پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بڑا معاہدہ طے پاگیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان ریلویزاور متحدہ عرب امارات کی اتحاد ریل کے درمیان اہم معاہدہ طے پاگیا ، جس سے ریلوے نیٹ ورک کی بہتری متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ مل رہا ہے۔
ایس آئی ایف سی ملک کی معاشی صورتحال کی بہتری کے لیے کوشاں ہے اور مختلف ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے لیے راہیں ہموار ہورہی ہے۔
اسی سلسلے میں پاکستان اورمتحدہ عرب امارات کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ، دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے بینکاری، کان کنی، ریلویز اور انفراسٹرکچر سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔
پاکستان ریلویزاور متحدہ عرب امارات کی اتحاد ریل کے درمیان اہم معاہدہ طے پاگیا ، جس سے ریلوے نیٹ ورک کی بہتری متوقع ہے۔
متحدہ عرب امارات کے ساتھ اقتصادی تعلقات میں بہتری کے ذریعے ملک معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے اور ان تمام اقدامات کی بدولت پاکستان کی اقتصادی ترقی، سرمایہ کاری میں اضافہ اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری ہوگی۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی اسٹریٹجک شراکت داری تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھائے گی۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے متحدہ عرب امارات کیساتھ اقتصادی تعلقات کی مضبوطی ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
مزیدپڑھیں:ماہ رمضان میں کتنے گھٹنے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوگی؟ شیڈول جاری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اور متحدہ عرب امارات متحدہ عرب امارات کی متحدہ عرب امارات کے پاکستان اور سرمایہ کاری کے درمیان
پڑھیں:
پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ کی سفارتکاروں کیساتھ نشست
—فائل فوٹوپنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (پی بی آئی ٹی) کے زیرِ اہتمام سفارت کاروں اور اعزازی قونصل جنرلز کے ساتھ نشست کا اہتمام کیا گیا۔
نشست کے دوران پنجاب میں سرمایہ کاری میں اضافے پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی شناخت اور تدارک پر گفتگو ہوئی۔
پاکستانی اور دیگر ملکوں کے سرمایہ کاروں کے درمیان براہِ راست رابطوں کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
اس دوران ترکیہ کے قونصل جنرل، امریکی، ایرانی، اٹلی، فرانس، ہنگری، جنوبی افریقا، چیک ری پبلک، نیدرلینڈز، اسپین، میکسیکو، آذربائیجان اور قازقستان کے اعزازی قونصل جنرلز و معاشی مشیروں نے بھی شرکت کی۔
قونصل جنرل ترکیہ نے کہا کہ پاک ترک تجارت میں اضافے کے لیے باہمی معاہدے کو فری ٹریڈ ایگریمنٹ بنا دینا چاہیے۔
قونصل جنرل فرانس کا کہنا ہے کہ سفارت خانوں کے کمرشل سیکشن کو شامل کر کے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا جا سکتا ہے۔
قونصل جنرل نیدرلینڈز نے کہا کہ معلومات کی فراہمی اور باہمی رابطوں کے لیے فورم ہونا چاہیے۔
ہسپانوی قونصل جنرل نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاروں کو بہتر شراکت دار مل جائیں تو غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ سکتی ہے۔
اسی طرح قونصل جنرل ہنگری نے کہا کہ 5 سالہ منصوبہ بنایا جائے اور ہر سال کے لیے سیکٹر متعین کیے جائیں۔