مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان سے ملنے والے اسلحہ کی تحقیقات کرانےکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کے قبضے سے ملنے والے اسلحہ کی تحقیقات سی ٹی ڈی سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق ارمغان کے پاس غیر قانونی اسلحہ کہاں سے آیا؟سی ٹی ڈی تحقیقات کرے گا، ارمغان کے پاس ممنوعہ اسلحہ کیسے پہنچا سی ٹی ڈی اس بارے بھی تحقیقات کرے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ماضی میں ممنوعہ اسلحے کی سمگلنگ میں ملوث گرفتار ملزمان سے بھی تحقیقات کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ ملزم ارمغان کے گھر سے چھاپے کے دوران امریکی ساختہ سنائپر گن برآمد ہوئی تھی ، ایم پی گن اور رائفل بھی ملی تھی ، ملزم سے سنائپر،ایم پی گن،رائفل،نائن ایم ایم کی 2700 سے زائد گولیاں بھی برآمد ہوئی تھیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ارمغان کے
پڑھیں:
غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے پر 50 ہزار جرمانہ کو بڑھا کر 5 لاکھ روپے تک کرنے کی تجویز کو بھی منظور کیا گیاہے۔ ممنوعہ بور اسلحہ پر پہلے 14 سال قید تھی، نئی ترمیم میں عمر قید کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ اسلحہ کی غیر قانونی ترسیل پر پہلے 3 سال قید تھی اب کم از کم 10 سال قید کی سزا ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کابینہ سے منظوری کے بعد سزاؤں میں اضافے کا بل اسمبلی کو بھجوا دیاگیا۔ کابینہ نے غیرقانونی اسلحہ رکھنے پر 14 سال قید کی سزا کی تجویز منظور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے پر 50 ہزار جرمانہ کو بڑھا کر 5 لاکھ روپے تک کرنے کی تجویز کو بھی منظور کیا گیاہے۔ ممنوعہ بور اسلحہ پر پہلے 14 سال قید تھی، نئی ترمیم میں عمر قید کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ اسلحہ کی غیر قانونی ترسیل پر پہلے 3 سال قید تھی اب کم از کم 10 سال قید کی سزا ہو گی۔ جعلی لائسنس رکھنے پر موجودہ سزا 2 سال قید ہے، جسے نئی ترمیم میں 7 سال قید و جرمانہ شامل ہو گا۔
غیر قانونی خرید و فروخت پر پہلے معمولی جرمانے عائد تھے تاہم اب بھاری جرمانہ اور جائیداد ضبطی کی شق بھی منظور کی گئی ہے۔ تمام اسلحہ لائسنس اب جدید سسٹم اور سخت جانچ کے بعد جاری ہوں گے۔ عدالتوں کو فوری سماعت اور سزا سنانے کے خصوصی اختیارات دیئے جائیں گے۔ قانون کی خلاف ورزی پر اسلحہ ضبط، لائسنس منسوخ اور فوری گرفتاری لازمی ہوگی۔