روزےمیں سردردسے پریشان ہیں تو نجات کیسے پائیں؟ جانیں آسان طریقہ کار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
رمضان المبارک میں اکثر افراد کو روزے کی حالت میں سرد رد شروع ہوجاتا ہے ۔ آخر کیسے درد سے نجات پائی جائے ؟
رمضان المبارک کے دوران روزہ رکھنا روحانی سکون کے ساتھ ساتھ صحت کےلیے بھی بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ تاہم، کچھ روزہ داروں کو روزے کی حالت میں سر درد کا سامنا ہوتا ہے، جو ان کےلیے پورے دن کو مشکل بنا دیتا ہے۔روزے میں سر درد کی کیا وجوہات ہیں اور اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے۔
سر درد کی وجوہات
1.
رمضان کے دوران سحری کےلیے رات گئے اٹھنا اور پھر دن بھر کے معمولات کی وجہ سے نیند کا معمول خراب ہو جاتا ہے۔ نیند کی کمی سر درد کا ایک بڑا سبب بن سکتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو تعلیم یا کام کی وجہ سے سحری کے بعد سونے کا موقع نہیں پاتے۔
2. لو بلڈ پریشر
جن افراد میں خون کی کمی ہوتی ہے، انہیں روزے کی حالت میں لو بلڈ پریشر کا سامنا ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے سر درد ہو سکتا ہے۔
3. کیفین کی کمی
چائے، کافی، یا سگریٹ نوشی کے عادی افراد کو روزے میں کیفین کی کمی کی وجہ سے سر درد ہوسکتا ہے۔ رمضان سے پہلے ان عادات کو کم کرنا بہتر ہوتا ہے تاکہ روزے کے دوران سکون سے وقت گزارا جا سکے۔
4. جسمانی پروٹین کا ٹوٹنا
جب جسم کو طویل وقت تک خوراک نہیں ملتی، تو جسم میں موجود پروٹین ٹوٹنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس عمل کے دوران خارج ہونے والے مادے دماغ میں داخل ہو کر سر درد کا سبب بن سکتے ہیں۔
5. جسم میں پانی کی کمی
گرمی کے موسم میں روزے رکھنے سے پسینہ زیادہ نکلتا ہے، لیکن پانی نہ پینے کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ یہ کمی سر درد کا باعث بن سکتی ہے۔
سر درد کا علاج اور حل
1. پانی کا زیادہ استعمال
سحری اور افطار کے دوران پانی کا زیادہ استعمال کریں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ چائے، کافی، اور سگریٹ نوشی جیسی عادات کو رمضان سے پہلے ہی کم کر دیں۔
2. اعصاب کو آرام دیں
سر درد کی صورت میں آرام سے لیٹ جائیں، آنکھیں بند کریں، اور خود کو پرسکون رکھنے کی کوشش کریں۔ اس سے درد میں افاقہ ہوگا۔
3. اسکرین سے دور رہیں
سر درد ہونے پر کمپیوٹر، موبائل، یا ٹی وی اسکرین کے سامنے وقت گزارنے سے پرہیز کریں۔ ان سے نکلنے والی شعاعیں سر درد کو بڑھا سکتی ہیں۔
4. نیم گرم پانی سے غسل
نیم گرم پانی سے غسل کرنے سے دوران خون بہتر ہوتا ہے، جس سے سر درد میں افاقہ ہوتا ہے۔
5. ہلکی پھلکی ورزش
گردن کو دائیں بائیں اور آگے پیچھے ہلانے جیسی ہلکی پھلکی ورزش سے دوران خون بہتر ہوتا ہے اور سر درد میں آرام ملتا ہے۔
6. کھانے پینے میں احتیاط
سحری اور افطار میں زیادہ مصالحے دار اور چکنائی والی چیزوں سے پرہیز کریں۔ متوازن اور صحت بخش غذا کا انتخاب کریں۔روزے میں سر درد ایک عام مسئلہ ہے، لیکن اس کی وجوہات کو سمجھ کر اور چند احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس سے بچا جا سکتا ہے۔ رمضان المبارک کے دوران اپنی صحت کا خیال رکھیں اور اس مقدس مہینے کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سر درد کا کی وجہ سے کے دوران ہوتا ہے کی کمی
