ایس ایچ او سکرنڈ کا پولیس اہلکاروں پر منشیات اور جسم فروشی کے اڈے چلانے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
فوٹو فائل
سکرنڈ تھانے کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) اصغر اعوان نے پولیس اہلکاروں پر منشیات اور جسم فروشی کے اڈے چلانے کا الزام عائد کردیا۔
ایس ایچ او سکرنڈ اصغر اعوان کی ویڈیو وائرل ہوگئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ میرے جوان منشیات فروشی، جسم فروشی کے اڈوں سے ماہانہ وصول کرتے ہیں، میرے جوان مرغوں کی لڑائی کے اڈوں سے بھی ماہانہ وصول کرتے ہیں۔
سلمان نے چند روز قبل ڈکیتی میں شاہ فیصل نامی شخص کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا، پولیس
اصغر اعوان نے کہا کہ آئس کے نشے سے نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے، والدین مجھ سے شکایات کرتے ہیں، پولیس اہلکاروں کی سہولت سے منشیات کا زہر نوجوانوں کی رگوں میں دوڑ رہا ہے۔
ایس ایچ او نے کہا کہ اس دن سے ڈرو جب تمہاری اپنی اولاد منشیات کی عادی بنے۔
انکا کہنا تھا کہ منشیات کے سہولت کار پولیس جوان وردی اتار کر خاکروب کی ڈیوٹی کریں۔
ایس ایچ او نے یہ بھی کہا کہ موت سے نہ ڈریں، میں نے گھوٹکی میں پولیس افسران اور اہلکاروں کی شہادتیں دیکھی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پی اے سی ممبر کے گھر سے میٹر اتارنے کا معاملہ، چیئرمین کمیٹی کا معاملہ حل ہونے تک اجلاس نہ چلانے کا اعلان
جنید اکبر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں ممبر پی اے سی ثنء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا کل چیئرمین واپڈا سے سوال کیا کہ 4 ارب کا پراجیکٹ 36 ارب میں کیوں ہوا؟ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کمیٹی رکن ثنا اللہ مستی خیل کے گھر سے بجلی کے میٹر اتارے جانے کی مذمت کرتے ہوئے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے تک کمیٹی اجلاس نہ چلانے کا اعلان کر دیا۔ جنید اکبر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں ممبر پی اے سی ثنء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا کل چیئرمین واپڈا سے سوال کیا کہ 4 ارب کا پراجیکٹ 36 ارب میں کیوں ہوا؟ میں نے ان سے تقرری کے بارے بھی سوال پوچھا تھا، سوال کرنےکی پاداش میں رات گئے میرے گھر، رشتہ داروں کے گھروں سے بجلی کے میٹر اتار لیے گئے۔ ثناء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا اگر پی اے سی میں سوال کرنے پر انتقامی کاروائیاں ہوں گی تو کمیٹی اپنا کام کیسے کرے گی؟
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ارکان نے معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوءے معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں لا کر سخت ترین ایکشن کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کا کہنا تھا کمیٹی اس وقت تک کام نہیں کرےگی جب تک انتقامی کاروائی واپس نہیں لی جاتی، اگر لوگوں کو اس طرح دھمکایا جائے گا تو کوئی رکن پارلیمنٹ کام نہیں کر سکے گا، معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں بھی لا رہا ہوں۔ جنید اکبر کا کہنا تھا میں سیکرٹری پاور کو کمیٹی میں طلب کرتا ہوں اور باز پرس کرتا ہوں، اپنے ارکان کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔ کمیٹی ارکان کا کہنا تھا ممبر کے میٹر اتروانا غنڈہ گردی ہے اور ارکان کی تضحیک ہے، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کا کہنا تھا معاملہ حل ہونے تک کمیٹی کا اجلاس نہیں چلاؤں گا، پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے کمیٹی کا اجلاس ملتوی کر دیا۔