عمران خان کو کانوں کی بیماری، ڈاکٹروں کا جیل میں معائنہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
—فائل فوٹو
بانئ پی ٹی آئی کے کانوں کے طبی معائنے کے لیے پمز اسپتال کے ڈاکٹروں کی 4 رکنی ٹیم اڈیالہ جیل سے روانہ ہو گئی۔
جیل ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں کی ٹیم میں ڈاکٹر الطاف حسن، ڈاکٹر عمر فاروق، ڈاکٹر علی عارف اور ڈاکٹر تاشفین امتیاز شامل ہیں۔
جیل ذرائع کے مطابق پمز اسپتال کے ڈاکٹرز نے بانئ پی ٹی آئی کا طبی معائنہ کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کی شیڈول کے مطابق ملاقاتیں نہ کروانے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی ٹیم نے تقریباً آدھا گھنٹہ بانئ پی ٹی آئی کا طبی معائنہ کیا۔
جیل ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈاکٹروں نے بانئ پی ٹی آئی کو کچھ دوائیاں تجویز کی ہیں۔
بانئ پی ٹی آئی کو کانوں کی بیماری ٹنی ٹس کی شکایت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانئ پی ٹی آئی کے مطابق
پڑھیں:
بھارت، وینٹی لیٹر پر زندگی کی جنگ لڑتی خاتون سے جنسی زیادتی
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2025ء)بھارت میں وینٹی لیٹر پر موجود زندگی کی جنگ لڑتی خاتون کو بھی ہوس کے پجاریوں نے نہ بخشا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پرائیوٹ اسپتال کے وینٹی لیٹر پر زیرِ علاج ایئر ہوسٹس نے ڈسچارج ہونے کے بعد اسپتال میں آئی سی یو میں وینٹ پر ہونے کے دوران نامناسب حرکات کا نشانہ بننے کا الزام عائد کیا ہے۔بھارتی پولیس کے مطابق ایئر ہوسٹس نے الزام عائد کیا ہے کہ 6 اپریل کو گروگرام شہر کے نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں وینٹی لیٹر سپورٹ پر جنسی زیادتی کی گئی۔خاتون نے 13 اپریل کو اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد اپنے شوہر کو جنسی زیادتی کے بارے میں بتایا جس کے بعد انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے 46 سالہ خاتون کی شکایت پر کیس درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے، فی الحال اس کیس میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے جبکہ اسپتال کی جانب سے بھی اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے۔(جاری ہے)
خاتون کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے کے مطابق وہ کمپنی کی جانب سے تربیت کے لیے گروگرام آئی تھی اور ایک ہوٹل میں ٹھہری ہوئی تھی، اس دوران طبیعت بگڑنے کے بعد اسے علاج کے لیے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔متاثرہ خاتون نے مقدمے میں الزام عائد کیا ہے کہ علاج کے دوران 6 اپریل کو وہ وینٹی لیٹر پر تھی، اس دوران اسپتال کے کچھ عملے نے جنسی زیادتی کی، جبکہ وہاں 2 نرسیں بھی تھیں، وینٹی لیٹر پر ہونے کی وجہ سے بول نہیں سکتی تھی اور بہت خوفزدہ تھی، واقعے کے وقت بے ہوش بھی تھی۔