تہران: ایران کے نائب صدر محمد جواد ظریف نے اچانک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق، صدر مسعود پزشکیان کو جواد ظریف کا استعفیٰ موصول ہوگیا، تاہم اس پر ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

استعفیٰ دینے کے بعد جواد ظریف نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے خاندان کو شدید الزامات، دھمکیوں اور توہین کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے انہیں مستعفی ہونے کا مشورہ دیا، جس پر عمل کیا۔

جواد ظریف 2013 سے 2021 تک حسن روحانی کی حکومت میں وزیر خارجہ رہے۔ انہوں نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے میں اہم کردار ادا کیا تھا، جس کے باعث وہ عالمی سطح پر ایک نمایاں سفارت کار سمجھے جاتے ہیں۔

ان کے استعفے کو ایرانی سیاست میں بڑی تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے اور مبصرین کا کہنا ہے کہ اس کے اثرات ایران کی داخلی و خارجی پالیسی پر بھی پڑ سکتے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جواد ظریف

پڑھیں:

محمود مولوی نے آئی پی پی سندھ کی صدارت سے استعفیٰ دیدیا

استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما محمود مولوی—فائل فوٹو

استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما محمود مولوی نے آئی پی پی سندھ کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا۔

اس حوالے سے محمود مولوی کا کہنا ہے کہ صدر آئی پی پی سندھ کے عہدے سے ذاتی وجوہات کے سبب سے استعفیٰ دیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی اور قیادت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کے نائب صدر جواد ظریف نے استعفیٰ دیدیا
  • ایران کے نائب صدر جواد ظریف عہدے سے مستعفی ہو گئے
  • ایران کے نائب صدر جواد ظریف عہدے سے مستعفی
  • ایرانی صدر کے دست راس جواد ظریف مستعفی ہو گئے
  • ایران کے نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف مستعفی ہو گئے
  • علیم خان کو بڑا دھچکا، محمود مولوی استحکام پاکستان پارٹی سندھ کی صدارت سے مستعفی
  • محمود مولوی نے آئی پی پی سندھ کی صدارت سے استعفیٰ دیدیا
  • پورٹ ٹرسٹ کی زمینوں کو سیاسی دباؤ سے بالائے طاق ہو کر خالی کرانے کا فیصلہ
  • تُرک وزیر خارجہ کے بے بنیاد الزامات پر ایران کا سخت ردعمل