میزبان: اجمل ستار ملک

(ایڈیٹر فورم)

رپورٹ: احسن کامرے

عکاسی: وسیم نیاز

 رمضان المبارک کا آغاز ہوچکا ہے۔ ایکسپریس میڈیا گروپ ہر سال استقبال رمضان کے حوالے سے خصوصی لیکچر کا اہتمام کرتا ہے۔ اپنی اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے رواں برس بھی ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی و مہتمم جامعہ نعیمہ لاہور، ڈاکٹر علامہ راغب حسین نعیمی کے ساتھ خصوصی لیکچر کا اہتمام کیا گیا جس کی رپورٹ نذر قارئین ہے۔ 

 ڈاکٹر علامہ راغب حسین نعیمی

 چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

 مہتمم جامعہ نعیمہ لاہور

 رمضان المبارک کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس کی آمد سے قبل ہی دنیا کے تمام مسلمان اس برکتوں اور فضیلتوں والے مہینے کی تیاری شروع کر دیتے ہیں۔ اس موقع پر سب سے اہم یہ ہے کہ ہم رمضان المبارک کیسے بسر کریں اور اس کے لیے ہمیں کیا تیاری کرنی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ اس ماہ مبارک میں نیکی کے اجر کو بڑھا دیتا ہے۔ نبی کریمﷺ فرماتے ہیں کہ شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے۔ نماز، زکوٰۃ، حج، جہاد اور صدقہ و خیرات کرنے سے اللہ تعالی آخرت میں جنت عطا کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔ روزہ رکھنے کا اجر جنت تو ہے ہی، جو ضرور ملے گی لیکن اللہ تعالی فرماتا ہے کہ روزہ رکھنے والے کا اجر میں خود ہوں۔ رمضان المبارک کے بارے میں قرآن پاک میں ارشاد ہے کہ’’ اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کر دیئے گئے ہیں جیسا کہ پہلی امتوں پر فرض تھے تاکہ تم متقی ہو جاؤ‘‘۔

