ملک کو درپیش مسائل کا حل سیاست میں ہے اور تمام جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا، فاروق ستار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
خصوصی گفتگو میں سینئر رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ کراچی کی معاشی سرگرمیاں پورے ملک کو متاثر کرتی ہیں، اگر کراچی چلتا ہے تو اسلام آباد اور راولپنڈی بھی چلتا ہے۔ انہوں نے حالیہ کنٹینرز جلنے کے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کا الزام بھی ہم پر لگا دیا گیا، حالانکہ ان واقعات سے ہر پاکستانی متاثر ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل سیاست میں ہے اور تمام جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔ خصوصی گفتگو میں ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تیل، بجلی اور گیس کی قیمتیں ساتویں آسمان سے بھی اوپر جا چکی ہیں، جس کا براہ راست اثر عام عوام پر پڑ رہا ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ ایم کیو ایم کا وجود ختم ہوگیا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ انہوں نے تنظیم نو کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں نئے لوگوں کو شامل کرنا چاہیئے تاکہ مزید مضبوطی حاصل ہو۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی معاشی سرگرمیاں پورے ملک کو متاثر کرتی ہیں، اگر کراچی چلتا ہے تو اسلام آباد اور راولپنڈی بھی چلتا ہے۔ انہوں نے حالیہ کنٹینرز جلنے کے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کا الزام بھی ہم پر لگا دیا گیا، حالانکہ ان واقعات سے ہر پاکستانی متاثر ہوا ہے۔ فاروق ستار نے مزید کہا کہ وہ اور آفاق احمد کئی امور پر ایک ساتھ بات کر رہے ہیں اور کچھ معاملات میں یکساں موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دن کے اوقات میں کنٹینرز کے چلنے پر پابندی ہے، اس کے باوجود یہ سڑکوں پر نظر آتے ہیں، جو قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ فاروق ستار نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم پنشنرز کے حقوق کے لیے بھی بھرپور آواز بلند کر رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فاروق ستار نے نے کہا کہ انہوں نے چلتا ہے ملک کو
پڑھیں:
ڈانٹ ڈپٹ کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرینی صدر کو وائٹ ہاؤس سے چلتا کر دیا
ڈانٹ ڈپٹ کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرینی صدر کو وائٹ ہاؤس سے چلتا کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 1 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کی ڈانٹ ڈپٹ کے بعد یوکرین کے صدر زیلنسکی وائٹ ہاؤس کے کہنے پر وہاں سے روانہ ہوگئے۔
وائٹ ہاؤس میں عالمی سفارتی تاریخ کا انوکھا واقعہ پیش آیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کی یوکرینی صدر سے انتہائی سخت لہجے میں گفتگو ہوئی، دونوں نے یوکرینی صدر کو ڈانٹ دیا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، اس موقع پر میڈیا نمائندوں کے سامنے یوکرینی صدر کی امریکی صدر اور نائب سے تکرار ہوتی رہی جس کی ویڈیو کیمروں میں محفوظ ہوگئی۔
وینس نے کہا کہ زیلنسکی نے ابھی تک صدر ٹرمپ کا شکریہ کیوں ادا نہیں کیا۔ ٹرمپ نے ایک موقعے پر کہا کہ زیلنسکی آپ اس پوزیشن میں نہیں کہ امریکا کو احکامات دے سکیں۔ آپ بہت زیادہ بولتےہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ آپ کی وجہ سے جنگ بندی نہیں ہورہی۔آپ تیسری عالمی جنگ کیلئے جوا کھیل رہے ہیں، میں صدر ہوتا تو روس یوکرین جنگ ہوتی ہی نہیں۔روس، یوکرین اور امریکا کے درمیان سہ فریقی اجلاس لو میچ نہیں بلکہ مشکل مذاکرات ہوں گے۔
اس دوران یوکرینی صدر متعدد مرتبہ امریکی صدر کی بات کا جواب دینے کی کوشش کرتے رہے لیکن ٹرمپ نے یوکرینی صدر کو بولنے نہیں دیا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کو سکیورٹی ضمانت امریکا نہیں یورپ کی ذمہ داری ہے ، چاہتے ہیں امریکا یوکرین کی مدد بند نہ کرے۔امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے یوکرینی صدر کو کہا گیا کہ آپ بہت زیادہ بولتےہیں۔
اس گفتگو کے بعد امریکا اوریوکرین کے صدور کی مشترکہ پریس کانفرنس اور معدنی ڈیل پر دستخط کی تقریب بھی منسوخ کردی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدرکی ڈانٹ ڈپٹ کے بعد یوکرینی صدر زیلنسکی کو وائٹ ہاؤس سے جانے کا کہا گیا جس کے بعد وہ وہاں سے روانہ ہوگئے۔
ڈونلڈٹرمپ کا کہنا ہے کہ جب زیلنسکی امن کیلئے تیارہوں تو وہ واپس آسکتے ہیں۔