Express News:
2025-03-03@11:29:45 GMT

امریکی جج نے ٹرمپ کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

واشنگٹن:

امریکہ کے ایک جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وفاقی نگران ادارے کے سربراہ، ہیمپٹن ڈیلنگر کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق واشنگٹن کے امریکی ڈسٹرکٹ جج ایمی برمن جیکسن نے فیصلہ سنایا کہ ڈیلنگر کو برطرف کرنے کی کوشش صدر کے اختیارات سے تجاوز کرتی ہے اور اس سے ایگزیکٹو برانچ کے عہدیداروں کو غیر قانونی دباؤ ڈالنے کا موقع ملے گا۔

جج جیکسن نے اس بات کو مسترد کیا کہ اس قانون کا اطلاق غیر آئینی ہے، اور کہا کہ یہ قانون وفاقی ملازمین اور خاص طور پر وسل بلورز کو تحفظ فراہم کرتا ہے تاکہ وہ غیر قانونی سلوک کا مقابلہ کر سکیں۔

فیصلے کے بعد محکمہ انصاف نے اس کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے وکلا کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ٹرمپ کے اختیارات کی حدود کو محدود کرتا ہے، لیکن جیکسن نے اس کے خلاف اپنے موقف میں کہا کہ اس فیصلے سے صدر کے اختیارات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

واضح رہے کہ واچ ڈاگ ایجسنی کے سربراہ ہیمپٹن ڈیلنگر کو سابق صدر جو بائیڈن نے 5 سال کے لیے تعینات کیا تھا، انہوں نے عدالت کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ وفاقی ملازمین کی قانونی تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

زیلنسکی کے ساتھ ہتک آمیز رویہ، نائب صدر کیخلاف امریکی عوام کا احتجاج

VERMONT, US:

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ جمعہ کو اوول آفس وائٹ ہاؤس میں ہتک آمیز رویہ اختیار کرنے پر امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے خلاف امریکی عوام نے مظاہرہ کیا۔

امریکہ میں ورمونٹ کے علاقے ویٹسفیلڈ میں جے ڈی وینس اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سیروتفریح کے لیے آ رہے تھے، احتجاجی مظاہرین نے بھی جے ڈی وینس کے خلاف مظاہرے کے لیے اسی علاقے کا انتخاب کیا جہاں سے نائب صدر کو گزرنا تھا۔

مظاہرین نے یوکرین کے حق میں نعرے اور بینر اٹھا رکھے تھے اور ان کا مقصد وینس اور اس کے خاندان کو پیغام دینا تھا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ سے تلخ کلامی کے بعد یوکرینی صدر کا برطانیہ میں پر تپاک خیر مقدم

امریکی میڈیا کے مطابق مظاہروں کے بعد وینس کا خاندان اپنے متوقع اسکئی ریزورٹ کے بجائے نامعلوم غیر معروف مقام پر منتقل ہو گیا۔

نیویارک، لاس اینجلس اور بوسٹن میں بھی سینکڑوں افراد نے ہفتے کے روز یوکرین کی حمایت میں احتجاج کیا۔

وائٹ ہاؤس کے اندر ہونے والی اس غیر معمولی بات چیت میں وینس نے یوکرائنی صدر پر امریکہ کے ساتھ بدسلوکی کا الزام لگایا۔ ٹرمپ نے بھی زیلنسکی سے کہا کہ وہ روس کے ساتھ معاہدہ کریں ورنہ ہم پیچھے ہٹ جائیں گے اور انہیں تیسری جنگ عظیم سے کھیلنے کا الزام عائد کیا۔

مزید پڑھیں: یوکرینی صدر کی ٹرمپ سے لڑائی کے بعد برطانوی بادشاہ چارلس سے ملاقات

ویٹسفیلڈ میں ہونے والا احتجاج پہلے ہی اس ہفتے کے شروع میں منظم کیا گیا تھا، لیکن ٹرمپ اور وینس کے ساتھ زیلنسکی کی جھگڑے کے بعد مزید افراد اس میں شامل ہو گئے۔ احتجاج کے منتظمین نے کہا کہ اس واقعے نے لوگوں کو زیادہ جوش دلا دیا ہے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس جو اپنی اہلیہ اُشا اور تین بچوں کے ساتھ ورمونٹ آ رہے تھے، نے ابھی تک ان احتجاجات پر کوئی عوامی بیان نہیں دیا۔

ویٹسفیلڈ میں ٹرمپ اور وینس کے حامیوں کی طرف سے بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • لیگی رہنماؤں حق نواز عباسی اور راجہ شاہد احمد کی سزائیں کالعدم قرار
  • زیلنسکی کے ساتھ ہتک آمیز رویہ، نائب صدر کیخلاف امریکی عوام کا احتجاج
  • عمران خان کو یوکرینی صدر کے ساتھ ٹرمپ کے رویے سے سبق سیکھنا چاہیے، امیر مقام
  • عمران خان کو یوکرینی صدر کے ساتھ ٹرمپ کے رویے سے سبق سیکھنا چاہیے، وفاقی وزیر
  • ٹرمپ کا افغانستان میں فوج واپس بھیجنے کا عندیہ
  • کیا زیلینسکی کے نامناسب ’ڈریس‘ نے ٹرمپ کو پہلے ہی مشتعل کر دیا تھا؟
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یوکرینی صدر کو ڈانٹنے کی ویڈیو آ گئی
  • ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے رویے پر تحمل کا مظاہرہ کیا، روس
  • زیلنسکی اور ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران سخت جملوں کا تبادلہ