 مسلمان جب بھی کوئی عبادت کر تا ہے تو دوسرے کو پتہ چلتا ہے کہ یہ نمازی ، حاجی ہے ،جہاد ،صدقہ خیرات کرنے والا ہے ، صاحب استطاعت ہے ، زکوٰۃ دیتا ہے لیکن روزہ ایسی عبادت ہے جس کا علم صرف بندہ اور اللہ کے درمیان ہوتا ہے۔   جو نہی شعبان مبارک کا مہینہ شروع ہوتا تو آقائے دوجہاں ﷺ رمضان کی تیاری شروع کر دیتے تھے۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کا بھی یہی فرمان ہے کہ نبی کریم ﷺ شعبان میں رمضان کی تیاری کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دیتے تھے۔ آپﷺ شعبان مبارک میں کثرت سے روزے رکھتے تھے اور آخری عشرہ میں آپﷺ روزہ رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی نفلی عبادات میں بھی اضافہ کرنا شروع کر دیتے تھے۔ نبی کریم ﷺ شعبان مبارک میں دن کو روزہ رکھتے اور رات کو قیام فرماتے۔ رمضان المبارک کی مکمل تیاری کے لیے آپﷺ اپنے تمام معاملات کو بہتر طریقے سے انجام دیتے تاکہ رمضان شریف شروع ہوتے ہی خشوع خضوع کے ساتھ دن کو روزہ رکھیں، رات کو قیام کریں، نوافل وتہجد پڑھیں اور قرآن پاک کی تلاوت فرمائیں کیونکہ رمضان المبارک میں نفلی عبادات کا ثواب فرض نماز کے برابر ہو جاتا ہے۔ ایک عام مسلمان کو نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے شعبان المبارک میں رمضان کی تیاری کا مکمل انتظام کر لینا چاہیے کوشش کریں کہ گھر کا پورے ماہ کا راشن ڈالیں اور اسی طرح اگر صاحب استطاعت زکوٰۃ رکھتے ہیں، اس کا بھی حساب کر لیں تاکہ جو نہی یکم رمضان ہو اپنی مکمل زکوٰۃ ادا کر دی جائے۔ زکوٰۃ ادا کرتے ہوئے مدرسے کے طلباء، یتیم، بیوہ، مسافر اور غریب لوگوں کا خیال رکھا جائے۔ رمضان المبارک کو بسر کرنے کے لیے ہمیں اپنے ہمسائے ، محلے دار سمیت جہاں تک ممکن ہو لوگوں کی خدمت کرنی چاہیے۔ کوشش کریں کہ صدقہ خیرات کرتے ہوئے غرباء کے گھروں میں ماہ مبارک رمضان کا راشن ڈال دیں تاکہ رمضان المبارک کے متبرک لمحات میں وہ بھی نیکیوں کا اجر حاصل کر سکیں اور یہ عمل آپ کے لیے باعث برکت و ثواب بن جائے۔  رمضان المبارک شروع ہوتے ہی ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ نماز باجماعت مسجد میں جا کر ادا کریں۔ مسجد میں نماز ادا کرنے کا ثواب گھر سے بہت زیادہ ہے اور پھر رمضان المبارک کی وجہ سے مزید اجر و ثواب بڑھ جائے گا۔ کوشش کر یں کہ پانچ وقت نماز مسجد میں ادا کریں اور رات کو نماز تراویح کا اہتمام بھی کیا جائے۔ یہ مشاہدے میں آیا ہے کہ ملازمت پیشہ افراد اپنے دفاتر اور ہسپتال میں دوران ڈیوٹی تلاوت قرآن پاک شروع کر دیتے ہیں اور باہر مریض اور سائل، انتظار اور کام میں تاخیر کی وجہ سے پریشان ہو رہے ہوتے ہیں، ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ ڈیوٹی سرکاری ہو یا نجی، اسے صحیح طریقے سے ادا کرنا ہی رمضان بسر کرنے کی بہترین مثال ہے۔ بروقت ڈیوٹی پر پہنچیں، خوش دلی سے کام کریں اور لوگوں کی خدمت کریں۔ روزہ درحقیقت لوگوں کی خدمت کا ہی نام ہے۔ رمضان المبارک میں خدمت کا جذبہ عروج پر ہونا چاہیے۔ صلہ رحمی کا دامن پکڑ کر رکھیں اورکسی کام میں صبر کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔ فرض نماز کے ساتھ نفلی عبادات کا بھی خیال رکھا جائے۔ تہجد کی نماز لازمی پڑھی جائے اور شکرانے کے نوافل بھی پڑھے جائیں۔ کثرت تلاوت قران پاک ہونی چاہیے۔ رمضان المبارک میں نبی کریم ﷺ اور سیدنا حضرت جبرائیل علیہ السلام دو قران پاک کی مکمل تلاوت کرتے تھے۔ ہمیں بھی اسی سنت پر عمل کرنا چاہیے۔

 کوشش کریں کہ رمضان المبارک میں ہر شخص روزانہ دو سپارے تلاوت لازمی کرے۔ جہاں قرآن کے ایک حرف پڑھنے سے دس نیکیاں ملتی ہیں وہاں اگر قرآن کو سمجھنے کی کوشش کریں یعنی کہ قرآن پاک کا ترجمہ پڑھنے کی کوشش بھی کی جائے تو بہت بہتر ہے۔ اس سے انسان کی زندگی میں بہت بڑی تبدیلی آتی ہے۔ صبح سحری کرنے کے لیے جلدی اٹھیں، وضو کریں ، تہجد کے دو،چار، چھ، اٹھ نوافل پڑھنے کی کوشش کریں۔ اس کے بعد انتظار نہ کریں کہ روزہ کس وقت بند ہوگا، فوراََ سحری کر کے، تازہ وضو کریں اور اپنے قریب مسجد میں چلے جائیں۔ وہاں جا کر اذان کے بعد دو سنت ادا کریں اور پھر قرآن پاک کی تلاوت کریں۔ نماز فجر ادا ہو جائے تو پھر تلاوت قرآن پاک کریں۔ وقت ہو تو کچھ آرام کرلیں ورنہ اپنے کام کے لیے دفتر چلے جائیں۔ دن میں خاموشی کو اپنا شیوہ بنا لیں۔ اگر کوئی شخص آپ کے سامنے فحش گفتگو کرے ، گالی دے یا لڑائی کرنے کی کوشش کرے تو درگزر کریں اور اس کو کہیں کہ میں روزے سے ہوں۔

