ایران(نیوز ڈیسک)ایران کے نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف مستعفی ہو گئے۔ غیر ملکی میڈیا ذرائع کے مطابق مختلف ذرائع سے جواد ظریف کے مستعفی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جواد ظریف نے یہ استعفیٰ وزیرِ اقتصادی امور عبدالنا صر ہمتی سے پوچھ گچھ اور ان کی سبکدوشی کے بعد دیا ہے۔

ایرانی حزبِ اختلاف کی جانب سے کئی ہفتوں سے جواد ظریف کے 2 بیٹوں کے امریکی شہریت کے حامل ہونے پر ان کی بطور نائب صدر تقرری کو غیر قانونی قرار دیا جا رہا تھا۔ یاد رہے کہ جواد ظریف سابق ایرانی صدر حسن روحانی کی حکومت میں بطور وزیرِ خارجہ خدمات انجام دے چکے ہیں۔ گزشتہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں جواد ظریف نے موجودہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی حمایت کی تھی۔

پاکستان میں دراندازی: ہلاک دہشتگرد افغانستان ملٹری اکیڈمی کا کمانڈر نکلا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جواد ظریف

پڑھیں:

ایرانی پارلیمنٹ نے وزیر اقتصادیات کو برطرف کر دیا

اتوار کو پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران ناصر ہمتی اعتماد کا ووٹ کھو بیٹھے اور 273 میں سے 182 قانون سازوں نے ان کی برطرفی کے حق میں ووٹ دیا۔ صرف 89  قانون سازوں نے ان کے حق میں ووٹ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی پارلیمنٹ نے وزیر اقتصادیات عبد الناصر ہمتی کے مواخذے کی تحریک منظور کرتے ہوئے انہیں برطرف کر دیا۔ ایرانی قانون سازوں نے اقتصادی مسائل اور قومی کرنسی کی قدر میں تیزی سے کمی پر اقتصادی امور اور مالیات کے وزیر عبد الناصر ہمتی کو عہدے سے ہٹانے کے لیے مواخذے کی تحریک پر ووٹنگ کی۔ ایرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اتوار کو پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران ناصر ہمتی اعتماد کا ووٹ کھو بیٹھے اور 273 میں سے 182 قانون سازوں نے ان کی برطرفی کے حق میں ووٹ دیا۔ صرف 89  قانون سازوں نے ان کے حق میں ووٹ دیا۔ رپورٹ کے مطابق مواخذے کے اجلاس میں خود وزیر اقتصادیات، صدر مسعود پیزشکیان اور قانون سازوں نے تحریک کے حق میں اور مخالفت میں خطاب کیا۔ صدر پیزشکیان نے ایران کے مرکزی بینک کے سابق گورنر ہمتی کا دفاع کیا اور کہا کہ ملک دشمن کے ساتھ معاشی جنگ میں ہے اور ایک دوسرے پر الزام لگانے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اتحاد اور اتفاق ہی ملک کے مسائل کا واحد حل ہے۔ ہمتی نے بھی سیشن سے خطاب کیا اور کہا کہ ایران کے پاس بے پناہ صلاحیتیں ہیں اور وہ دشمن کی اقتصادی جنگ میں فتح یاب ہو کر ابھرے گا۔ اس سے پہلے 91 قانون سازوں کے ایک گروپ نے ہیمتی کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کی جس میں معیشت کو مستحکم کرنے اور مہنگائی کو روکنے میں ان کی ناکامی کا حوالہ دیا گیا۔ یاد رہے کہ کہ گزشتہ سال جولائی میں صدر پیزشکیان کے اقتدار میں آنے کے بعد ایرانی ریال کی قدر میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ صدر پژشکیان نے ایران کے مرکزی بنک کے سابق گورنر کو وزیر اقتصادیات کا قلمدان سونپا تھا۔ اتوار کو اوپن مارکیٹ میں ایرانی ریال امریکی ڈالر کے مقابلے میں 920,000 سے زیادہ پر ٹریڈ کر رہا تھا، جبکہ 2024ء کے وسط میں یہ تقریباً 580,000 تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کے نائب صدر جواد ظریف عہدے سے مستعفی ہو گئے
  • ایران کے نائب صدر جواد ظریف مستعفی، دباؤ اور الزامات کا انکشاف
  • آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات آزاد منصفانہ اور شفاف ہیں، حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، وفاقی وزیر برائے بجلی اویس لغاری
  • ایران کے نائب صدر جواد ظریف عہدے سے مستعفی
  • ایرانی صدر کے دست راس جواد ظریف مستعفی ہو گئے
  • ایرانی پارلیمنٹ نے وزیر اقتصادیات کو برطرف کر دیا
  • نائب وزیراعظم کا ڈنمارک کے وزیر خارجہ سے رابطہ‘ اہم امور پر گفتگو
  • تُرک وزیر خارجہ کے بے بنیاد الزامات پر ایران کا سخت ردعمل
  • قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کاکوئی ارادہ نہیں،شیرافضل مروت