بلوچستان سیاسی و سماجی قیادت کیلئے غیر محفوظ ہو چکا ہے، اسرار زہری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اپنے بیان میں بی این پی عوامی کے رہنماء اسرار زہری نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ تقریبا ختم ہو چکی ہے۔ عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں، جبکہ حکمرانوں کی بے حسی اپنی انتہاء کو پہنچ چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی صدر اسرار اللہ زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بگڑ رہی ہے۔ جو قابل تشویش ہے۔ حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے جھالاوان میں قبائلی و سیاسی رہنماؤں کے خلاف بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطہ سیاسی و سماجی قیادت کے لئے غیر محفوظ ہو چکا ہے۔ جے یو آئی کے رہنماء وڈیرہ غلام سرور موسیانی پر حملے میں انکی جان کے ضیاع پر شدید افسوس ہوا۔ ان کا قتل ناقابل تلافی نقصان ہے۔ اسرار زہری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ تقریبا ختم ہو چکی ہے۔ عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں، جبکہ حکمرانوں کی بے حسی اپنی انتہاء کو پہنچ چکی ہے۔ دہشت گردی، چوری اور ڈکیتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر حکام کی خاموشی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وڈیرہ غلام سرور موسیانی اور مولوی امان اللہ موسیانی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ بصورت دیگر حالات مزید خراب ہوں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جتھے آکر قومی شاہراہیں بند کردیتے ہیں ،ڈی سیز شاہراہوں کی بحالی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھائیں، سرفراز بگٹی
جتھے آکر قومی شاہراہیں بند کردیتے ہیں ،ڈی سیز شاہراہوں کی بحالی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھائیں، سرفراز بگٹی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
کوئٹہ(آئی پی ایس )وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کسی کو بھی غائب کرکے پریشر حکومت پر ڈالا جاتا ہے۔ سرفراز بگٹی نے مستحقین میں رمضان فوڈ پیکج کی تقسیم کا افتتاح کر دیا، پی ڈی ایم اے کو مستحقین کو منصفانہ راشن تقسیم کرنے کا کہا گیا تھا، ڈی سیز نے مستحقین کی شارٹ لسٹنگ کی، راشن کی تقسیم کا مقصد مستحقین کی خوشیوں میں اضافہ کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہوں کی بندش سے راشن کی تقسیم میں مشکلات ہیں، ارکان اسمبلی کو راشن نہیں دیا وہ صرف سپر وائز کر رہے ہیں، بلوچستان کے حالات دیگر صوبوں سے مختلف ہیں، دور دراز علاقوں کے لوگوں کے بینک اکانٹ رکھنے والوں کو کیش پیمنٹ دی جائے گی۔وزیراعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود قومی شاہراہیں بند کر دی جاتی ہیں، طاقت کا استعمال کریں گے تو اس پر ردعمل آئے گا، ڈی سیز شاہراہوں کی بحالی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھائیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ احتجاج کرنے والے افراد اپنے ساتھ خواتین اور شیر خوار بچوں کو ساتھ لاتے ہیں، دفعہ 144ہمیں اجازت دیتا ہے کہ طاقت کا استعمال کریں، سڑکیں بند کرنا کسی بھی طرح منصفانہ نہیں، جتھے آکر قومی شاہراہیں بند کردیتے ہیں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو غائب کرکے پریشر حکومت پر ڈالا جاتا ہے، حکومت صبر اور تحمل سے کام لے رہی ہے۔