 سحری اور افطاری میں اعتدال کے ساتھ اتنا کھائیں اورپئیں جس سے آپ بیمار نہ ہوں۔ رمضان المبارک میں ہر لمحے نیکیاں ہی نیکیاں ہیں، اس لیے آپ جہاں اپنے دوستوں یا رشتہ داروں کی افطاری کراتے ہیں وہاں مدرسہ کے طلباء،غریب، مسکین، یتیم اورمسافروں کی بھی افطاری کرنے کا اہتمام کریں کیونکہ افطاری کرنے اور کرانے کا بہت زیادہ اجر و ثواب ہے۔  رمضان المبارک میں کثرت سے صدقہ وخیرات کریں اور اللہ کریم اور نبی کریمﷺ کے وسیلے سے بھرپور دعائیں مانگیں۔  اپنے اور اپنے خاندان کے لیے، تمام مسلمانوں اور پاکستان کے لیے خصوصی دعا کریں۔ روزہ رکھ کر اس انداز سے زندگی گزاریں کہ لوگوں کو تبدیلی معلوم ہو۔ یہ تبدیلی رمضان کے بعد بھی قائم رہنی چاہیے۔ رمضان المبارک میں تورات،زبور، انجیل اور قران پاک کا نزول ہوا ہے۔ آخری عشرہ میں لیلۃ القدر کی تلاش کے لیے اپنی کوششوں کو مزید تیز کر دیں کیونکہ انسان کو نہیں پتہ آنے والا رمضان نصیب بھی ہوگا کہ نہیں، اس لیے اپنے رب کو راضی کرنے کی کوشش کریں۔ رمضان المبارک میں خوب نیکیاں کماتے ہوئے صدقہ خیرات کریں۔ لوگوں کی افطاری کرائیں، غریب، مسکین بچوں کو عید کے کپڑے بنوا کر دیں، ان کی خوشیوں میں شامل ہو جائیں، اس کا بہت بڑا اجر ہے۔ کوشش کریں کہ رمضان المبارک میں سارا دن باوضو رہیں۔ باوضو رہنے کے ساتھ ساتھ آپ چلتے پھرتے اپنی زبان سے کثرت سے درود شریف پڑھیں جوآپ کی نجات کے لیے کافی ہے۔ درود شریف پڑھنے سے دنیا اور آخرت میں اللہ تعالی آپ کے لیے آسانیاں پیدا کر دیتا ہے۔

