فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی معطلی ختم کردی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نوائے وقت رپور ٹ )فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی معطلی ختم کردی ہے۔ذرائع کے مطابق فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کو فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔ فیفا نے پی ایف ایف کانگریس کی جانب سے آئینی ترامیم منظور ہونے کے بعد پاکستان کی معطلی ختم کی ہے۔پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کے رکن شاہد کھوکھر نے معطلی ختم ہونے کی تصدیق کی ہے۔شاہدکھوکھر کا کہنا ہیکہ پی ایف ایف کانگریس کے اجلاس میں آئینی ترامیم کی منظوری کے بعد معطلی ختم ہوئی، پاکستان فٹبال فیڈریشن کی مسلسل سپورٹ پر فیفا اور اے ایف سی کے شکرگزار ہیں۔ گزشتہ ماہ فیفا نے پی ایف ایف کانگریس کی جانب سے انتخابی اصلاحات کے لیے آئینی ترامیم منظور نہ ہونے پر پی ایف ایف کی رکنیت کو معطل کردیا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان فٹبال فیڈریشن پی ایف ایف معطلی ختم فیفا نے
پڑھیں:
ایس ای سی پی نے مضاربہ آرڈیننس میں ترامیم کی منظوری دے دی
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے پالیسی بورڈ نے مضاربہ کمپنیز اور مضاربہ (فلوٹیشن اینڈ کنٹرول) آرڈیننس 1980 میں مجوزہ ترامیم کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار میں شائع ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ ترامیم ابتدائی طور پر جولائی 2020 میں مضاربہ آرڈیننس (ترمیمی) بل 2020 کے ذریعے قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں اور قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات سے منظوری حاصل کی اور غور و خوض کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں۔
تاہم اگست 2023 میں قومی اسمبلی کی مدت ختم ہونے کی وجہ سے یہ تجویز ختم ہو گئی۔
ایس ای سی پی نے مشاورت کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو فعال طور پر شامل کرکے ایک نئی تجویز کا جائزہ مکمل کیا ہے، نتیجتاً، پالیسی بورڈ نے نظر ثانی شدہ تجویز کو مزید قانونی کارروائی کے لیے فنانس ڈویژن کو پیش کرنے کے لیے حتمی شکل اور منظوری دی ہے۔
ابتدائی بل میں شامل اہم اصلاحات صنعت کی ترقی کو فروغ دینے، سرمایہ کاروں کو بااختیار بنانے اور مضاربہ سیکٹر کے اندر ریگولیٹری صف بندی کو بڑھانے پر مرکوز ہیں۔
اس تجویز میں مالیاتی وسائل کو متحرک کرنے اور کارکردگی کی بنیاد پر منافع کی تقسیم کو آسان بنانے کے لیے غیر فہرست شدہ مضاربہ متعارف کروانا شامل ہے۔
مزید برآں، یہ کمپنیز ایکٹ کے ساتھ گورننس کی دفعات کو ہم آہنگ کرکے، انتظامی تبدیلیوں کے لیے خصوصی قراردادوں کو قابل بنا کر اور کارروائی ختم کرنے کے لئے عدالتوں تک رسائی کے ذریعے سرمایہ کاروں کے تحفظ کو بہتر بنا کر سرمایہ کاروں کے حقوق کو مضبوط بناتا ہے۔
مزید ترامیم کا مقصد انضباطی کارروائیوں میں کمیشن کو بااختیار بنانا، کچھ فوجداری جرائم کو بہتر نفاذ کے لیے سول معاملات میں تبدیل کرنا اور مضاربہ ٹریبونل کو تحلیل کرکے اس کی ذمہ داریاں ہائی کورٹس اور سیشن عدالتوں کو منتقل کرکے ریگولیٹری نگرانی کو بہتر بنانا ہے۔