی، پانی کی سہولت اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے گورننس کو بہتر بنایا جا رہا ہے، تاکہ عوام کو سرکاری خدمات کا بہتر اور تیز تر فائدہ پہنچ سکے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اپنی تقریر میں نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا۔
منوج سنہا نے کہا کہ حکومت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے، جس سے روزگار کے نئے مواقع خاص کر ملازمتیں پیدا ہوں گی اور نوجوانوں کو اپنے مستقبل کو سنوارنے کے مواقع فراہم ہوں گے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اپنی تقریر میں دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں امن و امان کی صورتحال پہلے سے بہتر ہو رہی ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ عوام ایک محفوظ اور خوشحال ماحول میں زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا تعاون ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے، ہم سب مل کر جموں و کشمیر کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: منوج سنہا انہوں نے کہ عوام رہی ہے کہا کہ
پڑھیں:
عالمی برادری فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے، زاہد ہاشمی
انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کے صدر کا کہنا ہے کہ بھارت کے 24کروڑ سے زائد مسلمانوں نے متنازعہ وقف ایکٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے، کیونکہ یہ کسی بھی طرح سے ان کے حق میں نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کے صدر زاہد اقبال ہاشمی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے وحشیانہ مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زاہد اقبال ہاشمی نے کہا کہ بھارتی حکومت خاص طور پر اگست2019ء کے بعد کشمیریوں کو وحشیانہ ظلم و بربریت کا نشانہ بنا رہی ہے اور ان سے ان کے بنیادی حقوق چھین رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت جسے مودی حکومت نے اگست 2019ء میں منسوخ کر دیا تھا، کی بحالی کشمیری عوام کی ترقی اور بہبود کے لیے ناگزیر ہے۔ زاہد ہاشمی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ علاقے بھیجے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے 24کروڑ سے زائد مسلمانوں نے متنازعہ وقف ایکٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے، کیونکہ یہ کسی بھی طرح سے ان کے حق میں نہیں ہے۔