ویوین رچرڈز ویسٹ انڈیز کو کس ٹیم کی طرح فائٹںگ اسپرٹ کا سبق دینے لگے؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
انٹرنیشنل ماسٹرز لیگ کونسل کے ممبر ویوین رچرڈز نے ملکی کرکٹ کے موجودہ حال پر تکلیف اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔
حالیہ چیمپیئنز ٹرافی میں دو سابق فاتح ویسٹ انڈیز اور سری لنکا شامل نہیں ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ویسٹ انڈین ٹیم ایک بار پھر دنیائے کرکٹ کی مضبوط قوت بن کر سامنے آئے گی اور ہماری ٹیم افغان کرکٹ ٹیم جیسی پرفارمنس دکھاکر ان کی جگہ لے پائے گی۔
ورچوئل مذاکرے میں شریک رچرڈز نے کہا کہ افغان ٹیم کی فائٹنگ اسپرٹ شاندار ہے، جب ہم دیکھتے ہیں کہ چیمپیئنز لیگ میں افغانستان ہے اور ویسٹ انڈیز نہیں ہے تو اس کا مطلب ہے کہ افغان ٹیم درست سمت پر گامزن ہے۔
ویوین رچرڈز کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈین کرکٹ کو بحال کرنے کے لیے صرف پلیئرز ہی نہیں بلکہ ہر ایک کو کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، مہاجرین وطن واپسی کی تیاری کریں، افغان قونصل جنرل
پشاور کے افغان قونصل خانے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محب اللہ نے بتایا کہ افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں اور انہیں ٹرانسپورٹ سمیت تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ افغان حکومت نے پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کے لیے مکمل تیاری کر لی ہے اور اس حوالے سے خصوصی کمیشن بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ بدھ کو پشاور کے افغان قونصل خانے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محب اللہ نے بتایا کہ افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں اور انہیں ٹرانسپورٹ سمیت تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ امیر ہیبت اللہ اخونزادہ افغان شہریوں کی واپسی سے خوش ہیں۔ پاکستان میں رہنے والے افغانوں نے یہاں چار دہائیوں تک تعلیم، کاروبار اور روزگار کے مواقع سے فائدہ اٹھایا اور یہاں حلال رزق کمایا، جس پر ہم پاکستان کے مشکور ہیں۔ تاہم، اب وقت آ گیا ہے کہ وہ اپنے وطن واپس جا کر اس کی ترقی میں حصہ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اب آزاد ہے، وہاں نہ روسی افواج ہیں اور نہ ہی امریکی، اور ملک میں امن و استحکام کی فضا قائم ہے۔ افغانستان میں پانی اور زمین کی کوئی کمی نہیں، پورا ملک آباد کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسائل ہر جگہ ہوتے ہیں، جب مہاجرین پاکستان میں آکر آباد ہوئے تو اس وقت بھی بے سروسامانی کی حالت تھی، کسی کی کوئی جائیداد یا کاروبار پاکستانی حکومت ضبط نہیں کر رہی، پاکستانی حکام سے بات چیت چل رہی ہے ہماری کوشش ہے کہ واپسی کا عمل میں افغانوں کے لیے سہولیات دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، یہاں مہاجرین کے ساتھ مکمل تعاون کیا گیا، مگر اپنا وطن، اپنا ہی ہوتا ہے۔ افغانستان کے مشران اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، کسی کو تشویش کی ضرورت نہیں۔