رمضان المبارک میں اکثر افراد کو روزے کی حالت میں سرد رد شروع ہوجاتا ہے ۔ آخر کیسے درد سے نجات پائی جائے ؟

رمضان المبارک کے دوران روزہ رکھنا روحانی سکون کے ساتھ ساتھ صحت کےلیے بھی بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ تاہم، کچھ روزہ داروں کو روزے کی حالت میں سر درد کا سامنا ہوتا ہے، جو ان کےلیے پورے دن کو مشکل بنا دیتا ہے۔روزے میں سر درد کی کیا وجوہات ہیں اور اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے۔

سر درد کی وجوہات

1.

نیند کی کمی

رمضان کے دوران سحری کےلیے رات گئے اٹھنا اور پھر دن بھر کے معمولات کی وجہ سے نیند کا معمول خراب ہو جاتا ہے۔ نیند کی کمی سر درد کا ایک بڑا سبب بن سکتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو تعلیم یا کام کی وجہ سے سحری کے بعد سونے کا موقع نہیں پاتے۔

2. لو بلڈ پریشر

جن افراد میں خون کی کمی ہوتی ہے، انہیں روزے کی حالت میں لو بلڈ پریشر کا سامنا ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے سر درد ہو سکتا ہے۔

3. کیفین کی کمی

چائے، کافی، یا سگریٹ نوشی کے عادی افراد کو روزے میں کیفین کی کمی کی وجہ سے سر درد ہوسکتا ہے۔ رمضان سے پہلے ان عادات کو کم کرنا بہتر ہوتا ہے تاکہ روزے کے دوران سکون سے وقت گزارا جا سکے۔

4. جسمانی پروٹین کا ٹوٹنا

جب جسم کو طویل وقت تک خوراک نہیں ملتی، تو جسم میں موجود پروٹین ٹوٹنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس عمل کے دوران خارج ہونے والے مادے دماغ میں داخل ہو کر سر درد کا سبب بن سکتے ہیں۔

5. جسم میں پانی کی کمی

گرمی کے موسم میں روزے رکھنے سے پسینہ زیادہ نکلتا ہے، لیکن پانی نہ پینے کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ یہ کمی سر درد کا باعث بن سکتی ہے۔

سر درد کا علاج اور حل

1. پانی کا زیادہ استعمال

سحری اور افطار کے دوران پانی کا زیادہ استعمال کریں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ چائے، کافی، اور سگریٹ نوشی جیسی عادات کو رمضان سے پہلے ہی کم کر دیں۔

2. اعصاب کو آرام دیں

سر درد کی صورت میں آرام سے لیٹ جائیں، آنکھیں بند کریں، اور خود کو پرسکون رکھنے کی کوشش کریں۔ اس سے درد میں افاقہ ہوگا۔

3. اسکرین سے دور رہیں

سر درد ہونے پر کمپیوٹر، موبائل، یا ٹی وی اسکرین کے سامنے وقت گزارنے سے پرہیز کریں۔ ان سے نکلنے والی شعاعیں سر درد کو بڑھا سکتی ہیں۔

4. نیم گرم پانی سے غسل

نیم گرم پانی سے غسل کرنے سے دوران خون بہتر ہوتا ہے، جس سے سر درد میں افاقہ ہوتا ہے۔

5. ہلکی پھلکی ورزش

گردن کو دائیں بائیں اور آگے پیچھے ہلانے جیسی ہلکی پھلکی ورزش سے دوران خون بہتر ہوتا ہے اور سر درد میں آرام ملتا ہے۔

6. کھانے پینے میں احتیاط

سحری اور افطار میں زیادہ مصالحے دار اور چکنائی والی چیزوں سے پرہیز کریں۔ متوازن اور صحت بخش غذا کا انتخاب کریں۔روزے میں سر درد ایک عام مسئلہ ہے، لیکن اس کی وجوہات کو سمجھ کر اور چند احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس سے بچا جا سکتا ہے۔ رمضان المبارک کے دوران اپنی صحت کا خیال رکھیں اور اس مقدس مہینے کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سر درد کا کی وجہ سے کے دوران ہوتا ہے کی کمی

پڑھیں:

گردے میں پتھری سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر کیا ؟جانیں

غیر متوازن طرز زندگی اور غیر صحت مند کھانے کی عادتوں کی وجہ سے معدنیات اور نمک گردوں میں جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں، جو بعد میں پتھری کی صورت اختیار کر لیتے ہیں،گردے کی پتھری شدید درد اور بے آرامی کا باعث بن سکتی ہے، لیکن اس مسئلے سے بچاؤ کے لیے چند احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہے۔

گردے کی پتھری کیا ہے؟
ماہرین کے مطابق غیر معمولی کھانے کی عادتوں سے گردوں کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔

گردے کی پتھری اس وقت بنتی ہے جب کیلشیم، آکسیلیٹ اور یورک ایسڈ پیشاب میں زیادہ مقدار میں جمع ہو جاتے ہیں اور کرسٹل کی شکل اختیار کرتے ہیں، یہ کرسٹل ایک دوسرے سے جڑ کر پتھری بنا لیتے ہیں، گردے کی پتھری چھوٹے دانوں سے لے کر گولف بال کے سائز تک ہو سکتی ہے اور یہ پیچھے، پیٹ کے نیچے یا خصیوں میں شدید درد پیدا کر سکتی ہے۔

گردے کی پتھری کی علامات
پیٹ، کمر یا پیشاب کے دوران شدید درد،پیشاب کرتے وقت خون آنا،پیشاب کا رنگ ہلکا پیلا یا گلابی ہونا،متلی اور قے کا احساس،بھوک کا کم ہونا اور جسم میں بوجھ محسوس کرنا

گردے کی پتھری سے نجات کے لیے چند اہم تدابیر

کافی مقدار میں پانی پینا
پانی پینا ہائیڈریشن میں مدد دیتا ہے اور جسم سے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں معاون ہوتا ہے۔ روزانہ 2 سے 3 لیٹر پانی پینا ضروری ہے، اور اگر موسم گرم ہو یا آپ کمزوری محسوس کریں تو پانی کی مقدار بڑھا دیں۔

زیادہ نمک سے بچیں
جسم میں نمک کی زیادتی گردے کی پتھری کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے۔ زیادہ نمک پیشاب میں کیلشیم کی مقدار بڑھاتا ہے، جس سے پتھری بن سکتی ہے۔ نمک کو محدود مقدار میں استعمال کریں۔

تمباکو نوشی اور شراب نوشی سے پرہیز کریں
تمباکو نوشی گردوں میں پروٹین کے جمع ہونے کی وجہ بنتی ہے اور خون کے بہاؤ کو سست کر دیتی ہے، جبکہ شراب نوشی یورک ایسڈ کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے جو کہ پتھری کی تشکیل کا سبب بن سکتی ہے۔

کیلشیم کی مقدار کو کنٹرول کریں
کیلشیم سے بھرپور غذائیں زیادہ مقدار میں کھانے سے پیشاب میں کیلشیم کی زیادتی ہو سکتی ہے، جو پتھری کا باعث بنتی ہے۔ اس لیے کیلشیم سپلیمنٹس سے بچیں اور اپنی خوراک میں احتیاط کریں۔

آکسیلیٹ سے بھرپور غذاؤں سے پرہیز کریں
آکسیلیٹ والی غذائیں جیسے کہ اسپینچ، بادام، بھنڈی، شکر قندی اور رسبیری پینے سے بچیں، کیونکہ ان کی زیادتی گردے کی پتھری کا سبب بن سکتی ہے۔

وٹامن سی کی مقدار محدود رکھیں
زیادہ وٹامن سی کا استعمال گردے کی پتھری کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے، کیونکہ وٹامن سی جسم میں آکسیلیٹ میں تبدیل ہو جاتا ہے جو پتھری کا باعث بن سکتا ہے۔

نیند کی عادات کو بہتر بنائیں
بہتر نیند گردے کے صحت مند ہونے کے لیے ضروری ہے۔ ایک مستقل نیند کا شیڈول بنائیں اور نیند کی حفظان صحت کا خیال رکھیں تاکہ گردوں کے نقصان شدہ ٹشوز کی تجدید ہو سکے،گردے کی پتھری ایک تکلیف دہ مسئلہ ہے لیکن صحت مند زندگی گزار کر اور ان احتیاطی تدابیر کو اپنانے سے اس کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے،ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور اپنے جسم کی ضروریات کے مطابق خوراک اور پانی کا استعمال کریں تاکہ گردوں کو صحت مند رکھا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • گردے میں پتھری سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر کیا ؟جانیں
  • رواں برس فطرانہ اور روزہ توڑنے کا کفارہ کیا ؟جانیں
  • روزے میں سر درد کی وجوہات اور ان کا آسان حل
  • روزے میں توانائی اور تازگی برقرار رکھنے کے طریقے
  • رمضان میں پانی کی کمی سے بچیں، یہ آسان طریقے اختیار کریں!
  • رمضان میں وزن کنٹرول کیسے کریں؟
  • رمضان المبارک میں صحت مند رہنے کے طریقے: روزے کے دوران توانائی اور تازگی برقرار رکھیں
  • رمضان میں پانی کی کمی سے بچنے کے آسان طریقے
  • افطار میں سب سے پہلے کھجور کیوں کھائی جاتی ہے؟