’یہ بھی ان کے بس کا نہیں ہے‘، بابر اعظم کی پیڈل ٹینس کھیلنے کی ویڈیو پر صارفین کے تبصرے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم کی چیمپیئنز ٹرافی میں ناکامی کے بعد پیڈل ٹینس کھیلنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
ویڈیو میں بابر اعظم کو ساتھی کرکٹرز امام الحق، عثمان قادر اور دوستوں کے ساتھ کھیلتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے بابر اعظم پر خوب تنقید کی گئی۔ ایک صارف نے لکھا کہ میزبان ملک ہوتے ہوئے آپ چیمپیئنز ٹرافی سے باہر ہوگئے اور اب پیڈل ٹینس کھیل رہے ہیں جبکہ باقی ٹیمیں چیمپیئنز ٹرافی میں مصروف ہیں، انہوں نے تنقید کرتے ہوئے لکھا ’کچھ شرم کرو کچھ حیا کرو اب زہر لگتے ہو تم لوگ‘۔
سید عمیر حسین لکھتے ہیں ’یہ بھی ان کے بس کا نہیں ہے‘۔ جبکہ مشرف حسن خان نے لکھا کہ جس کام کے پیسے ملتے ہیں وہ کام ان کو نہیں آتا۔
کئی صارفین یہ کہتے نظر آئے کہ کرکٹ بھی کھیل لیں جس کے پیسے ملتے ہیں جبکہ کئی صارفین نے کہا کہ اب پیڈل ٹینس کا بھی بیڑا غرق ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان ٹیم اکا اگلا دورہ نیوزی لینڈ کا ہے، نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی 20 اسکواڈ میں بابراعظم کی شمولیت امکان نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیڈل ٹینس
پڑھیں:
طلاق یافتہ خاتون کی ڈانس ویڈیو وائرل، دیکھیے کیا خاص پیغام ہے؟
پاکستان کی ایک خاتون کی ڈانس ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جو نہ صرف تین بچوں کی ماں ہونے کے ساتھ طلاق یافتہ بھی ہیں۔
پاکستانی خاتون عظیمہ احسان نے طلاق، سماجی بدنامی، اور خوداعتمادی کے بارے میں ایک طاقتور پیغام کے ساتھ اپنی ڈانس ویڈیو کے ذریعے انٹرنیٹ صارفین کو متاثر کیا ہے۔
عظیمہ احسان، جو تین بچوں کی طلاق یافتہ ماں ہیں، کو ایک تقریب میں کوک اسٹوڈیو پاکستان کے گانے ’مغروں لا‘ پر ڈانس کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ روایتی لباس میں ملبوس، انہوں نے نہایت خوبصورتی سے ڈانس کیا جبکہ حاضرین نے ان کی حوصلہ افزائی کی۔
اپنی پوسٹ کے کیپشن میں، عظیمہ نے طلاق کے بارے میں سماجی تصورات کو چیلنج کرتے ہوئے ایک طاقتور پیغام شیئر کیا۔
انہوں نے لکھا: ’’پاکستانی معاشرے میں طلاق کو، سچ کہوں تو، موت کی سزا کی طرح سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر خواتین کےلیے۔ مجھے کہا گیا کہ میری زندگی ختم ہوگئی ہے، مجھے افسوس ہوگا، میری زندگی تباہ ہوجائے گی، اور خوشی؟ وہ تو بھول جاؤ۔ لوگوں کی تنقید اب بھی جاری ہے، لیکن اندازہ کرو؟ میں اس کے باوجود ڈانس کرتی ہوں۔ میں اس کے باوجود ہنستی ہوں۔ زندگی اتنی بری نہیں ہے جتنی مجھے بتائی گئی تھی۔ بلکہ اس کے بالکل برعکس ہے۔‘‘
عظیمہ نے اس بات پر زور دیا کہ ناخوشگوار شادی میں رہنا طلاق سے کہیں بدتر ہے: ’’ہم طلاق کو ایک گندی چیز سمجھتے ہیں، جبکہ اسے ایک نئے آغاز کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ ہاں، یہ مشکل اور دل توڑنے والا ہے۔ ہاں، یہ تنہائی بھر ہے۔ لیکن ایک ایسی شادی میں پھنسے رہنا جہاں آپ سانس نہیں لے سکتے؟ وہ اس سے کہیں بدتر ہے۔ ایک ناخوشگوار شادی میں پھنسے رہنے سے کہیں بہتر ہے کہ آپ طلاق یافتہ ہوں۔ میں نے یہ سفر ہلکے میں نہیں چنا، درحقیقت میں کبھی طلاق یافتہ نہیں بننا چاہتی تھی، لیکن میرے اور میرے تین بچوں کےلیے؟ یہ آزادی تھی۔ یہاں تک کہ میرے سابقہ شریک حیات کے لیے بھی، یہ ہم دونوں کےلیے بہترین فیصلہ تھا۔‘‘
عظیمہ نے دیگر خواتین کو حوصلہ دیتے ہوئے کہا: ’’شادی محبت اور احترام پر بننی چاہیے، نہ کہ بدنامی کے خوف پر۔ میں بہت سی پاکستانی خواتین کو دیکھتی ہوں جو صرف اس لیے خود کو قربان کر دیتی ہیں کہ ’طلاق یافتہ‘ کا لیبل نہ لگ جائے۔ ان سے میں کہتی ہوں: آپ کی خوشی اہم ہے۔ سکون اہم ہے۔ زندگی آگے بڑھتی ہے۔ ڈرو مت۔‘‘
عظیمہ نے اپنا پیغام ختم کرتے ہوئے کہا: ’’طلاق کے دو سال بعد، میں زندہ ثبوت ہوں، آپ ایک ہی وقت میں رو سکتے ہیں، ٹھیک ہو سکتے ہیں، اور پھر ایسے ڈانس کر سکتے ہیں جیسے کوئی دیکھ نہیں رہا۔‘‘
View this post on InstagramA post shared by Λzima (@azima_ihsan)
عظیمہ کی یہ ڈانس ویڈیو وائرل ہوچکی ہے اور اسے اب تک ایک ملین سے زیادہ لوگ دیکھ چکے ہیں۔ زیادہ تر صارفین نے کمنٹس میں کہا: ’’ہم آپ پر فخر کرتے ہیں۔‘‘