رمضان المبارک میں پاکستان سٹاک مارکیٹ کے دفتری اور کاروباری اوقاتِ کار جاری کر دیئے گئے۔پاکستان سٹاک مارکیٹ کے رمضان میں دفتری اوقات پیر تا جمعرات 9 سے 3 بجے تک ہوں گے۔اعلامیے کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رمضان کے کاروباری اوقات 9:17 سے 1:30 تک ہوں گے۔ رمضان المبارک میں سٹاک ایکسچینج میں جمعہ کو دفتری اوقات 9 سے 2 بجے تک ہوں گے۔اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ رمضان المبارک میں جمعہ کو سٹاک ایکسچینج میں کاروباری اوقات 9:17 سے 12:30 تک ہوں گے۔دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رمضان المبارک میں بینکنگ کے اوقاتِ کار جاری کر دیئے۔رمضان المبارک میں بینکوں کے پیر تا جمعرات پبلک ڈیلنگ کے اوقات 9 سے 2 بجے تک ہوں گے۔سٹیٹ بینک کے مطابق رمضان المبارک میں جمعے کو بینک 9 سے 12:30 تک پبلک ڈیلنگ کریں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: رمضان المبارک میں کاروباری اوقات تک ہوں گے اوقات 9

پڑھیں:

پاکستانی ٹیکس نظام غیرمنصفانہ اور بیہودہ ہے، عالمی بینک

پاکستانی ٹیکس نظام غیرمنصفانہ اور بیہودہ ہے، عالمی بینک WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) عالمی بینک (ورلڈ بینک) نے پاکستان کے ٹیکس نظام کو “انتہائی غیر منصفانہ اور بے ہودہ” قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ جائیداد کو مؤثر طریقے سے ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور اس کا درست اندراج و ٹیکس لگایا جائے۔

عالمی بینک کے مطابق تنخواہ دار طبقے پر بڑھتا ہوا بوجھ صرف اسی صورت میں کم ہو سکتا ہے جب ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جائے اور تمام آمدن کو اس میں شامل کیا جائے۔

عالمی بینک نے مزید کہا کہ محصولات کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ نظام سے قلیل مدتی فائدے تو حاصل ہو رہے ہیں لیکن طویل مدتی آمدنی کے مواقع ضائع ہو رہے ہیں۔

اخراجات کے حوالے سے پائڈ کے وائس چانسلر ندیم جاوید نے انکشاف کیا کہ ترقیاتی بجٹ کا 40 فیصد کمیشن کی صورت میں ضائع ہو جاتا ہے کیونکہ آڈیٹر جنرل پاکستان (AGPR) کے بغیر 5 سے7 فیصد کمیشن دیے کوئی بل کلیئر نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا:”یہ ایک حقیقت ہے اور سب کو معلوم ہے۔” ورلڈ بینک کے لیڈ کنٹری اکنامسٹ ٹوبیاس ہاک نے اسلام آباد میں پائڈ کے زیر اہتمام ہونے والی کانفرنس “پاکستان کا مالیاتی راستہ:شفافیت اور اعتماد کو فروغ دینا” کے ایک پینل مباحثے میں کہا:”زرعی آمدنی پر صوبائی سطح پر ٹیکس ایک مثبت قدم ہے، اب جائیداد کے شعبے کو بھی درست طریقے سے رجسٹر اور ٹیکس نیٹ میں لایا جانا چاہیے۔ ڈیجیٹل نظام کے ذریعے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور تمام آمدن شامل کرنا تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔

“انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ24کروڑ کی آبادی میں صرف 50لاکھ لوگ ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہیں، اور زیادہ تر ٹیکس جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شکل میں وصول کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا”پاکستان کا ٹیکس نظام انصاف کے اصولوں کے لحاظ سے غیر منصفانہ ہے، اگر ملک صرف 50 لاکھ فائلرز کے ساتھ چلتا رہا تو اس سے کوئی دیرپا حل ممکن نہیں۔”

پرائم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر علی سلمان نے کہا کہ نظام میں وضاحت کی ضرورت ہے اور ودہولڈنگ ٹیکس کی تعداد کم کی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت 88ودہولڈنگ ٹیکسز موجود ہیں جن میں سے 45ٹیکسز کی آمدن ایک ارب روپے سے بھی کم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ماہ رمضان کے ثمرات کو محفوظ رکھیے۔۔۔۔ !
  • ورلڈ بینک نے پاکستانی ٹیکس نظام کو ’بیہودہ‘ قرار دیکر اس میں اصلاحات کا مشورہ دے دیا
  • پاکستانی ٹیکس نظام غیرمنصفانہ اور بیہودہ ہے، عالمی بینک
  • پاکستان کا ٹیکس نظام غیرمنصفانہ اور بیہودہ ہے: عالمی بینک
  • ایتھوپین سفارتخانے، وزارت تجارت،ٹڈاپ اور راولپنڈی چیمبر کے اشتراک سے گرینڈ بزنس فورم کا انعقاد
  • میچ فکسنگ کے خدشات،الرٹ جاری کردیاگیا
  • کاروباری اعتماد بحال؛ پاکستان میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ
  • ایم کیو ایم کا کاروباری اوقات میں مارکیٹوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ
  • پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں کمی
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر مثبت رجحان