ماہ رمضان ، اللہ تعالی کا ماہ مبارک ہے جس میں عبادت، صلہ رحمی، اخلاق اور خدمت کا جذبہ عام ہونا چاہیے تاکہ قیامت کے روز ہمارے لیے یہ اجر عظیم بن جائے۔ رمضان المبارک میں بہت سارے لوگ صلوۃ التسبیح وظائف کرتے ہیں۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں لیلۃ القدر لازمی آتی ہے۔ جس شخص نے اللہ تعالی کو راضی کر لیا اسی دن اس کی لیلۃ القدر ہوتی ہے۔ یکم رمضان سے لے کر 30 رمضان تک یاآخری عشرہ میں یا طاق رات میں یا 27ویں رات میں یہ عمل لازمی کریں۔ روزانہ رات کو صدقہ ادا کریں، تین مرتبہ سورۃ اخلاص کی تلاوت کریں، دو رکعت نماز نفل شکرانہ اور ایک ہزار مرتبہ درود شریف پڑھیں کیونکہ لیلۃ القدراگر آپ کو مل جاتی ہے اورآپ یہ چار عمل کر رہے ہیں توآپ کی کتاب میں لکھ دیا جائے گا کہ آپ صدقہ دینے والے ہیں، قرآن کی تلاوت کرنے ، نوافل اور درود شریف پڑھنے والے ہیں۔ جہاں آپ نے رمضان المبارک میں اور بہت سی تیاری کرنی ہے یہ عمل اگر اپ یکم رمضان سے لے کر 30 رمضان تک کریں گے تو آپ کو دنیا اور آخرت کی نعمتیں عطا کر دی جائیں گی۔رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں آخری عشرہ میں اعتکاف میں بیٹھا جاتا ہے۔ نبی کریمﷺرمضان المبارک کے آخری عشرہ میں باقاعدگی سے اعتکاف کا اہتمام کرتے تھے۔ جہاں ہم ساری نیکیوں کا اہتمام کرتے ہیں وہاں ہمیں اعتکاف بیٹھنے کے لیے بھی اہتمام کرنا چاہیے۔ مردحضرات اعتکاف بیٹھنے کے لیے اپنی قریبی مسجد کو منتخب کریں اور خواتین اپنے گھروں میں اعتکاف کر سکتی ہیں۔ اعتکاف میں کثرت سے نوافل پڑھنا، تلاوت قرآن پاک پڑھنا، ذکر اذکار کثرت سے کرنا اور دنیا سے کٹ کر صرف اپنے رب سے لو لگا لینا ضروری ہے۔ اعتکاف کی فضیلت اتنی زیادہ ہے کہ اسے بیان کرنے کیلئے وقت کم پڑ جائے گا اور زندگی ختم ہو جائے گی۔ اعتکاف درحقیقت بندے اور رب کے تعلق کا نام ہے۔ اللہ تعالی ہم سب کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے کو احسن طریقے پرچلائے۔ ہمیں چاہیے کہ رمضان کے بابرکت اور مقدس مہینے کو اعلیٰ طریقے سے ادا کرنے کی نیت کر لیں کہ ہم انشاء اللہ رمضان کے پورے روزے رکھیں گے، پنجگانہ نمازیں ادا اور  نماز تراویح کا اہتمام کریں گے۔ لوگوں سے صلہ رحمی کریں گے، غرباء اور مساکین کی افطاری کرائیں گے ۔ خود نیکی کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو نیکی کی تلقین کریں گے۔ رمضان المبارک کا دل سے احترام کرنے کے ساتھ ساتھ یہ دعاکریں کہ اے اللہ! ہم رمضان المبارک کو تیرے فضل سے اور کرم سے ادا کریں گے اور ہمیں چاہیے کہ ہم رمضان المبارک کو اس طریقے سے بسر کریں کہ رمضان ہم پر راضی ہو جائے۔ اللہ تعالی ہمیں نیکی کرنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین!۔ اے اللہ! تو ہم سے راضی ہو جا اور ہم رمضان المبارک کو اس طرح گزاریں کہ تو ہم سے راضی ہو جائے اور نبی کریم ﷺ خوش ہو جائیں۔ تیری رضا اور تیرے نبی کریم ﷺکی رضا ہی دراصل ہماری زندگی ہے۔   n

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رمضان المبارک میں رمضان المبارک کے ہم رمضان المبارک کہ رمضان المبارک رمضان المبارک کو شروع کر دیتے کے ساتھ ساتھ کوشش کریں کہ اللہ تعالی کا اہتمام تلاوت قرا درود شریف قرا ن پاک رمضان کے کی تلاوت لوگوں کی کی تیاری مبارک کا کریں اور کے لیے ا ہو جائے کی کوشش کرنے کے کرنے کی کوشش کر کریں گے رات کو

