ڈی او جی ای ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی ایلون مسک کے ہاں چودہویں بچے نے جنم لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
نیویارک (نیوزڈیسک)امریکی حکومت کے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈی او جی ای) کے سربراہ اور دنیا کے سب سے امیر شخص ایلون مسک کے ہاں چودہویں بچے کی پیدائش ہوگئی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایلون مسک کی ٹیلی پیتھی میڈیکل ڈیوائس کمپنی ’نیورالنک‘ میں اعلیٰ عہدے پر فائز شون زلس (Shivon Zilis) نے اپنی ٹوئٹ میں بچے کی پیدائش کی تصدیق کی۔
مذکورہ خاتون سے ایلون مسک کو پہلے ہی تین بچے تھے، اب ان کے ہاں چوتھے بچے کی پیدائش ہوگئی۔شون زلس نے اگرچہ بچے کی پیدائش کی تصدیق کی، تاہم انہوں نے بچے کی پیدائش کا وقت نہیں بتایا۔
ان کی ٹوئٹ پر ایلون مسک نے دل کی ایموجی سے اپنا رد عمل بھی دیا جب کہ متعدد اہم شخصیات نے انہیں مبارک باد بھی پیش کی۔ایلون مسک کے ہاں چودہویں بچے کی پیدائش سے دو ہفتے قبل ہی تیرہویں بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔
شون زلس سے قبل لکھاری ایشلے سینٹ کلیئر (Ashley St.
شوبز میگزین کے مطابق ایلون مسک کو پہلی اہلیہ کینیڈین نژاد لکھاری جسٹن ولسن (Justine Wilso) سے 6، گرائمز (Grimes) سے تین، شون زلس سے چار اور ایشلے سینٹ کلیئر سے ایک بچہ ہے۔
ایلون مسک کو معاشقوں اور بچوں کی وجہ سے ہمیشہ تنقید کا سامنا رہتا ہے جب کہ وہ اپنے معاشقوں اور بچوں سے متعلق کبھی کھل کر میڈیا کے سامنے بات نہیں کرتے۔گزشتہ ماہ فروری میں ایلون مسک کو اپنے ایک بیٹے کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی دفتر میں امریکی صدر کی پریس کانفرنس کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔
مذکورہ پریس کانفرنس کے دوران ایلون مسک کے بیٹے نے صدارتی دفتر میں موجود تاریخی ٹیبل سے ناک میں ڈالی گئی اپنی انگلی صاف کی تھی، جس کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوگئی تھیں اور بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے مذکورہ 146 سالہ پرانی ٹیبل تبدیل کروادی تھی
وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان ہونے والی ملاقات منسوخ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بچے کی پیدائش ایلون مسک کو ایلون مسک کے کے ہاں
پڑھیں:
نیو یارک میں ایلون مسک کے خلاف احتجاج پر 9 افراد گرفتار
نیویارک: ہفتے کے روز نیویارک میں ٹیسلا شوروم کے باہر مظاہروں کے دوران پولیس نے 9 افراد کو گرفتار کر لیا۔ یہ مظاہرے ایلون مسک کی وفاقی ملازمین کی برطرفیوں میں مبینہ شمولیت کے خلاف کیے گئے۔
’ٹیسلا ٹیک ڈاؤن‘ نامی اس احتجاج میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی، جو امریکا بھر میں ٹیسلا کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا حصہ تھا۔ مظاہرین نے سڑکیں بلاک کر دیں اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا "ٹیسلا جلاؤ، جمہوریت بچاؤ" اور "امریکا میں آمریت نامنظور"۔
ایلون مسک، جو کہ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت میں "ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی" (DOGE) کے سربراہ ہیں۔ وہ وفاقی حکومت کے دائرہ کار کو محدود کرنے کے منصوبے پر عمل کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں اب تک لاکھوں ملازمین کو برطرف کیا جا چکا ہے اور سینکڑوں امدادی معاہدے ختم کر دیے گئے ہیں۔
100,000 سے زائد وفاقی ملازمین یا تو نوکریاں چھوڑ چکے ہیں یا برطرف کیے جا چکے ہیں، جن میں نیوکلیئر ہتھیاروں کے ماہرین، سائنسی محققین اور توانائی فراہم کرنے والے عہدیداران شامل ہیں۔
مظاہروں کے منتظمین نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ٹیسلا کے شیئرز فروخت کریں اور کمپنی کا بائیکاٹ کریں۔ معروف اداکار اور فلمساز ایلکس ونٹر نے کہا کہ "مسک کو ٹیسلا سے الگ کرنا، اس حکومت کے پیسے اور طاقت پر کاری ضرب ہوگا۔"
ٹیسلا اور وائٹ ہاؤس کے ترجمانوں نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