آئینی بینچز کے ججز کی سلیکشن کا طریقہ کار طے کرنے سے متعلق کمیٹی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
آئینی بینچز کے ججز کی سلیکشن کا طریقہ کار طے کرنے سے متعلق کمیٹی تشکیل WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )آئینی بنچز کے ججز کی سلیکشن کیلئے طریقہ کار طے کرنے سے متعلق جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
رپورٹ کے مطابق کمیٹی میں اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی کمیٹی میں شامل ہیں، حکومتی سائیڈ سے فاروق نائیک جبکہ اپوزیشن سائیڈ سے سینیٹر علی ظفر کمیٹی کا حصہ ہیں۔پاکستان بار کونسل کی نمائندگی کیلئے احسن بھون کمیٹی کا حصہ ہیں، نیاز محمد خان کمیٹی کے سیکریٹری نامزد کیے گئے، کمیٹی سفارشات مرتب کرے گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
مسلمانوں اور سکھوں کے درمیان سماجی صف بندی وقت کا تقاضا ہے، ایڈووکیٹ شرف الدین
پروگرام کے کنوینر ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ مسلمانوں اور سکھوں اور اسکے بعد ملک میں تمام اقلیتوں اور کمزور طبقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمبائنڈ موومنٹ فار کانسٹیشنل رائٹس آف دی مینارٹیز کی جانب سے دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر آڈیٹوریم میں اقلیتوں کے آئینی حقوق کے لئے مشترکہ تحریک کے ایک حصے کے طور پر ملیر کوٹلہ بھائی چارے کا جشن منایا گیا۔ جس میں مسلمانوں اور سکھوں کے سرکردہ لیڈروں نے دونوں سماج کے بڑھتے ہوئے پسماندگی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور آئینی حقوق کو برقرار رکھنے کے لئے یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے پروگرام کے کنوینر ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ مسلمانوں اور سکھوں اور اس کے بعد ملک میں تمام اقلیتوں اور کمزور طبقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اور سکھ یکساں طور پر امتیازی فساد کا شکار رہے ہیں اس لئے متحد ہوکر نہ صرف سب کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے بلکہ ملک میں اقلیتوں کے آئینی حقوق کے نفاذ میں سہولت فراہم کرنے کی جدوجہد میں آگے بڑھنا ہمارا فرض ہے۔
ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے کہا کہ اقلیتوں کے لئے آئینی حقوق کی ہموار فراہمی کے لئے مشترکہ اور اجتماعی کوششوں کی پورے ملک میں ناگزیر ضرورت ہے، اس لئے ہماری کوششوں کو پورے ملک میں پھیلانا چاہیئے۔ سکھوں اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی ضرورت کی بازگشت دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سابق صدر سردار پرمجیت سنگھ سرنا نے دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اکٹھے نہیں ہوئے تو دونوں مذاہب خطرے میں پڑ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے اتحاد میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرے گی، لیکن ملکی سالمیت کی خاطر ہمیں ہاتھ ملانا ہوں گے۔ معروف سابق ہاکی کھلاڑی اسلم شیر خان نے کہا کہ اگر ہندوستان میں کوئی حقیقی طاقت ہے تو وہ سکھ اور مسلم برادریوں میں ہے، تاریخ ہماری خدمات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دہلی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی رکن بی بی رنجیت کور نے کہا کہ ہم ہمیشہ اس مقصد کے لئے کھڑے رہیں گے۔