مصنوعی منہگائی پر قابو پایا جائے، وزیرِ اعلیٰ سندھ کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ--فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سخت مؤقف اپناتے ہوئے مصنوعی منہگائی پر قابو پانے اور قیمتیں حقیقت پسندانہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اشیائے خور و نوش کی قیمتوں سے متعلق اجلاس سے گفتگو میں کہا کہ منافع خوری کے خلاف 2022ء کا مؤثر قانون موجود ہے، حکومت کو قانون کے تحت ذخیرہ اندوزوں کا سامان ضبط کر کے نیلام کرنے کا اختیار ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کراچی میں 250 سے زائد بچت بازار قائم کیے گئے ہیں، ان بچت بازاروں کو منظم اور مؤثر طریقے سے ریگولیٹ کیا جائے، ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے بچت بازاروں کی مؤثر مینجمنٹ کی جائے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 3 مارچ 1949 کو پہلی دستور ساز اسمبلی نے قرار دادِ مقاصد منظور کی تھی۔
انہوں نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز مصنوعی منہگائی پر قابو پائیں اور مارکیٹوں کے دورے کریں تاکہ اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں، ریٹ لسٹ کی بروقت چھپائی اور تقسیم یقینی بنائیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز اور ان کا عملہ نرخوں کی مسلسل نگرانی کرے، بڑے اسٹورز کو بھی قیمتیں مناسب رکھنے کا پابند بنایا جائے۔
پی پی رہنما وزیرِ اعلیٰ سندھ نے رمضان المبارک میں گیس کی بندش پر بھی اظہارِ تشویش کیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں پانی کی بلاتعطل فراہمی اور رمضان المبارک میں بجلی کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جائے، وزیرِ توانائی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے فوری رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سندھ مراد علی شاہ مراد علی شاہ نے
پڑھیں:
ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے، وزیر آبپاشی جام خان شورو
سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں سندھ حکومت نے وفاق اور ارسا کو ایک اور احتجاجی مراسلہ ارسال کردیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے وفاق اور ارسا کو احتجاجی مراسلہ بھیجتے ہوئے کہا ہے کہ تونسہ پنجند کینال کے ذریعے دریائے سندھ سے 3800 کیوسک پانی اٹھایا جا رہا ہے۔ پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے، سندھ میں کپاس اور چاول کی فصل کیلئے پانی نہیں ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ جب سندھ 62 فیصد شدید پانی کی قلت کا شکار ہے تو تونسہ پنجند لنک کینال کو کیوں کھولا گیا؟
جام خان شورو نے ارسا کو احتجاجی خط میں مزید کہا ہے کہ سکھر بیراج پر 4 ہزار کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پر 2300 کیوسک پانی کم مل رہا ہے، وفاق اور ارسا سندھ کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، تونسہ پنجند لنک کینال پانی کے بہاؤ بڑھانا سراسر ناانصافی ہے۔ پنجاب، وفاق اور ارسا رویے سے متعلق پارٹی قیادت کو آگاہ کیا گیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ نے کہا کہ سندھ کے عوام میں اس اقدام سے بے چینی بڑھ رہی ہے، سندھ کو اپنے حصے کا پانی دیا جائے تاکہ صوبے میں پانی کی قلت کم ہوجائے، پنجاب حکومت نے گزشتہ رات ایک ہزار کیوسک پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھایا۔