کیف: یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ معدنیات کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

لندن میں یورپی سربراہی اجلاس کے بعد برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ انہیں یورپ کی مکمل حمایت حاصل ہے اور وہ یقین رکھتے ہیں کہ امریکا کے ساتھ تعلقات برقرار رہیں گے۔

یوکرینی صدر کے مطابق، یہ معاہدہ یوکرین کے وسیع معدنی وسائل کو استعمال میں لانے کے لیے ایک اہم قدم ہے، جو کہ جنگ کے بعد بحالی کے عمل کا حصہ بھی ہو سکتا ہے۔ تاہم، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک گرما گرم بحث کے باعث یہ معاہدہ عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ نے زیلنسکی سے کہا تھا: "یا تو آپ معاہدہ کریں گے، یا ہم باہر ہو جائیں گے، اور اگر ہم باہر ہو گئے تو آپ کو خود لڑنا ہوگا!"

اس سخت مؤقف کے بعد ملاقات کسی معاہدے کے بغیر ہی ختم ہوگئی۔ تاہم، زیلنسکی نے اب دوبارہ واضح کیا ہے کہ یوکرین اب بھی معاہدے کے لیے تیار ہے اور وہ امریکا کے ساتھ مثبت تعلقات چاہتے ہیں۔

امریکا اور یوکرین کے درمیان کشیدگی کے بعد، برطانیہ میں یورپی رہنماؤں کا خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا، جہاں یوکرین کی سکیورٹی اور دفاع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے اجلاس میں کہا کہ "یوکرین کی سلامتی میں پورے براعظم کا استحکام ہے، اور یورپی ممالک کو اپنی دفاعی کوششیں بڑھانی ہوں گی۔"

اجلاس میں روس-یوکرین جنگ کے خاتمے اور یورپی دفاعی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ساتھ کے بعد کے لیے

پڑھیں:

سعودی عرب کے ساتھ سول نیوکلیئر توانائی کے ابتدائی معاہدے کے قریب ہیں.امریکی وزیرتوانائی

ریاض(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اپریل ۔2025 )امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ سول نیوکلیئر توانائی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے ابتدائی معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب ہیں کرس رائٹ مشرق وسطیٰ کے سرکاری دورے پر ہیں اس دورے میں متحدہ عرب امارات اور قطر کے علاوہ خطے کے دیگر ممالک کا بھی دورہ کریں گے.

(جاری ہے)

عرب نشریاتی ادارے کے مطابق انہوں نے کہاکہ واشنگٹن اور ریاض کے درمیان اس بارے میں بات چیت جاری ہے کہ کمرشل بنیادوں پر سعودی عرب میں جوہری توانائی کی صنعت کے قیام کے لیے کس طرح تعاون کیا جا سکتا ہے سعودی عرب ہمیشہ سے سویلین جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کی اپنی خواہش کا برملا اظہار کرتا آیا ہے اور وژن 2030 کے تحت جوہری توانائی سمیت قابل تجدید اور صاف توانائی کے ذرائع پر انحصار بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے.

سعودی شوریٰ کونسل کی اقتصادی اور توانائی کمیٹی کے سابق رکن ڈاکٹر فہد بن جمعہ کا کہنا ہے کہ جس معاہدے کا حوالہ کرس رائٹ نے دیا ہے اس کا تعلق وژن 2030 کے تحت جوہری توانائی کے حصول سے ہے امریکی وزیر توانائی کے مطابق سعودی عرب کے ساتھ سول نیوکلیئر توانائی کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے 123 معاہدہ ضروری ہے 123 معاہدے سے مراد امریکی اٹامک انرجی ایکٹ 1954 کی دفعہ 123 ہے جو امریکی حکومت اور کمپنیوں کو سویلین استعمال کے لیے جوہری توانائی کے شعبے میں غیر ملکی اداروں سے تعاون کے لیے ضروری ہے.

اس قانون کا مقصد جوہری عدم پھیلاﺅاور جوہری توانائی کے پرامن استعمال کو یقینی بنانا ہے آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ امریکہ 2012 سے جوہری تعاون کے لیے 123 معاہدے کے حوالے سے سعودی عرب کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تاہم ایسوسی ایشن کے مطابق سعودی عرب ایسے انتظامات کو مسترد کرتا آیا ہے جس کے تحت اسے جوہری ایندھن پیدا کرنے کی صلاحیت کو ترک کرنا پڑتا.

خلیج کے جوہری ماہر نور عید کے مطابق سعودی عرب کے 123 معاہدے پر دستخط کا انحصار اس بات پر ہے کہ آیا امریکہ سعودی عرب سے یورینیم کی افزودگی اور ری پروسیسنگ کو ترک کرنے کا مطالبہ کرتا ہے یا نہیں جوہری ماہر کا کہنا ہے کہ انھیں حیرانگی نہیں ہوگی اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے ساتھ ایک ایسے معاہدے کے لیے راضی ہوجائیں جس کے تحت سعودی عرب یورینیم کی افزودگی کی صلاحیت حاصل کر سکے.

خیال رہے کہ سعودی عرب پہلے ہی چین کی مدد سے یورینیم کی کان کنی کر رہا ہے امریکہ اور سعودی عرب کے مابین جوہری معاہدے پر بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب واشنگٹن اور تہران کے درمیان ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں اگر ایران ایٹمی ہتھیار بنا لیتا ہے تو اس سے خطے میں اسلحے کی ایک نئی دور شروع ہو سکتی ہے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ اگر ایران نے ایٹمی ہتھیار بنائے تو ان کا ملک بھی اس کی پیروی کرے گا.

متعلقہ مضامین

  • چین نے امریکی دفاعی صنعت کو دھچکا دے دیا، 7 نایاب معدنیات کی برآمد پر پابندی
  • امریکا کا یوکرین جنگ بندی میں ثالثی سے دستبرداری کا عندیہ
  • ٹرمپ ضمانت دیں وہ پہلے کی طرح جوہری معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ایران
  • امریکا کا روس یوکرین امن معاہدے کی کوششیں ترک کرنے کا عندیہ
  • امریکہ کے ساتھ مذاکرات: کیا یورپ یوکرین کے معاملے میں اہمیت اختیار کر گیا ہے؟
  • یوکرین کے ساتھ معدنیات معاہدے پر 24 اپریل کو دستخط ہونگے. صدرٹرمپ
  • امریکا نے یوکرین کی تقسیم کا منصوبہ پیش کر دیا ، زیر قبضہ علاقوں پر روس کا کنٹرول رہنے کی تجویز
  • پاکستان اور ہنگری کے سفارت کاروں کیلیے ویزا فری سروس کے معاہدے پر دستخط
  • یوکرینی جنگ کے خاتمے سے متعلق امریکی یورپی مکالمت فرانس میں
  • سعودی عرب کے ساتھ سول نیوکلیئر توانائی کے ابتدائی معاہدے کے قریب ہیں.امریکی وزیرتوانائی