سورج سے 36 ارب گنا بڑا بلیک ہول دریافت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد( نیوز ڈیسک) ماہرین فلکیات نے ایک نہایت دیوقامت بلیک ہول دریافت کیا ہے جس کا حجم سورج سے 36 ارب گنا زیادہ ہے، یہ بلیک ہول ایک دور دراز کہکشاں LRG 3-757 کے مرکز میں واقع ہے
، اس دریافت کا سہرا برازیل کی یونیورسٹی فیڈرل ڈو ریو گرانڈے ڈو سُل کے سائنسدان کارلوس میلو کارنیرو اور ان کی ٹیم کے سر جاتا ہے۔ یہ تحقیق “کوسمک ہارس شو گریویٹیشنل لینز” نامی نظام کا مطالعہ کرتے ہوئے سامنے آئی،
یہ سسٹم زمین سے ساڑھے پانچ ارب نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے،اس قسم کے بلیک ہولز کو “الٹرا میسو بلیک ہول” کہا جاتا ہے کیونکہ یہ عام سپر میسو بلیک ہولز سے بھی کئی گنا زیادہ بڑے ہوتے ہیں۔
سائنسی مقالے میں بتایا گیا ہے کہ ہر بڑی کہکشاں کے مرکز میں سپر میسو بلیک ہول موجود ہوتا ہے اور اس کا حجم کہکشاں کی ڈویلپمنٹ کے ساتھ ساتھ بڑھتا ہے۔
پاکستان میں دراندازی: ہلاک دہشتگرد افغانستان ملٹری اکیڈمی کا کمانڈر نکلا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
زلزلے کے دوران ہاتھیوں کا انوکھا ردِعمل
سان ڈیاگو میں ایک چڑیا گھر سے ہاتھیوں کے ریوڑ کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں ان کے زلزلہ آنے کے دوران کا انوکھا رویہ دکھایا گیا۔
چڑیا گھر میں صبح کے وقت آنے والے زلزلے کے دوران ریکارڈ کی گئی ویڈیو میں افریقی ہاتھیوں کو دکھایا گیا ہے جو زلزلہ آتے ہی فطری طور پر دائرہ بنا کر کھڑے ہوگئے جسے ’الرٹ سرکل‘ کہا جاتا ہے۔
چڑیا گھر کی ترجمان ایملی سیننگر نے کہا کہ اس رویے کو 'الرٹ سرکل' کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کا مقصد چھوٹے ہاتھیوں سمیت پورے ریوڑ کو خطرات سے بچانا ہوتا ہے۔
ایملی نے وضاحت کی کہ ہاتھی اپنے پیروں سے آواز محسوس کر سکتے ہیں۔
ایملی کا مزید کہنا تھا کہ ریوڑ تقریباً 4 منٹ کے بعد معمول کے رویے پر واپس آ گیا لیکن زلزلے کے بعد کچھ دیر تک ایک دوسرے کے قریب ہی رہا۔