جنید اکبر کی درخواست پر وزارت داخلہ، آئی جی اسلام آباد، نیب اور دیگر سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
چئیرمین پبلک اکاوئنٹس کمیٹی جنید اکبر کی جانب سے وکیل عائشہ خالد عدالت میں پیش ہوئے، وکیل نے استدعا کی کہ جنید اکبر کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اور پی ٹی آئی کے رہنما جنید اکبر کی مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی درخواست پر وزارت داخلہ، آئی جی اسلام آباد، نیب اور دیگر فریقین سے طلب کر لیا۔ رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے جنید اکبری کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت کی۔ چئیرمین پبلک اکاوئنٹس کمیٹی جنید اکبر کی جانب سے وکیل عائشہ خالد عدالت میں پیش ہوئے، وکیل نے استدعا کی کہ جنید اکبر کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے وزارت داخلہ، آئی جی اسلام آباد، نیب اور دیگر فریقین کو جواب کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مقدمات کی تفصیلات جنید اکبر کی اسلام آباد
پڑھیں:
ججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے جواب جمع کروا دیا
—فائل فوٹوججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا۔
وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز سمیت دیگر کی تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کر دی۔
وفاقی حکومت نے جمع کروائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ججز کا تبادلہ آئین کے مطابق کیا گیا ہے، ججز کو تبادلے کے بعد نیا حلف لینا ضروری نہیں، آرٹیکل 200 کے تحت تبادلے کا مطلب نئی تعیناتی نہیں ہوتا۔
اسلام آباد عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نے اسلام...
حکومت نے کہا کہ ججز کا تبادلہ عارضی ہونے کی دلیل قابل قبول نہیں، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ ججز کا تبادلہ عارضی ہوگا، ججز کے تبادلے سے عدلیہ میں شفافیت آئے گی نہ کہ عدالتی آزادی متاثر ہو گی، جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں 2 ججز تعینات کیے 3 آسامیاں چھوڑ دیں۔
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ وزارت قانون نے 28 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز تبادلے کی سمری بھیجی، ججز تبادلے کے لیے صدر کا اختیار محدود جبکہ اصل اختیار چیف جسٹس آف پاکستان کا ہے، ججز تبادلے میں متعلقہ جج اور ہائی کورٹس کے چیف جسٹس اصل بااختیار ہیں۔