ہم نے ریاست کیلئے اپنی سیاست کو قربان کیا،آج معیشت کے تمام اعشاریئے مثبت ہیں ، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
ہم نے ریاست کیلئے اپنی سیاست کو قربان کیا،آج معیشت کے تمام اعشاریئے مثبت ہیں ، عطا تارڑ WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ہم نے ریاست کیلئے اپنی سیاست قربان کر دی، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملکی مفاد میں فیصلے کئے گئے۔
اسلام آباد میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 4 مارچ 2025کو مسلم لیگ (ن)کی مخلوط حکومت کا ایک سال مکمل ہو جائے گا، محمد شہباز شریف نے 4 مارچ 2024کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک کی سمت کے حوالے سے بہت سی قیاس آرائیاں چل رہی تھیں، بہت سے لوگوں نے شرطیں لگا رکھی تھیں کہ معیشت نہیں سنبھلے گی، ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر ہے، ایک سیاسی جماعت نے پاکستان کے خلاف آئی ایم ایف کو خطوط لکھے۔عطا تارڑ نے کہا کہ کچھ چیزیں سیاست سے بالاتر ہوتی ہیں، ہم نے ریاست کے لئے اپنی سیاست قربان کر دی، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملکی مفاد میں فیصلے کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی 1 اعشاریہ5فیصد کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے، 9سال پانچ ماہ پہلے ستمبر 2015میں مہنگائی 1.
عطا تارڑ نے کہا کہ آذربائیجان کے صدر نے پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا کہا، ازبکستان کے صدر نے پاکستان کی عالمی سطح پر منفرد حیثیت کو تسلیم کیا، معاشی بحالی کے سفر میں محنت، ٹیم ورک اور ایس آئی ایف سی کا اہم کردار ہے، چیف آف آرمی اسٹاف عاصم منیر کا معاشی بحالی کے سفر میں کردار قابل ستائش ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ محنت، نیک نیتی اور ٹیم ورک کی وجہ سے آج ہم اس مقام پر پہنچے ہیں، مہنگائی میں کمی کے اثرات عوام تک پہنچنا شروع ہو رہے ہیں، وزیراعظم نے ایک سال کی تکمیل پر کابینہ کی خصوصی پراگریس ریویو رکھا ہے، کرنٹ اکانٹ خسارہ سرپلس میں جا رہا ہے، آئی ٹی برآمدات میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے، برآمدات بڑھ رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام معاشی اشاریئے مثبت ہیں، کھوکھلے نعرے لگانے والے لوگوں نے نہ لیپ ٹاپ دیئے، نہ ہسپتال بنائے، نہ صحت، نہ تعلیم کا کوئی نظام بنایا، انہوں نے بسیں بھی چلائیں تو الٹی چلا دیں، خیبر پختونخوا میں ان کی کارکردگی صفر ہے، اعداد و شمار کبھی جھوٹ نہیں بولتے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کھوکھلے نعرے، جھوٹ بہتان اور آپس کی لڑائیاں کوئی نہیں چاہتا، پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ مہنگائی کیسے کم ہوگی، آج نظر آ رہا ہے کہ مہنگائی کم ہو رہی ہے، بہتری آ رہی ہے، جلا گھیرا کی سیاست میں لوگوں کو کوئی دلچسپی نہیں۔ عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ معاشی اشاریئے مزید بہتر ہوئے ہیں، کل وزیراعظم تمام حقائق قوم کے سامنے رکھیں گے، اعداد و شمار کبھی جھوٹ نہیں بولتے، کھوکھلے نعرے، جھوٹ بہتان اور آپس کی لڑائیاں کوئی نہیں چاہتا، پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ مہنگائی کیسے کم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آج نظر آ رہا ہے کہ مہنگائی کم ہو رہی ہے، بہتری آ رہی ہے، جلا وگھیراو کی سیاست میں لوگوں کو کوئی دلچسپی نہیں، معاشی اشاریئے مزید بہتر ہوئے ہیں، کل وزیراعظم تمام حقائق قوم کے سامنے رکھیں گے۔عطا تارڑ نے کہا کہ گراں فروشی کسی صورت قبول نہیں، گرانفروشی پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، رمضان المبارک میں اشیامہنگی فروخت کرنے کی قطعا اجازت نہیں ہوگی، مہنگائی میں کمی کے اثرات عوام تک منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں، بجلی اور گیس کے بلوں میں سبسڈی دی گئی، پنجاب اور وفاق نے بجلی کے بلوں میں سبسڈی دی۔ان کا کہنا تھا کہ پی بی اے، اے پی این ایس سے جب بھی ملاقات ہوئی، یہی درخواست کی کہ رپورٹرز، ٹیکنیشن اور دیگر ورکرز کی تنخواہوں اور ان کی ملازمتوں کی پروٹیکشن کی کی بات کی، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لئے ہیلتھ انشورنس اسکیم متعارف کرائی گئی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عطا تارڑ نے کہا کا کہنا تھا کہ ہم نے ریاست اپنی سیاست پاکستان کے کہ مہنگائی نے کہا کہ انہوں نے رہے ہیں رہا ہے رہی ہے
پڑھیں:
مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکامی پر وزیر خزانہ عہدے سے برطرف
خزانہ خالی ہو یا بھرا ہوا ہو اس کی کنجی وزیر خزانہ کے ہاتھ میں ہی ہوتی ہے، اسی لیے جہاں معیشت کی بہتری پر وزیر خزانہ کو شاباش دی جاتی ہے وہیں ترقی نہ ہونے پر بازپرس بھی ہوتی ہے۔
ایسا ہی کچھ ایران میں ہوا ہے جہاں مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکامی اور ایرانی ریال کی قدر میں کمی پر وزیر خزانہ کو عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں امریکی پابندیاں عالمی معیشت کے لیے تباہ کُن کیوں؟
ایرانی پارلیمنٹ میں وزیر خزانہ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے دوران 273 میں سے 182 اراکین نے وزیر خزانہ عبدالناصر ہمتی کے خلاف ووٹ دیا۔
ایرانی وزیر خزانہ اور وزیر اقتصادیات عبدالناصر ہمتی ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی 8 ماہ پہلے بننے والی کابینہ میں شامل ہوئے تھے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج بلیک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 9 لاکھ 20 ہزار ایرانی ریال ہے جبکہ 2024 کے وسط میں یہ 6 لاکھ ایرانی ریال سے کم تھی۔
اس سے قبل ایرانی صدر نے وزیر خزانہ عبدالناصر ہمتی کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم دشمن کے ساتھ مکمل اقتصادی جنگ میں ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ہم جنگی حکمت عملی اپنائیں۔
یہ بھی پڑھیں عالمی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے لیکن مسائل ختم نہیں ہوئے، آئی ایم ایف
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں معاشی مسائل کا ذمہ دار کسی ایک شخص کو قرار نہیں دیا جا سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اقتصادی جنگ امریکی ڈالر ایران ایرانی پارلیمنٹ ایرانی ریال ایرانی صدر برطرف معیشت مہنگائی کنٹرول مواخذے کی کارروائی ناکامی وزیر خزانہ وی نیوز