جنوبی افریقی بولنگ سے متعلق انیل کمبلے کا بڑا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
سابق بھارتی اسپنر انیل کمبلے نے جنوبی افریقی بولنگ اٹیک کی ستائش کر دی۔
چیمپیئنز ٹرافی میں ان کی پرفارمنس دیکھ کر انھوں نے کہا کہ ان کے پاس کوالٹی اور ورائٹی موجود ہے، جس کی بدولت پروٹیز کا بولنگ اٹیک مکمل دکھائی دیتا ہے۔
انیل کملبے نے جنوبی افریقی پیسر مارکو جینسن کی پرفارمنس کو سراہا ہے۔
سابق اسپنر نے کہا کہ مارکو جینسن کے ہمراہ کیسگاسو ربادا اور لونگی نگیڈی کی شمولیت سے ان کا اٹیک حریف بیٹنگ لائن کے لیے دہرے وار کی مانند ہے جبکہ ملڈر نے درمیانی اوورز میں اچھی پرفارمنس دی۔
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں جنوبی افریقا نے گروپ میچز میں افغانستان اور انگلیںڈ کو شکست دی تھی جبکہ آسٹریلیا کے خلاف میچ بارش کے باعث منسوخ ہوگیا تھا۔
اس طرح، جنوبی افریقی ٹیم 5 پوائنٹس کے ساتھ گروپ بی پر سر فہرست رہی۔ سیمی فائنل میں پروٹیز کا کیوی ٹیم سے مقابلہ 5 مارچ کو لاہور میں ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنوبی افریقی
پڑھیں:
یورپ، یوکرائن جنگ کو مزید 1 سال طول دینا چاہتا ہے، مارکو روبیو
اپنے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ شب وائٹ ہاؤس میں پیش آنیوالے واقعے کیبعد فی الحال امریکی، روسی اور یوکرینی صدور کے درمیان سہ فریقی اجلاس کی منصوبہ بندی قبل از وقت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے کہا کہ یورپ روس کو کمزور کرنے کے لئے مزید جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار CNN کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مارکو روبیو نے کہا کہ میں نے اپنے ایک یورپی ہم منصب سے پوچھا کہ جنگ کے خاتمے کے حوالے سے آپ کا کیا منصوبہ ہے؟۔ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم 1 سال تک مزید جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں تا کہ روس اس قدر کمزور ہو جائے کہ وہ صلح کی درخواست کرے۔ جس پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے مطابق یہ حقیقت پسندانہ نہیں۔ مارکو روبیو نے گزشتہ شب وائٹ ہاؤس میں پیش آنے والے واقعے کے بعد کہا کہ فی الحال امریکی، روسی اور یوکرینی صدور کے درمیان سہ فریقی اجلاس کی منصوبہ بندی قبل از وقت ہے۔
مارکو روبیو نے کہا کہ اس قسم کے اجلاس کے انعقاد کے لئے تمام پہلووں کا جائزہ لیا جانا چاہئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ شب امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ایک غیر معمولی ملاقات کے دوران اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زلنسکی پر کھلے عام لفظی گولہ باری کر دی۔ اس موقع پر ڈونلڈ ٹرامپ نے یوکرینی صدر پر لاکھوں افراد کی جان داو پر لگانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ ولادیمیر زلنسکی کے اقدامات کی وجہ سے تیسری عالمی جنگ شروع ہو جائے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ میڈیا میں آنے والی رپورٹس اس بات کی نشان دہی کر رہی ہیں کہ اس لفظی کشیدگی کے بعد امریکی صدر نے ولادیمیر زلنسکی اور ان کے ہمراہ وفد کو وائٹ ہاؤس سے باہر نکال دیا۔