امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ رمضان المبارک سے قبل بڑے اعلانات کیے گئے اور لوڈشیڈنگ کا شیڈول بھی جاری کیا گیا کہ شہریوں کو سحری و افطار میں گیس فراہم کی جائے گی مگر سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے اعلان کردہ شیڈول پر بھی عمل درآمد نہ کر سکی۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے سحری و افطار میں گیس فراہم کرنے کے حکومتی اعلانات کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کی بندش و پریشر میں کمی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے اعلان کردہ شیڈول کے باوجود سحری و افطار کے اوقات میں شہریوں کو گیس فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوگئی ہے جس کے باعث عوام کو شدید اذیت و پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، شہریوں کے لیے گھروں میں سحری و افطاری کے انتظامات کرنے مشکل ہوگئے اور لوگوں کو  ہوٹلوں کا رخ کر نا پڑا، بڑھتی ہوئی مہنگائی میں عوام کے لیے پہلے ہی سحری و افطاری کا انتظام بھی مشکل ہوگیا، اس پر گیس کی بندش نے عوام کی مشکلات اور بڑھا دیں، حکومت اور سوئی سدرن گیس کمپنی ہوش کے ناخن لے اور فوری طور پر یہ مسئلہ حل کرے، رمضان المبارک میں گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کی جائے، بالخصوص سحری و افطار اور تراویح کے بعد بھی گھروں میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

منعم ظفرخان نے مزید کہا کہ گیس بنیادی ضرورت ہے اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائے لیکن حکومت کی نا اہلی اور ناقص پالیسیوں کے باعث گیس کا بحران دن بدن بڑھتا جا رہا ہے، رمضان المبارک سے قبل بڑے اعلانات کیے گئے اور لوڈشیڈنگ کا شیڈول بھی جاری کیا گیا کہ شہریوں کو سحری و افطار میں گیس فراہم کی جائے گی مگر سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے اعلان کردہ شیڈول پر بھی عمل درآمد نہ کر سکی، کراچی میں کئی علاقوں کے مکینوں نے شکایات کی ہے کہ سحری اور افطاری میں گیس کی بندش سے انہیں سخت ترین مسائل کا سامنا رہا، شہریوں نے شدید احتجاج کیا کہ گیس کے نرخوں میں اضافے، بھاری بلوں اور کئی قسم کے ٹیکسوں کی وصولی کے باوجود گیس فراہم نہیں کی جارہی جو عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سحری و افطار میں گیس سوئی سدرن گیس کمپنی میں گیس کی گیس فراہم

پڑھیں:

افغان باشیندوں کی باعزت واپسی یقینی بنا رہے ہیں، چیف سیکرٹری بلوچستان

کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری شکیل قادر خان نے کہا کہ صوبائی حکومت دیگر ممالک کی طرح بین الاقوامی قوانین کے تحت ڈی پورٹیشن پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت غیر قانونی تارکین وطن اور اے سی سی کارڈ ہولڈرز کی باعزت طور پر وطن واپسی کے حوالے سے کوئٹہ میں اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں صوبائی حکومت کی جانب سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ زاہد سلیم نے بریفنگ دی۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت دیگر ممالک کی طرح بین الاقوامی قوانین کے تحت ڈی پورٹیشن پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آفس، وفاقی حکومت اور حساس ادارے غیر قانونی مقیم باشندوں کی ڈی پورٹیشن مہم کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، تمام غیر قانونی مقیم شہریوں کا انخلاء یقینی بنا رہے ہیں۔

چیف سیکرٹری نے کہا کہ حکومت پاکستان نے تمام علاقوں میں مقیم افغان شہریوں کو 31 مارچ 2025 تک اپنے وطن واپس جانے کی ہدایت کی تھی۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ اجلاس کو بتایا گیا کہ جس ضلع میں غیرملکی رہائش پذیر ہیں وہاں کے نادرا سے تصدیق کرکے چمن بارڈر اور برابچہ کے راستے سے منتقل کیا جاتا ہے۔ چمن اور برابچہ بارڈر منتقلی کے وقت متعلقہ ضلع کے نادرا عملہ بھی ساتھ تعینات ہوتے ہیں۔ حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کی پالیسیوں کے مطابق، تمام افغان مہاجرین اور ACC کارڈ ہولڈرز کو اس تاریخ تک اپنے وطن واپس جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد صوبہ بلوچستان میں مقیم غیر قانونی افغان مہاجرین کی واپسی کو یقینی بنانا اور امن و امان کی صورتحال کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ افغان مہاجرین کے انخلاء کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضلعی حکام اور متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور انخلاء کے عمل کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے انخلاء کے عمل کو تیز کرنے کے لیے وزارت داخلہ سے بات کی جائیگی کہ نادرا ٹائمنگ بڑھانے اور دو شفٹوں کے لیے اپیل کی جائیگی۔ انہوں نے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو میپنگ بہتر کرنے اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ مضامین

  • ون وے کی خلاف ورزی پر 15 ہزار روپے جرمانے کا فیصلہ
  • افغان باشیندوں کی باعزت واپسی یقینی بنا رہے ہیں، چیف سیکرٹری بلوچستان
  • اسرائیل نے غزہ کے 30 فیصد علاقے پر قبضہ کرلیا، امداد کی فراہمی روکنے کا فیصلہ برقرار
  • وزارت تعلیم چینی ٹیک کمپنی ہواوے کے اشتراک سے پاکستانی طلبا کو آئی ٹی ٹریننگ فراہم کرے گی
  • کراچی میں ون وے کی خلاف ورزی پر 15 ہزار روپے جرمانے کا فیصلہ
  • ایرانی وزیرخارجہ کا 8 پاکستانی شہریوں کے قتل پر انصاف یقینی بنانے کا وعدہ
  • سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں ، مریم نواز
  • سوڈان خانہ جنگی: گوتیرش کا فریقین کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کا مطالبہ
  • سب چائنہ ہے!!! آئی فون امریکہ کے بجائے چین میں کیوں بنائے جاتے ہیں؟ ایپل کے سربراہ نے راز سے پردہ اٹھا دیا
  • عازمین حج کا روانگی شیڈول؛ بلیو ائیر لائن 68 پروازیں آپریٹ کرے گی