چینی معیشت نے 2024 میں مستحکم ترقی کی ہے، ترجمان سی پی پی سی سی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
چینی معیشت نے 2024 میں مستحکم ترقی کی ہے، ترجمان سی پی پی سی سی
ملک کی جی ڈی پی 134 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی ہے، لیو جے ای
بیجنگ : چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے ترجمان لیو جے ای نے کہا ہے کہ 2024 میں ، چینی معیشت نے مستحکم ترقی کی ہے اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو مضبوطی سے فروغ دیا گیا ہے ۔ ملک کی جی ڈی پی 134 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی ہے ، جس کی شرح نمو 5 فیصد ہے ، جو دنیا کی بڑی معیشتوں میں پیش پیش ہے۔پیر کے روز سی پی پی سی سی کی 14 ویں قومی کمیٹی کے تیسرے اجلاس کی پریس کانفرنس میں لیو جے ای نے چینی اور غیر ملکی میڈیا کو سی پی پی سی سی کے حوالے سے آگاہ کیا۔
لیو جے ای نے بتایا کہ چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی 14 ویں قومی کمیٹی کا تیسرا اجلاس منگل کی سہ پہر 3 بجے عظیم عوامی ہال میں شروع ہوگا اور 6 روز تک جاری رہنے کے بعد 10 مارچ کی صبح اختتام پزیر ہوگا ۔
لیوجئے ای نے کانفرنس کے امور اور تجاویز کے حوالے سے بتایا کہ سی پی پی سی سی کی قومی کمیٹی نے اہم معاملات پر 42 خصوصی مطالعات کا اہتمام کیا ، 85 مشاورت اور سیاسی سرگرمیاں منعقد کیں ، 5 ہزار سے زیادہ تجاویز کا جواب دیا ، اور 10 ہزار سے زیادہ معلومات کا تبادلہ کیا۔ ان آراء اور تجاویز کو حکومتی فیصلہ سازی کے اقدامات میں تبدیل کیا گیا ہے، جس میں قومی گورننس سسٹم میں خصوصی مشاورتی اداروں کے اہم کردار کو اجاگر کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سی پی پی سی سی لیو جے ای
پڑھیں:
سردار ایاز صادق کی قیادت میں قومی اسمبلی نے کئی اہم کامیابیاں حاصل کیں،ترجمان
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سولہویں قومی اسمبلی کے پہلے پارلیمانی سال کی تکمیل پر ترجمان قومی اسمبلی نے اسے ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی قیادت میں قومی اسمبلی نے کئی اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا اور اختلافات کم کرنے کے لیے خصوصی کمیٹی کے چار اجلاسوں کی صدارت کی۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکر نے اپنے دفتر اور گھر کے دروازے اراکین کے لیے کھول دیے اور ایوان کی کارروائی کو غیرجانبداری اور خوش اسلوبی سے چلایا۔ انہوں نے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مختلف مشاورتی اجلاس منعقد کیے۔ پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے پاکستان کے سافٹ امیج کو اجاگر کیا گیا اور علاقائی و عالمی سطح پر روابط کو فروغ دیا گیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کئی بین الاقوامی پارلیمانی فورمز میں پاکستان کی نمائندگی کی اور ملک کے مفادات کو اجاگر کیا۔
کفایت شعاری مہم کے تحت قومی اسمبلی کے اخراجات میں نمایاں کمی لائی گئی، جس کے نتیجے میں قومی خزانے کے لیے ایک ارب روپے کی بچت ہوئی۔ اس مہم کے تحت غیر ضروری اخراجات میں کمی، وسائل کے مؤثر استعمال اور ڈیجیٹلائزیشن کے اقدامات کیے گئے۔
پہلے پارلیمانی سال کے دوران 18ویں اسپیکرز کانفرنس کا کامیاب انعقاد ہوا، 13 اجلاس منعقد کیے گئے، اور 130 لازمی دن مکمل کیے گئے۔ اپوزیشن اراکین کو 66 جبکہ حکومتی اراکین کو 71 گھنٹے بولنے کا موقع ملا۔ اس دوران 51 بلز منظور کیے گئے جن میں 40 حکومتی اور 11 پرائیویٹ ممبر بلز شامل تھے، جبکہ 42 بلز باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کر گئے۔ 26 قراردادیں بھی منظور کی گئیں جن میں قومی سلامتی، اقتصادی ترقی، اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق امور شامل تھے۔
پارلیمانی سال کے دوران 1059 نشان دار اور 264 غیر نشان دار سوالات کے جوابات دیے گئے، 69 توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب دیے گئے، اور 4 تحریکوں کو قاعدہ 258 کے تحت زیر بحث لایا گیا۔ قائمہ کمیٹیوں کے 213 اجلاس منعقد ہوئے جن میں مختلف اہم معاملات پر غور کیا گیا جبکہ پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی تزئین و آرائش، صفائی اور ڈیجیٹلائزیشن کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے، جبکہ عملے کی تربیت کے ذریعے استعداد کار میں اضافہ کیا گیا۔ اسمبلی میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کروا کر اجلاسوں کی کارروائی کو مزید مؤثر بنایا گیا۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکر سردار ایاز صادق نے جمہوریت اور پارلیمانی اقدار کے فروغ کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھیں، اور مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے کی خاطر خصوصی کمیٹی کو برقرار رکھنے کے احکامات جاری کیے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے قانون سازی کے عمل کو مزید شفاف اور فعال بنانے کے لیے مختلف اقدامات بھی متعارف کرائے۔