اسلام آباد:

لاہور ہائیکورٹ میں سپریم کورٹ کی حدود میں قائم ’’انسانی حقوق یادگار‘‘ کی تعمیراتی لاگت سمیت دیگر معلومات کیلیے درخواست دائر کر دی گئی۔

وکیل ابوذر سلمان نیازی کی دائر درخواست میں رجسٹرار سپریم کورٹ کو مدعا علیہ بناتے ہوئے انھیں معلومات فراہم کرنے کیلیے ہدایات جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے، سماعت آج جسٹس شمس محمود مرزا کریں گے۔

یہ پروجیکٹ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دور میں شروع ہوا۔ درخواست کے مطابق درخواست گزار نے دو مرتبہ معلومات کیلئے رجسٹرار سپریم کورٹ سے رجوع کیا مگر کوئی جواب نہ ملا۔

درخواست میں پروجیکٹ کے حوالے سے رجسٹرار سے چھ سوالوں کے جواب مانگے ہیں، جن میں پروجیکٹ منظوری کا طریقہ کار،ذمہ دار اتھارٹی اور متعلقہ قانون و ریگولیشن کی وضاحت مانگی گئی ہے جس کے تحت پروجیکٹ کی منظوری دی گئی، 

چوتھا سوال پروجیکٹ کا ڈیزائن و آرکیٹکچرل خدمات فراہم کرنیوالی کمپنی اور خدمات کے حصول کے طریقہ کار سے متعلق ہے، آخری سوال پروجیکٹ کا تعمیراتی کام کرنیوالی کمپنی اور کل لاگت سے متعلق ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ

پڑھیں:

عدالتوں میں 4 ہزار 457 ارب کے ٹیکس ریونیو کیسز زیر التوا

اعلیٰ عدالتوں میں 4 ہزار 457 ارب روپے کے ٹیکس ریونیو کیسز زیر التوا ہیں۔

چیف جسٹس کی زیر صدارت نومبر 2024ء کے اجلاس میں بتایا گیا کہ تقریباً 2 ہزار ریونیو کیسز مختلف ٹریبونلز اور عدالتوں میں زیر التوا ہیں، جن پر حکم امتناع جاری ہوچکے ہیں۔

اس معاملے پر سپریم کورٹ کمیٹی نے تجویز دی کہ عدالت عظمیٰ میں ایک اے ڈی آر یونٹ قائم کیا جائے تاکہ ایف بی آر، دیگر ریاستی اداروں کے اے ڈی آر نظام کی نگرانی کی جاسکے۔

کمیٹی نے سپریم کورٹ اور تمام ہائیکورٹس میں ایک اے ڈی آر سیل قائم کرنے کی تجویز دی۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کی امداد پر پابندی کیخلاف انسانی حقوق تنظیمیں اسرائیلی عدالت پہنچ گئیں
  • کشمیری وفد اقوامِ متحدہ انسانی حقوق کونسل اجلاس کیلئے روانہ
  • حکومت بجلی سستی کرنے کیلئےپر عزم، نیپرا میں درخواست دائر
  • حکومت نے بجلی سستی کرنے کیلئے درخواست دائر کر دی
  • عدالتوں میں 4 ہزار 457 ارب کے ٹیکس ریونیو کیسز زیر التوا
  • سپریم کورٹ میں مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
  • سینیئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر کا سیاسی صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس ریٹائر ہوگئے
  • توہین عدالت کے کیس میں بری ہونے والے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نظر عباس عہدے سے ریٹائر ہو گئے