وزیر اعظم نے سحر و افطار میں گیس کی عدم فراہمی پر نوٹس لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے ماہ رمضان کے دوران سحر و افطار میں گیس کی فراہمی میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم نے اس حوالے سے رات گئے ہنگامی اجلاس منعقد کیا، جس میں سوئی کمپنیوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز اور سینئر انتظامیہ کے ساتھ سحر و افطار میں گیس کی فراہمی کے مسائل پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔
وزیر اعظم کی ہدایات پر سوئی سدرن گیس کمپنی نے فوری طور پر گیس پریشر میں 10 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ گیس ڈسٹریبیوشن مراکز کے آخری سروں پر واقع علاقوں میں سحری اور افطار کے اوقات سے 30-45 منٹ پہلے گیس کی فراہمی شروع کر دی جائے گی، جس سے ان علاقوں میں گیس کے پریشر میں بہتری آئے گی۔
سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی ترسیل کے نظام کی نگرانی کے لیے ہیڈ آفس اور ریجنل دفاتر میں کنٹرول رومز بنانے کا اعلان بھی کیا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر گیس کی فراہمی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ گیس کے کم پریشر کی شکایات کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، اور اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گیس کی فراہمی میں گیس
پڑھیں:
یوکرین، برطانیہ اور فرانس جنگ بندی منصوبہ تیار کرنے پر متفق،امریکا کو پیش کیا جائے گا
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مارچ2025ء) برطانیہ، فرانس اور یوکرین کے رہنما یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کو بند کرنے کا منصوبہ تیار کرنے پر متفق ہو گئے ، جو تیار کئے جانے کےبعد امریکا کو پیش کیا جائے گا۔ یہ پیش رفت روسی یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق مشاورت کے لئے اتوار کو لندن میں منعقدہ سربراہی اجلاس میں سامنے آئی۔جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے لندن میں ہونے والی اس سربراہی کانفرنس میں رہنمائوں کو بتایا کہ ان سب کو یورپ کی سلامتی کے لئے مل کر ایک ایسے نادر لمحے کو بروئے کار لانا ہو گا جو ایک پوری نسل انسانی کو صرف ایک ہی بار ملتا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ لندن میں اس سربراہی اجلاس سے اچھے نتائج حاصل کرنا ان تمام ممالک کی سلامتی کے لئے بھی ناگزیر ہے جن کے رہنما یہاں موجود ہیں اور ان کے لیے بھی جو یہاں موجود نہیں۔(جاری ہے)
سربراہی اجلاس میں برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ یوکرین میں روس کی شروع کردہ جنگ کے خاتمے کے لئے ایک سیزفائر پلان پر مل کر کام کریں گے۔برطانوی وزیر اعظم کے مطابق یہ جنگ بندی منصوبہ بعد میں امریکا کو پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے لندن سربراہی اجلاس کے اغراض و مقاصد اور یورپی سلامتی سے متعلق اپنی ترجیحات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پوری توجہ اس بات پر ہے کہ وہ جنگ بندی کے لئے مذاکرات اور امن کی بحالی کے لئے پل کے طور پر کام کر سکیں۔انہوں نے امریکی صدر اور یوکرینی وزیر اعظم کی ملاقات کے حوالے سے کہا کہ وہ امن بات چیت کی دو روز پہلے ناکامی کو ایک ایسے موقع کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں جس کے ذریعے بیان بازی کرنے کے بجائےامریکی صڈر ڈونلڈ ٹرمپ، یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی اور فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کو ساتھ لے کر آگے بڑھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ میں روس کے صدر ولادی میر پیوٹن پر تو اعتماد نہیں کرتا لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خاص طور پر جب وہ کہتے ہیں کہ وہ دیرپا امن چاہتے ہیں ، پر مکمل اعتماد کرتا ہوں۔\932