خیبر پختونخوا کے رکن صوبائی اسمبلی کو ایک سال بعد سوال کا جواب مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا اسمبلی فوٹو فائل
خیبر پختونخوا اسمبلی میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے رکن اسمبلی کو ایک سال بعد سوال کا جواب مل گیا۔
جے یو آئی کے رکن صوبائی اسمبلی ملک عدنان کا سوال ایک سال بعد ایجنڈے میں شامل کرلیا گیا ہے، انہوں نے گزشتہ سال رمضان پیکیج سے متعلق سوال جمع کیا تھا۔
عدنان خان کا کہنا ہے کہ معلومات گزشتہ سال مارچ میں مانگی گئی تھیں۔
رکن اسمبلی ریاض شاہین نے کہا کہ کرم میں ایک بھی مستحق بندے کو رمضان پیکیج نہیں ملا۔
صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ اپوزیشن والے ناراض نہ ہوں وزیر اعلیٰ ان کو کچھ نہ کچھ دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اکوڑہ خٹک دھماکا؛ کے پی حکومت کا وفاق سے ٹی او آرز جلد منظور کرنیکا مطالبہ
پشاور:اکوڑہ خٹک دھماکے کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق سے ٹی او آرز جلد از جلد منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اپنے بیان میں مطالبہ کیا کہ وفاق افغانستان سے بات چیت کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کے ٹی او آرز جلد از جلد منظور کرے اور تاخیر سے گریز کرے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت ہنگامی بنیادوں پر وفد افغانستان بھیجنا چاہتی ہے، اپنے عوام کے جان و مال کی حفاظت خیبر پختونخوا حکومت کی اولین ترجیح اور ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھیں؛ اکوڑہ خٹک دھماکے کی تحقیقات میں پیشرفت، عوام کو معلومات دینے پر پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ وفاق، صوبے میں دہشت گردی کی روک تھام کے بجائے اس اہم مسئلے پر سیاست کرنے سے گریز کرے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاق کو پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ کے بیرونی دوروں پر کوئی اعتراض نہیں، مریم نواز بھارت سے اسموگ ڈپلومیسی کر سکتی ہیں تو دہشت گردی جیسے اہم مسئلے پر خیبر پختونخوا حکومت کی افغانستان سے بات چیت میں کیا حرج ہے؟
مزید پڑھیں؛ دارالعلوم اکوڑہ خٹک خودکش دھماکا؛ سکیورٹی ذرائع کے چشم کشا انکشافات
مشیر اطلاعات کے پی نے کہا کہ وفاق کی اس دوغلی پالیسی سے صوبے کی احساس محرومی مزید بڑھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ 28 فروری کو ضلع نوشہرہ میں واقع مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک خودکش حملے میں جے یو آئی (س) کے سربراہ اور مدرسے کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق سمیت چھ افراد شہید اور 12 زخمی ہوگئے تھے۔