یوکرین سے اظہاریکجہتی کیلیے یورپی رہنماؤں کا اجلاس، فوجی امداد جاری رکھنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
برطانیہ میں یوکرین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے منعقدہ سربراہی اجلاس میں یورپی رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ جنگ جاری رہنے تک یوکرین کو فوجی امداد فراہم کی جاتی رہے گی اور روس پر اقتصادی دباؤ میں اضافہ کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے درمیان کشیدگی کے بعد، برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کی میزبانی میں یہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور دیگر یورپی ممالک کے سربراہان، نیٹو کے سیکرٹری جنرل، یورپی کمیشن اور یورپی کونسل کے صدور شریک ہوئے۔ اجلاس میں روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں اور یورپی دفاع کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے بتایا کہ شرکاء نے چار اہم نکات پر اتفاق کیا ہے:
جنگ جاری رہنے تک یوکرین کی فوجی امداد جاری رکھی جائے گی۔ روس پر اقتصادی دباؤ میں اضافہ کیا جائے گا۔ کسی بھی امن مذاکرات میں یوکرین کی شمولیت ضروری ہوگی۔ امن معاہدے کی صورت میں مستقبل میں روسی جارحیت کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔سر کیئر اسٹارمر نے مزید کہا کہ مستقل امن کے لیے یوکرین کی سلامتی اور خودمختاری کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ برطانوی حکومت یوکرین کو یوکے ایکسپورٹ فنانس کے تحت 1.
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق برطانوی وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یورپ اور امریکا کو ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا اور یورپ کی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ یہ براعظم امریکا کے ساتھ مل کر کام کرے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ، فرانس اور دیگر ممالک نے جنگ روکنے کے منصوبے پر یوکرین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے اور اس منصوبے پر امریکا سے بات چیت کی جائے گی تاکہ اسے آگے بڑھایا جا سکے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی شہریت رکھنے والے یرغمالی سے متعلق حماس کا اہم بیان سامنے آگیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ جب سے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر شدید بمباری کا آغاز ہوا ہے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی کی حفاظت پر مامور ٹیم سے ہمارا رابطہ منقطع ہوگیا۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اپنے بیان میں کہاکہ ایسے لگ رہا ہے کہ قابض فوج خود اسے قتل کرنا چاہتی ہے تاکہ دُہری شہریت رکھنے والے قیدیوں کے دباؤ سے خود کو آزاد کرکے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، مزید 39 فلسطینی شہید کردیے
واضح رہے کہ ہفتے کے روز حماس کی جانب سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی ایدان الیگزینڈر کی ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی، جس میں وہ ٹرمپ سے مطالبہ کررہے تھے ان کی رہائی کے لیے کردار ادا کیا جائے۔
ویڈیو میں وہ کہہ رہا تھا کہ امریکی صدر اسرائیلی وزیراعظم کے جھوٹ پر یقین نہ کریں۔
ترجمان القسام بریگیڈز ابو عبیدہ کے بیان کے بعد حماس نے غزہ میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ کے لیے بھی ایک ویڈیو جاری کی، جس میں کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت نے خود ہی یرغمالیوں کو ہلاک کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس لیے آپ اپنے پیاروں کی لاشیں وصول کرنے کے لیے تیار رہیں۔
یہ بھی پڑھیں غزہ میں فلسطینیوں کا انسانی ڈھال کے طور پر استعمال، اسرائیلی فوجی نے سنسنی خیز انکشافات کردیے
یہ بھی واضح رہے کہ امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی ایدان الیگزینڈر کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ حماس کی قید میں آخری زندہ امریکی یرغمالی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ابو عبیدہ اسرائیل اسرائیلی یرغمالی القسام بریگیڈز امریکی شہریت ترجمان حماس فلسطین مزاحمتی تنظیم وی نیوز