26 نومبر احتجاج؛ پی ٹی آئی کے 56 کارکنوں کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد:
26 نومبر احتجاج کے کیس میں پی ٹی آئی کے 56 کارکنوں کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں 26 نومبر احتجاج کے دوران درج مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی آئی کے 56 کارکنوں کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف 26 نومبر احتجاج پر مقدمات درج ہیں، جس پر عدالت نے 5، 5 ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کی۔ ملزمان کے خلاف تھانہ ترنول اور کوہسار میں مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
سپریم کورٹ: 9 مئی مقدمات میں سینیٹر اعجاز چوہدری کی ضمانت پر سماعت ملتوی
سپریم کورٹ میں 9 مئی واقعات سے متعلق کیس میں تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی درخواستِ ضمانت پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ اعجاز چوہدری کے خلاف کیا شواہد موجود ہیں؟ اس پر اسپیشل پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ اعجاز چوہدری کی ایسی ویڈیوز موجود ہیں جن میں وہ لوگوں کو اکسانے کی ترغیب دیتے دکھائی دیتے ہیں۔
ڈی ایس پی لاہور ڈاکٹر جاوید نے عدالت میں پیمرا سے حاصل کردہ ریکارڈ پیش کیا، جس پر اعجاز چوہدری کے وکیل نے مؤقف دیا کہ پیش کیے گئے شواہد محض ٹی وی انٹرویو پر مشتمل ہیں۔
مزید پڑھیں: کوٹ لکھپت جیل انتظامیہ کا سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد سے انکار
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بے شک انٹرویو ہے، لیکن آپ کا مؤکل نوجوانوں کو اکسا رہا تھا۔ جسٹس شفیع صدیقی نے نشاندہی کی کہ ایک انٹرویو 17 مئی کا اور ایک آڈیو 10 مئی کی ہے۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ اگر اکسانے کا کیس ہے تو 9 مئی یا اس سے پہلے کا ٹھوس ثبوت عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے پولیس کو مزید شواہد پیش کرنے کی ہدایت دی اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سپریم کورٹ سینیٹر اعجاز چوہدری