وفاق کو صرف پنجاب کی فکر ہے، مولانا ہدایت الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کوئٹہ میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمٰن نے کہا کہ اگر حکمران قوم عوام و وٹر سے مخلص ہیں تو عوام کی حالت بدلنے، مسائل حل اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کیلئے عملی و فوری انقلابی اقدامات اٹھائیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی اور اسپیکر کو ریموٹ کنٹرول سے چلانے کے خلاف مزاحمت کریں گے۔ اسمبلی کے اندر و باہر بلوچ، پشتون سمیت ہر مظلوم اور ہر علاقے کے مسائل کو اجاگر اور حل کی کوشش کریں گے۔ ہماری راہ میں رکاؤٹ کھڑی کرنے والے ناکام ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت و مقتدر قوتوں نے بلوچستان کو لاوارث سمجھا ہے۔ بلوچستان کو سونے کی چڑیا بنا کر لوٹ رہے ہیں۔ بلوچستان میں سہولیات نہیں ہیں۔ مائیں زجگی کے دوران مر رہی ہیں۔ جانور اور انسان ایک جگہ سے پانی پینے پر مجبور ہیں۔ پینے کا صاف پانی میسر ہے نہ تعلیم و صحت کی سہولیات دستیاب ہیں۔ اس کے باوجود صحیح سلامت بلڈنگ گرا کر اربوں روپے بلوچستان اسمبلی بلڈنگ پر خرچ کرنے کا ارادہ ہے۔ اگر حکمران قوم عوام و وٹر سے مخلص ہیں تو عوام کی حالت بدلنے، مسائل حل اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کیلئے عملی و فوری انقلابی اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کو صرف پنجاب کی فکر ہے اور بلوچستان کے حکمران غافل بنے ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
محبوبہ مفتی کا اپنے ارکان اسمبلی کو 13جولائی کو سرکاری تعطیل کی قراردادکی منظوری میں کردار ادا کرنے کی ہدایت
ذرائع کے مطابق 13 جولائی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں ان 22 افراد کی یاد میں عام تعطیل ہوتی تھی جو 1931 میں سرینگر سنٹرل جیل کے باہر ڈوگرہ مہاراجہ کے فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران 13 جولائی کو یوم شہداء کے موقع پر تعطیل کا مطالبہ کرنے والی قرارداد منظور کی جائے۔ ذرائع کے مطابق 13 جولائی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں ان 22 افراد کی یاد میں عام تعطیل ہوتی تھی جو 1931ء میں سرینگر سنٹرل جیل کے باہر ڈوگرہ مہاراجہ کے فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے تھے۔ تاہم یہ تعطیل 2019ء میں دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد بھارتی گورنر کی زیر قیادت انتظامیہ نے منسوخ کر دی تھی۔ محبوبہ مفتی نے اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ پیر کو شروع ہونے والے اجلاس کے دوران 13 جولائی کے شہداء کی یاد میں تعطیل کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کے لئے حمایت حاصل کریں۔ تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا ہے کہ آیا پی ڈی پی کے کسی رکن اسمبلی نے اسمبلی سکریٹریٹ میں کوئی ایسی قرارداد جمع کرائی ہے جس میں 13 جولائی کو سرکاری تعطیل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