آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ ، رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے وابستہ افراد ہوشیار ہوجائیں!
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف کے مطالبے کے بعد ریئل اسٹیٹ کی غلط مالیت ظاہر کر کے ٹیکس چوری کرنیوالوں کیخلاف گھیرا تنگ کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس کی چوری روکنے کا مطالبہ کردیا۔
ریئل اسٹیٹ کی غلط مالیت ظاہر کر کے ٹیکس چوری کرنیوالوں کیخلاف گھیرا تنگ کردیا گیا اور ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو فعال کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اتھارٹی کے ذریعے پراپرٹی کی غلط مالیت ظاہر کرنے پرسزائیں اور جرمانے ہوں گے ، اتھارٹی میں رجسٹریشن نہ کرانے پر 50 ہزار سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ کرسکے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو3 سال تک قید کی سزا دینےکا اختیار مل سکتا ہے اور غلط معلومات پر ایجنٹ کا لائسنس منسوخ کرسکے گی۔
ذرائع نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی غلط معلومات پر 2 سے 5 لاکھ روپے جرمانہ لگا سکے گی اور غلط پراپرٹی ٹرانسفر پر10 لاکھ روپے تک جرمانہ کرسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق اتھارٹی کو مطلوب دستاویز نہ دینے پر 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکے گا۔
مزیدپڑھیں:پاکستان میں شرح پیدائش فی عورت 6 بچوں سے کتنی کم ہو گئی؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ریئل اسٹیٹ لاکھ روپے
پڑھیں:
40 لاکھ گھرانوں کو 5 ہزار فی خاندان رمضان پیکج کا افتتاح: دہشتگردی ناسور، اس کی قبر کھودیں گے، شہباز شریف
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے ) وزیراعظم شہباز شریف نے 20 ارب روپے کے رمضان ریلیف پیکج کا افتتاح کردیا ہے جو گزشتہ سال 7 ارب کے پیکج کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہے ، پیکج کے تحت ملک بھر کے 40 لاکھ مستحق خاندانوں کو شفاف اور آسان انداز میں ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے 5ہزار روپے فی خاندان دیئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے بٹن دبا کر رمضان ریلیف کے ڈیجیٹل والٹ کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہ صیام میں 40 لاکھ گھرانوں اور 2 کروڑ مستحق افرادکو ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے فی خاندان 5 ہزار روپے دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ایسے طبقات جو سفید پوش ہیں اور کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتے ان کی مدد کی جائے گی۔ اس سال تقریبا ً20 ارب روپے کی خطیر رقم اس پیکج کے لئے مختص کی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک دھیلے کی کرپشن کا شائبہ نہیں ہوگا۔ شفاف نظام کے ذریعے پیکج تقسیم ہوگا جس کی مکمل نگرانی کی جائے گی، اس سال رمضان پیکیج کے لیے لائنیں نہیں لگیں گی، بلکہ با عزت طور پر لوگوں کو ڈیجیٹل والٹ سے ریلیف مل جائے گا۔ وزیراعظم نے مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے مولانا حامدالحق اور دیگر افراد کی شہادت پردلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اس افسوسناک واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ کے پی حکومت واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2018 میں دہشتگردی کا مکمل خاتمہ ہو چکاتھا لیکن حالیہ دنوں میں دہشتگردی نے دوبارہ سر اٹھایا ہے۔ ایک مرتبہ پھر دہشتگردی کا خاتمہ کیا جائے گا، ہم اس ناسور کی قبر کھودیں گے، کہ دوبارہ اس ناسور کا نکلنا ممکن نہیں ہوگا۔ جب تک دوباہ اسے دفن کردیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ جبکہ انہوں نے کہا کہ کئی سو ارب کے محصولات کے زیر التوا کیسز ہیں اور کرپشن کے ذریعے غریبوں کا پیسہ لوٹا گیا اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹ رہے ہیں۔ ہم نے ونڈ فال ٹیکس کے حوالے سے نئے قانون کے تحت 500 ارب روپے واپس لانے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔شروعات سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناعی ختم کرنے سے ہو گیا ہے۔ گورنر سٹیٹ بینک کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو ایک ہی دن میں 23 ارب روپے بینکوں میں واپس لے کر آئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ رمضان پیکیج میں کراچی سے گلگت تک تمام صوبوں کے شہروں، آزاد جموں و کشمیر کے مستحق خاندانوں کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یوٹیلیٹی سٹورز سے جان چھڑوا رہے ہیں، انہیں بہتر بناکر ان کی نجکاری کی جائے گی، اس سال رمضان پیکیج کے لیے لائنیں نہیں لگیں گی، بلکہ با عزت طور پر لوگوں کو ڈیجیٹل والٹ سے ریلیف مل جائے گا، یوٹیلیٹی اسٹورز میں بدترین کرپشن کی جاتی تھی۔ وفاقی وزیر صنعت وپیداوار رانا تنویر حسین نے بریفنگ دی کہا کہ رمضان میں تحصیل سطح پر شوگر ملز مالکان کی طرف سے 600 سٹالز لگائے جائیں گے۔ چینی 130 روپے فی کلو گرام کے حساب سے فراہم کی جائے گی۔