ایرانی صدر کے دست راس جواد ظریف مستعفی ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
ایرانی صدر کے دست راس جواد ظریف مستعفی ہو گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز
تہران: ایرانی صدر کے مشیر برائے تزویراتی امور محمد جواد ظریف اتوار کی شام اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔
ایرانی میڈیا “فارس” کے مطابق دو با خبر ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ظریف کا استعفیٰ 2 مارچ کو اقتصادی و مالی امور کے وزیر عبدالناصر ہمتی سے پوچھ گچھ کے بعد آیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق بعض ذرائع کئی ہفتوں سے یہ بات کر رہے تھے کہ ظریف پر مستعفی ہونے پر مجبور ہو جانے کا دباؤ بڑھ رہا تھا۔ ان میں ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف شام ہیں جنھوں نے ظریف کی برطرفی کے بجائے استعفے کی تجویز دی۔
مخالفین کے نزدیک ایرانی صدر کے مشیر برائے تزویراتی امور کے طور پر ظریف کا تقرر غیر قانونی تھا۔ اس لیے کہ ان کے دو بیٹے امریکی شہریت رکھتے ہیں۔ اس معاملے نے حالیہ ہفتوں کے دوران میں میڈیا اور اپوزیشن حلقوں کے بیچ وسیع تنازع پیدا کر دیا تھا۔
محمد جواد ظریف اس سے قبل حسن روحانی کی حکومت (2013-2021) میں بطور وزیر خارجہ کام کر چکے ہیں۔ وہ ان مذاکرات کی اہم ترین شخصیات میں سے ہیں جن کے نتیجے 14 جولائی 2015 کو ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر دستخط ہوئے۔ ظریف ایران کی جانب سے اس معاہدے کے منصوبہ ساز قرار دیے جاتے ہیں۔
سال 2024 میں ہونے والے آخری صدارتی انتخابات میں ظریف ، مسعود پزشکیان کے حمایتی رہے۔ انھوں نے موجودہ صدر کے لیے اصلاح پسندوں اور اعتدال پسندوں کی تائید حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ظریف کو نئی حکومت میں شروع سے ہی قانونی اور سیاسی چیلنجوں کا سامنا رہا۔ اس کے نتیجے میں آخر کار وہ مستعفی ہو گئے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مستعفی ہو گئے ایرانی صدر کے جواد ظریف
پڑھیں:
علیم خان کو بڑا دھچکا، محمود مولوی استحکام پاکستان پارٹی سندھ کی صدارت سے مستعفی
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما محمود مولوی نے آئی پی پی سندھ کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا۔
محمود مولوی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صدر آئی پی پی سندھ نے عہدے سے ذاتی وجوہات کے سبب استعفیٰ دیا ہے۔ انہوں نے اس موقع پرمزید کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی اور قیادت کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔
اس سے قبل مئی2023 میں محمودمولوی نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی سینئر نائب صدارت اور قومی اسمبلی سے یہ کہتے ہوئے استعفی دے دیاتھاکہ کوئی بھی وجہ ہو فوج سے لڑنا کسی بھی طرح جائز نہیں ہے۔
مصطفیٰ قتل کیس سے جڑی منشیات کا معاملہ ، شاہ زین مری کا نام بھی سامنے آگیا
مزید :