بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما کو اپنی ایکس پوسٹ میں موٹا کہنے پر کانگریس رہنما شمع محمد کو تنقید کا سامنا ہے۔

اپنی پوسٹ پر وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری ایکس پوسٹ ایک کھلاڑی کی فٹنس پر عام سا تبصرہ تھا، یہ باڈی شیمنگ نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھیے: چیمپیئنز ٹرافی:ہارنے سے دباؤ بڑھ جاتا ہے،اس لیے فوکس پہلے میچ پر ہے، روہت شرما

انہوں نے کہا کہ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ کھلاڑیوں کو فٹ ہونا چاہیے، اور مجھے لگا کہ وہ (روہت شرما) کا وزن کچھ زیادہ ہے۔

شمع محمد نے کہا کہ مجھ پر بغیر کسی وجہ کے تنقید کی جارہی ہے، میں نے ان کا دوسرے بھارتی کپتانوں سے موازنہ کرکے پوسٹ کی تھی اور یہ میرا حق ہے۔

یہ بھی پڑھیے: روہت شرما چیمپیئنز ٹرافی سے قبل فارم میں آگئے، 487 دن بعد سینچری جڑ دی

واضح رہے کہ شمع محمد نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے روہت شرما کو موٹا قرار دے کر کہا تھا کہ وہ بھارت کا سب سے غیر متاثرکن کپتان ہیں۔

شدید تنقید کے بعد کانگریس نے خود کو شمع محمد کی پوسٹ سے لاتعلق کرکے انہیں ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کا کہا تھا جس کے بعد انہوں نے ایسا ہی کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

body shaming fitness ROHIT SHARMA shama muhammad.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: روہت شرما

پڑھیں:

پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے، بھوپیش بگھیل

بھوپیش بگھیل نے کہا کہ اے اے پی کے امیدوار کا اعلان کرنے کا مقصد دہلی میں اپنے لیڈر اروند کیجریوال کی شکست کے بعد پارلیمنٹ کیلئے جگہ بنانا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری اور پنجاب کے انچارج بھوپیش بگھیل نے کہا کہ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں کراری شکست کے بعد پارٹی میں اقتدار کی جنگ چھڑ چکی ہے۔ بھوپیش بگھیل کے مطابق دہلی میں ہار کا سامنا کرنے والے لیڈران نے اب پنجاب کے مختلف سرکاری محکموں کا چارج اور کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینا شروع کر دیا ہے، جس سے اندرونی اختلافات مزید گہرے ہو رہے ہیں۔ کل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے سینیئر لیڈروں بشمول ممبران پارلیمنٹ، ایم ایل اے اور ضلعی صدور کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے بھوپیش بگھیل نے دہلی میں شکست خوردہ اے اے پی کے لیڈروں پر بھی تنقید کی جنہوں نے پنجاب حکومت میں ڈی فیکٹو منسٹر کا کردار ادا کرنا شروع کر دیا ہے۔

لدھیانہ ویسٹ ضمنی انتخاب کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، جس کے لئے اے اے پی پارٹی امیدوار کا اعلان کر چکی ہے حالانکہ ضمنی انتخاب کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، بھوپیش بگھیل نے کہا کہ اے اے پی کے امیدوار کا اعلان کرنے کا مقصد دہلی میں اپنے لیڈر اروند کیجریوال کی شکست کے بعد پارلیمنٹ کے لئے جگہ بنانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کانگریس کی قیادت ضمنی انتخابات کے لئے امیدواروں کا انتخاب کرے گی، جبکہ حتمی فیصلہ مرکزی قیادت کرے گی۔ ریاستی کانگریس کی قیادت کے تعلق سے بگھیل نے واضح طور پر اس بات کا اعادہ کیا کہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے صدر اور لیڈر یہاں رہیں گے اور اپنا اچھا کام جاری رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پرویز خٹک بادام نہیں توڑ سکتا پی ٹی آئی کو کیا توڑے گا، اختیار ولی کی شدید تنقید
  • بھارت: کرکٹ ٹیم کے کپتان پر ٹویٹ سے ہنگامہ ہے کیوں برپا؟
  • کانگریس ترجمان نے جلدی آؤٹ ہونے پر روہت شرما کو موٹا قرار دے دیا
  • روہت شرما کو موٹاپے کے طعنے ملنے لگے
  • پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے، بھوپیش بگھیل
  • چیمپئینز ٹرافی؛ نیوزی لینڈ کیخلاف بھارت کی پہلی وکٹ جلد گرگئی
  • رہنما پیپلز پارٹی نوید قمر نے اپنے بیان کی وضاحت کردی
  • دارالعلوم حقانیہ میں دہشتگردی کا واقعہ ہماری پالیسیوں کا شاہکار ہے، اسد قیصر
  • عوامی ایکشن کمیٹی گلگت کے رہنما فیس بک پوسٹ پر گرفتار