WE News:
2025-03-03@21:22:16 GMT

لال مسجد تنازع کیا ہے اور طالبات کیوں سراپا احتجاج ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

لال مسجد تنازع کیا ہے اور طالبات کیوں سراپا احتجاج ہیں؟

اسلام آباد کے سیکٹر جی سکس میں واقع لال مسجد ایک مرتبہ پھر سے خبروں میں گردش کررہی ہے، لال مسجد سے ملحقہ مدرسے جامعہ حفصہ کی طالبات ایک ہفتے سے اپنی پرنسپل امِ حسان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کررہی ہیں جس کے باعث پولیس نے لال مسجد کے اطراف سڑکوں کو خاردار تاریں لگا کر بند کیا ہوا ہے جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ گزشتہ جمعہ لال مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی بھی نہیں ہوسکی۔

وی نیوز نے لال مسجد کی انتظامیہ سے رابطہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کہ لال مسجد تنازع ہے کیا اور طالبات سراپا احتجاج کیوں ہیں؟

یہ بھی پڑھیں 26 نومبر کے بے شمار لوگ لاپتا، لال مسجد آپریشن کی طرح لاشیں دفنائی گئیں، علیمہ خان

لال مسجد کی رجسٹرڈ تنظیم شہدا فاؤنڈیشن کے ترجمان حافظ احتشام احمد نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام اباد کے علاقے مارگلہ ٹاؤن میں ایک مدرسہ مدرستہ المسلم مدنی مسجد کے ساتھ موجود ہے، اسلام اباد انتظامیہ نے سیکیورٹی تھریٹ کے باعث اس مدرسے کو مارگلہ ٹاؤن کے فیز ٹو میں پہلے سے موجود ایک مسجد کے ساتھ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا اور مدرسہ انتظامیہ کو اس حوالے سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ مدرسہ انتظامیہ نے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے لیے لال مسجد کے ملحقہ جامعہ حفصہ کی پرنسپل امِ حسان کو مدعو کیا اور کہاکہ آپ ہماری طرف سے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات میں شرکت کریں، امِ حسان کی آمد سے قبل علاقہ مکین تو احتجاج کررہے تھے تاہم 19 فروری کو مذاکرات کے دن وہاں پر کوئی بھی احتجاج نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات اسسٹنٹ کمشنر عزیر، ایس پی اور تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ او کے ساتھ ہوئے، اور بعد ازاں ایک معاہدہ بھی ہوا۔

حافظ احتشام احمد کے مطابق مذاکرات کے بعد امِ حسان کو پڑوس میں ہی موجود ایک مسجد کے امام نے کھانے پر مدعو کیا، اور کھانے کے دوران پولیس کی جانب سے وہاں اچانک ہی ریڈ کرتے ہوئے ان سمیت 9 خواتین کو گرفتار کرکے تھانہ شہزاد ٹاؤن منتقل کردیا گیا اور ان کے خلاف ایک جھوٹا مقدمہ درج کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ امِ حسان اور دیگر کی جانب سے پولیس پر فائرنگ بھی کی گئی۔

ترجمان شہدا فاؤنڈیشن کے مطابق امِ حسان کا ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایس پی اور متعلقہ انتظامی افسران لال مسجد میں مذاکرات کے لیے آئے اور انہوں نے امِ حسان کی رہائی کی بدلے تین مطالبات سامنے رکھیں جن میں یہ تھا کہ امِ حسان مستقبل میں کبھی مسجد اور مدارس کے معاملات میں سامنے نہیں آئیں گی۔

ترجمان کے مطابق انتظامیہ نے کہاکہ اس کے علاوہ جو ماڈل پالیسی جاری کی جاتی ہے اس میں ان کا کردار نہیں ہوگا اور تیسرا یہ جو لال مسجد کے ساتھ جامع حفصہ کی عمارت تعمیر کی گئی ہے اسے مسمار کرنا ہوگا جس پر لال مسجد کی جانب سے مؤقف سامنے رکھا گیا کہ پہلے دو مطالبات تو ہم تسلیم کر لیتے ہیں لیکن جامعہ حفصہ کی عمارت کی تعمیر کا حکم سپریم کورٹ نے 2007 میں دیا تھا لیکن حکومت نے اسے تعمیر نہ کیا اور پھر ہم لوگوں نے از خود اسے تعمیر کیا، اس لیے ہم اسے اب مسمار نہیں کریں گے، تاہم بعد ازاں باہمی رضامندی کے بعد یہ طے ہوا کہ جامعہ حفصہ کے دو کمروں کو مسمار کیا جائےگا۔

حافظ احتشام احمد کے مطابق مذاکرات کی کامیابی کے بعد 23 فروری کو اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے ایک مرتبہ پھر سے لال مسجد انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ جامعہ حفصہ کے دو کمرے گرانے کا مطالبہ سینیئر یا اوپر والوں نے منظور نہیں کیا اس لیے اب جامعہ حفصہ کی پوری عمارت کو مسمار کرنا ہوگا جس پر ہم لوگوں نے کہا کہ ایسا تو نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اب انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات میں ڈیڈلاک ہے، جہاں تک راستوں کی بات ہے تو مولانا عبدالعزیز کی ہدایت کے بعد اب طالبات وہاں راستوں پر احتجاج نہیں کرتیں جبکہ پولیس کی جانب سے لال مسجد کے اطراف سڑکوں کو خود ہی خاردار تاریں لگا کر بند کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لال مسجد انتظامیہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ پولیس لال مسجد کے اطراف تمام سڑکوں کو کھول دے تاکہ لوگوں کو آنے جانے میں مشکلات پیش نہ آئیں۔

دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ سڑکوں کو اس لیے بند کیا گیا ہے تاکہ طالبات لال مسجد سے دور کشمیر ہائی وے یا آبپارہ چوک یا کسی اور مقام پر آکر احتجاج نہ کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں فیصل مسجد میں اعتکاف کے لیے 5 ہزار روپے رجسٹریشن فیس کس نے ختم کی؟

انہوں نے کہاکہ اب بھی انتظامیہ اور لال مسجد کے ذمہ داروں کے درمیان بات چیت جاری ہے اور غالب امکان یہی ہے کہ جلد معاملات حل کر لیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسلام آباد انتظامیہ امِ حسان گرفتاری جامعہ حفصہ طالبات احتجاج لال مسجد تنازع وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام آباد انتظامیہ ام حسان گرفتاری طالبات احتجاج لال مسجد تنازع وی نیوز انہوں نے کہاکہ جامعہ حفصہ کی لال مسجد کے مذاکرات کے اسلام آباد کی جانب سے سڑکوں کو کے مطابق کے ساتھ کیا اور کے بعد کے لیے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا؛ وارداتوں کا خوف، والدین کا اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کرنے کا مطالبہ

پشاور:

رمضان المبارک میں صبح ساڑھے 7 بجے حاضری طالبات کے غیر محفوظ ہونے کا باعث بن سکتی ہے، پچھلے سال بھی رمضان المبارک میں اندروں اور بیرون شہر طالبات اور کمسن بچیوں کے ساتھ متعدد وارداتیں ہو چکی ہیں، والدین نے صوبائی حکومت سے اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا۔ 

والدین کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم خیبر پختون خوا نے ماہ رمضان میں تمام سرکاری اسکولوں کی اوقات کار تبدیل کر دیے ہیں، جس کے تحت طلبہ و طالبات صبح ساڑھے 7 بجےا سکولوں میں حاضری دیں گے۔

سحری کے بعد کاروباری اور دفاتر کو جانے والے لوگ 9 سے پہلے نہیں نکلیں گے، اور گلی کوچوں کی دکانیں بند ہونے کی وجہ سے سڑکیں اور گلیاں سنسان ہوتی ہیں۔ ایسے میں صبح سویرے یعنی ساڑھے 7 بجے بچوں کا اسکول  جانا انتہائی خطرناک ہے۔

خاص تو پر کمسن بچیوں اور طالبات کے لیے یہ وقت غیر محفوظ ہے، پچھلے سال بھی رمضان المبارک میں طالبات اور بچیوں کے ساتھ درجنوں وارداتیں رونما ہو چکی ہیں جن میں جنسی تشدد اور طالبات سے پرس موبائل چھینے کی وارداتیں شامل ہیں۔

اس دوران مقامی پولیس ایسی وارداتوں پر قابو پانے میں ناکام رہی، اب ایک مرتبہ پھر صبح سویرے طالبات کو سنسان گلی کوچوں میں سے ہو کر اسکولوں کو جانا پڑے گا تو اس بات کا قوی امکان ہے کے ایسی وارداتیں پھر سے رونما ہو سکتی ہیں۔

والدین کا کہنا ہے کے صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم اسکولوں کے حاضری اوقات پر نظر ثانی کریں ۔رمضان المبارک میں صبح ساڑھے 7 بجے اسکولوں کی ٹائمنگ کو 9 سے ایک بجے تک کیا جائے تاکہ گذشتہ برس رونما ہونےو الی  افسوسناک وارداتوں سے بچیوں کو بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ملتان، نشتر ون سے 2 شعبوں کی نشتر ٹو منتقلی کیخلاف ڈاکٹرز اور عوام سراپا احتجاج 
  • ملتان، نشتر ون سے 2شعبوں کی نشتر ٹو منتقلی کیخلاف ڈاکٹرز اور عوام سراپا احتجاج 
  • عمران خان سے کیوں ملنے نہیں دیا جارہا؟ ایسی حرکتیں احتجاج پر مجبور کرتی ہیں، وقاص اکرم
  • مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ میں اعتکاف؛ رجسٹریشن 5 مارچ سے ہوگی
  • مسجد الحرام اورمسجد نبویؐ میں اعتکاف، رجسٹریشن 5 مارچ سے شروع ہوگی
  • خیبرپختونخوا؛ وارداتوں کا خوف، والدین کا اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کرنے کا مطالبہ
  • پارا چنار میں راستوں کی بندش کے خلاف شہری سراپا احتجاج، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان پر
  • مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ میں اعتکاف کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خبرآگئی
  • پاک افغان چوکی تنازع اور تجارت