اسلام آباد :چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس کے مطابق 2025 میں چین کا انسان بردار خلائی پروگرام ، خلائی اسٹیشن کے اطلاق اور ترقی نیز انسان بردار قمری تحقیق پر مبنی دو بڑے امور کو ٹھوس طور پر فروغ دے گا۔ اس وقت چین کا خلائی اسٹیشن مدار میں مستحکم طور پر فعال ہے اور انسان بردار قمری تحقیق کا منصوبہ بتدریج مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔

پیر کے روز ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے خلائی اسٹیشن کی تکمیل کے بعد ، 4 انسان بردار پروازوں ، 3 کارگو جہازوں کی روانگی ، 4 خلائی جہازوں کی واپسی کے مشنز ، 5 خلاباز عملے اور 15 افراد کے طویل مدتی مدار میں قیام کو منظم اور مکمل کیا گیا ہے ۔

اس کے علاوہ مجموعی طور پر خلابازوں کی جانب سے گیارہ مرتبہ کیبن سے باہر اور متعدد ایپلی کیشن پے لوڈ آف کیبن آپریشنز انجام دیئے گئے ہیں ، اور خلابازوں کے کیبن سے باہر کی واحد سرگرمی کی مدت کے لئے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا گیا ہے۔

2025 ء میں چینی خلائی منصوبے کے تحت 2 انسان بردار مشن اور 1 کارگو خلائی جہاز کی پرواز کا منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے اور 2 انسان بردار مشنز کے لئے خلاباز عملے کا انتخاب کیا گیا ہے اور متعلقہ تربیت دی جا رہی ہے۔

حال ہی میں چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس اور پاکستانی ادارے سپارکو نے اسلام آباد میں باضابطہ طور پر ایک تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت پاکستانی خلاباز چینی خلابازوں کے ساتھ مل کر اگلے چند سالوں میں قلیل مدتی مشن انجام دینے کے لیے چینی خلائی اسٹیشن کی جانب پرواز کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

چین کے تعاون سے پاکستان مینڈ اسپیس مشن کو آگے بڑھانے کے خواہشمند ہیں، شہباز شریف

خلائی تحقیق میں پاکستان کے سفر بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے اسپارکو کے چیئرمین محمد یوسف خان نے کہا کہ پاکستان کے تین مشاہداتی سیٹلائٹس خلا میں ہیں جو مکمل طور پر فعال ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور چین نے خلائی تعاون کو فروغ دینے اور چین کے خلائی اسٹیشن کے لیے خلائی پرواز پر پہلے پاکستانی خلاباز کو تربیت دینے کا معاہدہ کیا ہے۔
سرکاری ریڈیو پاکستان کے مطابق اس معاہدے پر اسلام آباد میں دستخط کیے گئے، وزیراعظم شہباز شریف اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ یہ معاہدہ گزشتہ کئی دہائیوں سے خلائی تعاون اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون مزید مستحکم کرنے کے لیے چینی حکومت کا ایک شاندار اقدام ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم چین کے تعاون سے پاکستان مینڈ اسپیس مشن کو آگے بڑھانے کے خواہشمند ہیں۔

انہوں نے اس پروگرام کو کامیاب بنانے پر زوردیا اور پاکستانی نوجوانوں کے لیے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے اسے مفید قراردیا۔ خلائی تحقیق میں پاکستان کے سفر بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے اسپارکو کے چیئرمین محمد یوسف خان نے کہا کہ پاکستان کے تین مشاہداتی سیٹلائٹس خلا میں ہیں جو مکمل طور پر فعال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے آخر تک مزید چار سیٹلائٹس خلا میں چھوڑے جائیں گے جس سے ملک کی مطلوبہ ضرورت پوری ہوگی۔ اسپارکو کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ انسانی خلائی مشن کا اقدام ہماری کامیابی کا ثبوت ہے اور خلائی سائنس کے شعبے میں ہمارا کردار ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • منشیات کی خرید و فروخت اور اسمگلنگ پر سزاؤں کا تعین، بل منظور
  • علی امین کی ترجیحات میں صوبے کے غریب عوام نہیں اڈیالہ کا قیدی ہے: عظمی بخاری
  • چین کی جانب سے 2025 کے لئے انسان بردار خلائی مشنز کی ترجیحات کا تعین ،پاکستانی خلاباز بھی خلائی اسٹیشن کی جانب پرواز کریں گے، رپورٹ
  • امریکی نجی خلائی جہاز چاند پر اتر گیا
  • اسلام کے 5 بنیادی ارکان؛ اللہ کی رضا اور بہتر انسان بننے کا ذریعہ
  • چین فروری 2025
  • بجلی بریک ڈاؤن کی وجہ سے کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی سپلائی معطل
  • انسانیت کی معراج
  • چین کے تعاون سے پاکستان مینڈ اسپیس مشن کو آگے بڑھانے کے خواہشمند ہیں، شہباز شریف