پڑھیں:
’ساتھی ہاتھ بڑھانا‘: چیلسی کے رہائشیوں کا ہزاروں کتابیں شفٹ کرنے کا انوکھا طریقہ
امریکی ریاست مشی گن کے ایک چھوٹے سے شہر چیلسی کے ہر عمر کے رہائشیوں نے علاقے کی ایک کتب فروش کی دکان کی شفٹنگ میں انوکھے انداز میں مدد کی۔
یہ بھی پڑھیں: گھر کے نیچے کئی کمرے اور سرنگیں برآمد، مالک حیران رہ گیا
انہوں نے ایک انسانی زنجیر بنائی اور کتب فروش کو اپنی 9،100 کتابوں کو ایک ایک کرکے کچھ فاصلے پر واقع ایک نئے اسٹور میں منتقل کرنے میں مدد کی جس سے دکان کی مالکن کا پیسہ اور وقت دونوں بچ گئے۔
تقریباً 300 افراد پر مشتمل وہ ’بک بریگیڈ‘ اپنے علاقے کے مرکز چیلسی میں ایک فٹ پاتھ کے ساتھ 2 لائنوں میں کھڑی ہوئی اور پھر اس نے کتابوں کی دکان Serendipity Books کے سابقہ مقام سے ہر کتاب کو ایک دوسرے کے حوالے کرتے ہوئے براہ راست نئی عمارت میں موجود شیلفس پر قرینے سے سجایا۔
اسٹور کی مالک مشیل ٹوپلن نے کہا کہ کتابوں کو منتقل کرنے کا یہ ایک عملی طریقہ تھا لیکن یہ ہر ایک کے لیے حصہ لینے کا ایک طریقہ بھی تھا۔
مشیل ٹوپلن نے کہا کہ جب لوگ کتابیں ایک دوسرے کو پاس کر رہے تھے تو اکثر نے کچھ کتابیں دیکھ کر کہا کہ ارے یہ تو ہم نے پڑھی ہی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اور بھی اچھا ہوا کیوں کہ اب لوگ ان سے وہ کتابیں خرید کر لے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام کتابوں کو پرانی دکان سے نکال کر نئی دکان کے شیلفس تک پہنچانے میں صرف 2 گھنٹے صرف ہوئے۔
مزید پڑھیے: 3 ہزار سال قبل یورپی باشندوں کی رنگت کیسی ہوتی تھی؟
مشیل ٹوپلن نے کہا کہ اگر وہ کسی کمپنی کی خدمات ہائر کرتیں تو وہ کتابوں کو پہلے ڈبوں میں پیک کرتی پھر نئی دکان جاکر ان کو ان پیک کرتی جو ایک وقت طلب کام ہوتا اور پیسے بھی خرچ ہوتے لیکن ان کے علاقے کے لوگوں نے بڑے آرام سے وہ ہزاروں کتابیں حروف تہجی کی ترتیب سے نئی دکان کے شیلفس پر رکھ دیں۔
اب مشیل ٹوپلن کو امید ہے کہ نئی جگہ 2 ہفتوں کے اندر کھل جائے گی۔
کتابوں کی دکان 1997 سے ڈیٹرائٹ سے تقریباً 95 کلومیٹر مغرب میں چیلسی میں ہے۔ مشیل ٹوپلن سنہ 2017 سے مالک ہیں اور اس کے 3 جز وقتی ملازمین ہیں۔
چیلسی کے انسان دوست رہائشیتقریباً 5،300 لوگ چیلسی میں رہتے ہیں اور ان رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں پڑوسی پڑوسیوں کی مدد کرتے ہیں۔
یہ ایک چھوٹا سا شہر ہے اور لوگ واقعی ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: جرمنی کا صدیوں پرانا شاہ بلوط کا درخت پریمیوں کا پیغام رساں کیسے بنا؟
ایک رہائشی 32 سالہ کیسی فریس کا کہنا ہے کہ اس قصبے میں آپ کہیں بھی جائیں آپ کو جو ملے گا وہ آپ کا جاننے والا ہی ہوگا اور آپ سے حال احوال دریافت کرے گا۔
کیسی فریس نے کہا کہ اس ’بک بریگیڈ‘ کا کارنامہ اس بات کا ثبوت پہے کہ وہاں کے رہائشی کتنے خاص لوگ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا چیلسی چیلسی کے شاندار رہائشی کتابوں کی شفٹنگ مشی گن