سویڈن، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے کیخلاف مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والی نسل کشی کی وجہ سے اسرائیل پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں سینکڑوں افراد نے غزہ کی پٹی سے فلسطینی عوام کو زبردستی بے گھر کرنے کے کسی بھی منصوبے یا تجویز کو مسترد کر دیا۔ اسٹاک ہوم کے علاقے اوڈنپلان میں ہونے والے ایک مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے حصہ لیا اور فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے مطالبات کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر "جبری نقل مکانی نہیں، نسل کشی نہیں” اور "سکولوں اور ہسپتالوں پر بمباری بند کی جائے” جیسے مطالبات اور نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والی نسل کشی کی وجہ سے اسرائیل پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ پچیس جنوری سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطینیوں کو غزہ سے بے گھر کرنے کے منصوبے کو مصر اور اردن جیسے پڑوسی ممالک میں منتقل کرنے کے منصوبے کو فروغ دے رہے ہیں، جسے دونوں ممالک نے مسترد کر دیا، اور دیگر عرب ممالک اور علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں نے بھی فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی مسترد کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جبری نقل مکانی
پڑھیں:
چین کی امریکہ کی جانب سے فینٹانل کے باعث چین کی برآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات کی شدید مخالفت
چین کی امریکہ کی جانب سے فینٹانل کے باعث چین کی برآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات کی شدید مخالفت WhatsAppFacebookTwitter 0 1 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ:چینی وزارت تحفظ عامہ کے ترجمان نے امریکہ کی جانب سے فینٹانل کے باعث امریکہ کو برآمد کی جانے والی چینی مصنوعات پر اضافی 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی پر شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کیا۔
ہفتہ کے روز چینی میڈیا کے مطابق ترجمان نے کہا کہ چین دنیا میں منشیات کے خلاف سخت ترین پالیسیوں پر عمل درآمد کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ منشیات کے کنٹرول میں فعال طور پر بین الاقوامی تعاون کرتا ہے۔
چین نے انسانی ہمدردی اور خیر سگالی کی بنیاد پر فینٹانل کے مسئلے پر امریکی ردعمل کے لئے مدد فراہم کی ہے . امریکہ میں فینٹانل بحران کی بنیادی وجہ خود امریکہ میں ہے ، اور اس مسئلے کا بنیادی حل گھریلو سطح پر منشیات کی طلب کو کم کرنا اور قانون نافذ کرنے والے تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔ معروضی حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے اور منشیات کی طلب کے مسئلے کو بنیادی طور پر حل کرنے میں ناکامی کے بعد امریکہ آنکھیں بند کرکے دوسرے ممالک پر الزام عائد کرتا ہے
جس سے اس مسئلے کو صحیح معنوں میں حل کرنے میں مدد نہیں ملے گی اور اس کے چین اور امریکہ کے درمیان انسداد منشیات تعاون پر بھی سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی غلط روش کو درست کرے، چین اور امریکہ کے درمیان انسداد منشیات تعاون کی بہتر صورتحال کا تحفظ کرے اور دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں صحیح راستے پر واپس آئے۔