پڑھیں:

ماہ مبارک رمضان اللہ تعالیٰ کی عبودیت اور بندگی کا مہینہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی

جیکب آباد میں مبلغات کیلئے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں ہمیں قرآن مجید پڑھنے، سمجھنے اور اس پر عمل کرنیکی کوشش کرنی چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ماہ مبارک رمضان اللہ تعالیٰ کی عبودیت اور بندگی کا مہینہ ہے۔ یہ نزول قرآن اور بہار قرآن کا مہینہ ہے۔ اس لئے ماہ مبارک رمضان میں ہمیں قرآن مجید پڑھنے، سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ ہم میں سے ہر انسان کو چاہئے کہ وہ روزانہ قرآن کریم کی تلاوت کو اپنا معمول بنا دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا جیکب آباد کے زیر اہتمام استقبال ماہ مبارک رمضان کی مناسبت سے مبلغات کے لئے منعقدہ سیمینار سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مبلغات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روزہ عظیم عبادت ہے، جو اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کا سبب ہے اور آتش جہنم کے مقابلے میں ڈھال ہے۔ ہمیں ماہ مبارک رمضان کے دوران اپنی آنکھوں، ہاتھوں، کانوں اور تمام اعضاء و جوارح کو بھی اللہ تبارک و تعالیٰ کی نافرمانی اور معصیت سے بچانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ روزہ دار کو افطار کرانا باعث اجر و ثواب ہے۔ اہل خیر کو آگے بڑھ کر ماہ مبارک رمضان میں غریب اور مسکین لوگوں کی افطار کا اہتمام کرنا چاہئے۔ دینی مدارس اور مساجد کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ اس موقع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا جیکب آباد کی پرنسپل رقیہ سلطانہ نے کہا کہ خواتین معاشرے کی نصف آبادی ہیں۔ خواتین میں دین کی تبلیغ اور دینی تعلیمات کا فروغ ضروری ہے۔ نئی نسل کی تربیت خواتین کی ذمہ واری ہے۔ مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا جیکب آباد کی جانب سے ہر سال ماہ مبارک رمضان اور محرم الحرام میں صوبہ بلوچستان اور ضلع جیکب آباد میں مبلغات کو اعزام کیا جاتا ہے۔ اس سال بھی ماہ مبارک رمضان میں مدرسہ کے زیر انتظام 31 مقامات پر خواہران کو تبلیغ کے لئے بھیجا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ماہ مبارک رمضان اللہ تعالیٰ کی عبودیت اور بندگی کا مہینہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • ملک بھر میں برکتوں کے مہینے کا آغاز، نماز عشا کے بعد پہلی تراویح کا اہتمام
  • ملک میں رحمتوں اور برکتوں والے مہینے رمضان المبارک کا آغاز، آج پہلی تراویح کا اہتمام
  • رمضان المبارک کے آغاز پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے قوم کے نام پیغامات
  • ’رمضان کے حقیقی جذبے کے تحت ضرورت مندوں کی مدد کریں‘ بلاول بھٹو کی قوم سے اپیل
  • ملک بھر میں رحمتوں اور برکتوں کے مہینے رمضان المبارک کا آغاز
  • رمضان المبارک کا پیغام یہی ہے کہ ہم اپنی ذات سے بلند ہو کر دوسروں کی مدد کریں، صدر مملکت
  • رمضان المبارک رحمت، بخشش و مغفرت کا مبارک مہینہ ہے، طاہرالقادری
  • رمضان ایک مقدس مہینہ ہے جس میں اللہ کے قریب ہونے کا موقع ملتا ہے، میرواعظ عمر فاروق