اشتہاری ملزم ارمغان کے خلاف اب تک کتنے مقدمات درج ہوچکے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کراچی کے مشہور مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے خلاف اب تک 11 مقدمات درج ہوچکے ہیں جن میں سے 2 میں صلح نامہ کیا جاچکا ہے۔
ملزم ارمغان پر کراچی کے ساحل تھانے میں شہری کو دھمکانے کا مقدمہ 2019 میں درج ہوا تھا مگر اس مقدمے میں فریقین کے مابین صلح ہوگئی جس کے بعد یہ مقدمہ بھی ختم ہوگیا اور ملزم کی رہائی بھی عمل میں آگئی۔
مزید پڑھیں: ’ڈٹے رہنا ڈرنا مت‘، ارمغان کا کورٹ روم میں ساتھی ملزم شیراز کو مشورہ
اس کے علاوہ ارمغان پر ایک مقدمہ درخشاں تھانے میں درج ہے اور ملزم پر الزام ہے کہ اس نے شہری کو جان سے مارنے کی دھمکی دی اور ہوائی فائرنگ کی۔ اسی طرح ایک اور مقدمہ گزری تھانے میں درج ہے جس میں ارمغان پر یہ الزام ہے کہ اس نے گاڑی فروخت کے تنازع پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دھوکا دیا۔
مزید مقدمات کی بات کریں تو ٹینکر پر فائرنگ اور ٹائر برسٹ کرنے کے الزام کا مقدمہ درخشاں تھانے میں درج تھا، تام بعد ازاں ملزم ارمغان اور مدعی کے درمیان صلح ہوگئی جس کے بعد ملزم بری ہوچکا ہے۔ ارمغان کے خلاف ایک اور مقدمہ وکیل کو دھمکیاں دینے کے خلاف ہے جو بوٹ بیسن تھانے میں درج ہے۔ بوٹ بیسن تھانے میں درج مقدمے میں ملزم کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔ اسی طرح ملزم کے خلاف مصطفیٰ عامر کے اغوا کا مقدمہ درخشاں تھانے میں درج ہے جبکہ پولیس مقابلہ اور اقدام قتل کا ایک اور مقدمہ اے وی سی سی تھانے میں درج ہے۔
مزید پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کو پولیس نے کیسے گرفتار کیا؟ رپورٹ عدالت میں جمع
ارمغان کے خلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے 2 مقدمات بھی اے وی سی سی میں تھانے میں درج ہیں، اس کے علاوہ کوریئر کے ذریعے منشیات منگوانے کی کوشش کے 2 مقدمات بھی درج ہیں اور عدالت نے ملزم ارمغان کو 15 مارچ کو طلب کر رکھا ہے اور اسی دن ملزم کے خلاف درج مقدمات کا رکارڈ عدالت میں دیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تھانے میں درج ہے کے خلاف
پڑھیں:
لاہور: 9 مئی کے 7 مقدمات، درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی گئیں
—فائل فوٹولاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے 7 مقدمات کی درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دیں۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج منظر علی گل نے سماعت کی۔
کل 17 مجرمان کیخلاف 10 مئی کو ایف آئی آر 626/24 درج کی گئی تھی, نامزد ملزمان میں سے ایک ملزم کو بعد از تفتیش بری کر دیا گیا۔
سماعت کے دوران ملزم سینیٹر اعجاز چوہدری کے وکیل میاں علی اشفاق آج بھی عدالت پیش نہ ہوئے۔
سینیٹر اعجاز چوہدری کے معاون وکلاء نے عدالت سے ضمانت کی درخواستیں واپس لینے کی استدعا کی تھی۔