7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام پر پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان جائزہ مذاکرات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان جائزہ مذاکرات شروع ہوگئے، پہلے جائزہ مذاکرات 7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کے تحت ہو رہے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں آئی ایم ایف وفد کے ساتھ تکنیکی سطح کے مذاکرات ہوں گے، پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان کلائمٹ فنانسنگ پر بھی بات چیت ہوگی، جائزے کی کامیابی پرپاکستان کو تقریباً ایک ارب ڈالرز کی اگلی قسط جاری کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان مذاکرات 14 مارچ تک جاری رہیں گے، پاکستان کے لیے تقریباً ایک ارب ڈالرز کلائمٹ فنانسنگ کا بھی فیصلہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشن چیف نیتھن پورٹر کریں گے، دوسرے مرحلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی لیول مذاکرات ہوں گے، پاکستان 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد رپورٹ پیش کرے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان رواں مالی سال کی پہلی ششماہی رپورٹ آئی ایم ایف کو پیش کرے گا، آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک حکام سے ملاقاتیں کرے گا، آئی ایم ایف وفد پاور ڈویژن اور نیپرا حکام کے ساتھ مذاکرات کرے گا، آئی ایم ایف وفد کی صوبائی حکام کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 13 جولائی کو آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پایا تھا جس کا دورانیہ 37 ماہ تھا۔
اس حوالے سے آئی ایم ایف کی جانب سے جاری پروگرام میں کہا گیا تھا کہ نیا قرض پروگرام پاکستان کو میکرو اکنامک استحکام و مضبوطی، مزید جامع اور لچکدار ترقی کے لیے حالات پیدا کرنے کے قابل بنائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان رواں مالی سال ٹیکس محصولات میں جی ڈی پی کے ڈیڑھ فیصد اضافہ کرے گا، قرض پروگرام کی مدت میں ٹیکس وصولیوں میں جی ڈی پی کے 3 فیصد اضافہ کیا جائے گا، بجٹ میں منظور کردہ ایک فیصد پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل کرنا ہوگا۔
آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکسز میں منصفانہ اضافہ کیا جائے گا جبکہ زراعت، ریٹیل اور ایکسپورٹ کے شعبوں کو باقاعدہ ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف وفد آئی ایم ایف کے پاکستان اور قرض پروگرام کے درمیان ارب ڈالرز کے مطابق کرے گا
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا وفد اقتصادی جائزہ کیلئے آج پاکستان آئے گا، مذاکرات 14مارچ تک جاری رہیں گے
آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کا 9 رکنی وفد نیتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کرے گا
حکومت کی آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام اور کلائمٹ فنانسنگ پر مذاکرات کی تیاریاں مکمل
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد ایک ارب ڈالر قسط پر مذاکرت کیلئے آج پاکستان پہنچے گا اور اقتصادی جائزہ مذاکرات 14 مارچ تک جاری رہیں گے ۔تفصیلات کے مطابق 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کے تحت ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط پر مذاکرت کے لیے آئی ایم ایف وفد 3 مارچ بروز پیر پاکستان پہنچے گا۔آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کا 9 رکنی وفد نیتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کرے گا جب کہ اقتصادی جائزہ مذاکرات 14مارچ تک جاری رہیں گے ۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق مذاکرات دو مراحل تکنیکی اور پالیسی سطح میں ہوں گے ، وفد آئندہ مالی سال 26-2025کے بجٹ کے لیے تجاویز بھی دے گا۔دوسری جانب، حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام اور کلائمٹ فنانسنگ پر مذاکرات کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہے ، حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا عمل کل سے شروع ہوگا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پہلے جائزہ مذاکرات 7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کے تحت ہوں گے ، جائزہ کی کامیابی پرپاکستان کو تقریباً ایک ارب ڈالرز کی قسط جاری کی جائے گی۔دوسرے مرحلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی لیول مذاکرات ہوں گے ، پاکستان 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد رپورٹ پیش کرے گا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان رواں مالی سال کی پہلی ششماہی رپورٹ آئی ایم ایف کو پیش کرے گا، آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ ، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔علاوہ ازیں، آئی ایم ایف وفد پاور ڈویژن اور نیپرا حکام کے ساتھ مذاکرات کرے گا جب کہ آئی ایم ایف وفد کی صوبائی حکام کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوں گی۔اس کے علاوہ، پاکستان کے لیے تقریباً ایک ارب ڈالرز کلائمٹ فنانسنگ کا بھی فیصلہ ہوگا، حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام اور کلائمٹ فنانسنگ پرمذاکرات کی تیاریاں مکمل کرلیں۔